ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے آج ضلع پولیس لائن پلوامہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بنڑزو پلوامہ جھڑپ کے بارے میں گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر علاقے کا محاصرہ شروع کیا اور تلاشی کاروائی عمل میں لائی جس کے دوران علاقے میں چھپے عسکریت پسندوں نے فوج پر گولیاں چلاٸیں فوج نے جوابی کارواٸی کی جس کے نتیجے میں آج صبح جیش محمد تنظیم سے وابستہ دو عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا اس جھڑپ میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی ہلاک ہوا ہے۔ دلباغ سنگھ نے مزید کہا کہ ان عسکریت پسندوں کے قبضے سے 2 اے کے فورٹی سیون راٸیفلز کے علاوہ کچھ مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کو عسکریت پسندوں کا اڈہ بنایا گیا تھا تاہم فوج کی کوشش سے اب اس پورے خطے کو عسکریت پسندوں سے آزادی دلاٸی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تشدد کا راستہ ترک کر کے امن و امان کا راستہ چن لینا چاہیے تاکہ اس خطے کو امن و امان کا گہوارہ بنایا جا سکے۔
انہوں نے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں رواں سال کے دوران ایک سو انیس کے قریب عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا ہے۔ جس سے امن و امان بحال ہونے کی پوری طرح سے توقع رکھی جا سکتی ہے۔