ETV Bharat / state

این آئی اے کورٹ سے بری سابق نائب تحصیلدار کی حکومت سے اپیل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 23, 2023, 9:39 PM IST

این آئی اے کورٹ سے بری سابق نائب تحصیلدار کی حکومت سے اپیل
این آئی اے کورٹ سے بری سابق نائب تحصیلدار کی حکومت سے اپیل

این آئی اے عدالت نے سابق نائب تحصیلدار پلوامہ پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے عائد کیے گئے سبھی الزامات سے بری کر دیا ہے۔ کورٹ سے بری ہوئے سابق نائب تحصیلدار اور ان کے وکیل نے حکومت سے انصاف کی مانگ کرتے ہوئے ملازمتی حقوق بحال اور مراعات واگزار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔The NIA court acquitted former Naib Tehsildar Pulwama

این آئی اے کورٹ سے بری سابق نائب تحصیلدار کی حکومت سے اپیل

پلوامہ (جموں کشمیر) : سال 2020 میں سیکورٹی ایجنسیز نے ضلع پلوامہ کے بیلوہ علاقے میں ایک سرچ آپریشن شروع کیا جس میں عسکریت پسندوں کے ایک خفیہ ٹھکانے کو تباہ کر کرنے اور کچھ قابل اعتراض مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ حفاظتی ایجنسیز کے مطابق یہ ہائیڈ آؤٹ (کمین گاہ) ایک دکان کے تہہ خانے میں بنایا گیا تھا جو ایک سابق نائب تحصیلدار پلوامہ نذیر احمد وانی کا ہے، جس کے بعد نذیر احمد وانی کے خلاف پولیس اسٹیشن راجپورہ میں کیس درج کر کیا گیا۔ اور سابق نائب تحصیلدار کو پولیس نے ’’ملک دشمن عناصر کی مدد کرنے‘‘ کے الزام میں گرفتار کیا۔ تقریباً 18ماہ تک جیل میں رہنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔

یہ کیس پلوامہ کی این آئی اے عدالت کے سپرد کیا گیا تاہم ٹرائیل کے دوران فورسز اور ان کے دلائل کورٹ کو اس بات پر قائل نہ کر سکے کہ نذیر احمد کے گھر میں کوئی خفیہ ٹھکانہ موجود تھا اور نہ ہی پیش کیے گئے گواہ یہ ثابت کر سکے کہ نذیر احمد ملک مخالف سرگرمیوں کا حصہ رہا ہے۔ این آئی اے کورٹ نے نذیر احمد سمیت دیگر افراد پر عائد کیے گئے سبھی الزامات کو مسترد کر دیا۔ دوسری جانب سال2021 میں یو ٹی حکومت نے نذیر احمد کو ’’ملک دشمن عناصر کی مدد کرنے‘‘ کے الزامات کے بھی ملازمت سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی ایس اے عائد کرنے سے قبل اتھارٹیز نے ’دماغ کا استعمال نہیں کیا‘: ہائی کورٹ کا مشاہدہ

سابق نائب تحصیلدار، نظیر احمد وانی نے این آئی اے کورٹ کی جانب سے صادر کیے گئے حکمنامہ پر عدالت کی ستائش کرتے ہوئے حکومت سے ان پر عائد کیے گئے سبھی الزامات سے بری کرنے اور ان کے حق میں ملازمات کے حقوق واگزار کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ نذیر احمد کے وکیل، ایڈوکیٹ بلال احمد نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ عدالت میں کیس پہنچنے سے قبل ہی نذیر احمد قانونی طور سے سبکدوش (ریٹائر) ہو چکے تھے، تاہم کیس عائد کیے جانے بعد ریٹائرمنٹ، گریجوٹی سمیت دیگر مراعات ان کے موکل کے حق میں واگزار نہیں کیے گئے۔ انہوں نے حکومت سے اس پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے نذیر احمد کی سبھی مراعات بشمول پنشن واگزار کرنے کی اپیل کی ہے۔

کیس کا پس منظر

قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر پولیس نے اس (ہائیڈ آؤٹ تباہ کرنے کی دعویٰ کیے جانے کے بعد) میں 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں پانچ عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔ کیس میں شامل چار عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہے جبکہ (پولیس کے مطابق) ایک عسکریت پسند ابھی بھی سرگرم ہے۔ وہیں این آئی اے عدالت نے چارج شیٹ میں شامل دیگر پانچوں افراد کو بے قصور قرار دیتے ہوئے ان پر عائد سبھی الزامات کو مستر کر دیا۔ نذیر احمد سمیت چارج شیٹ میں عارف نذیر ،عابد مظفر، شاہنواز رشید اور شاہد فاروق کو بھی سبھی الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.