اورنگ آباد: وقف بورڈ دفعہ 52-A اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت فوجداری کارروائی شروع کی گئی ہے۔ اس کی پہلی کڑی کے طور پر ناندیڑ میں درگاہ یتیم شاہ عاشور خانہ اور قبرستان کی جائیداد کی غیر قانونی منتقلی اور فروخت کے معاملہ میں پولیس فورس کا استعمال کرتے ہوئے جائیداد وقف بورڈ کے حوالے کرنے کا حکم ناندیڑ ضلع کلیکٹر نے جاری کیا ہے۔ وقف بورڈ سی ای او نے بتایا ہے کہ ریاست بھر میں کئی جائیدادوں کی غیر قانونی قبضوں، منتقلی اور فروخت کی تحقیقات جاری ہیں، جلد ہی ایسے لوگوں پر سخت کارروائی کی جائے گئی۔ ناندیڑ میں درگاہ یتیم شاہ عاشور خانہ اور قبرستان کی جائیداد کی غیر قانونی منتقلی اور فروخت کے معاملہ میں ناندیڑ کے ضلع کلکٹر نے پولیس فورس کا استعمال کرتے ہوئے جائیداد وقف بورڈ کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
درگاہ یتیم شاہ عاشور خانہ اور قبرستان کے نام سے وقف ادارے کی 18X29 مربع فٹ رقبہ کی دکان محمد ایوب محمد خواجہ کو 2014 میں 2500 روپے ماہانہ سے 11 مہینے کے معاہدے پر کرایہ سے دی گئی تھی ۔ محمد ایوب کی جانب سے کرایہ وقت پر ادا نہ کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مذکورہ جگہ محمد علی خان غوث خان قادری کو 19 لاکھ 30 ہزار روپے میں نوٹری کر کے فروخت کر کے قبضہ میں دیدی تھی۔ مذکورہ معاملہ وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر معین تحصیلدار کے علم میں آنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر اس سلسلے میں تحقیقات اور فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ محمد ایوب اور محمد علی خان کے خلاف ایک ہفتہ کے اندر وقف ایکٹ کی دفعہ 52-A اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مذکورہ بالا جرم کے مطابق، چیف ایگزیکٹیو آفیسر تحصیلدار نے ناندیڑ کے ضلع کلکٹر کو ایک مکتوب دیا تھا کہ مذکورہ جائیداد کو محد علی خان کی تحویل سے بورڈ کے حوالے کیا جائے۔ مہاراشٹر وقف بورڈ کے وجود میں آنے کے بعد پہلی باری سی ای او تحصیلدار کے ذریعہ دفعہ 52-A کے تحت فوجداری کا رروائی شروع کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے وقف بورڈ سے غیر قانونی طور پر ضبط کی گئی وقف املاک کو واپس لینے کی کارروائی کی جارہی ہے ۔ سخت کارروائی کی جائے گی ، کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا، ریاست بھر میں کئی جائیدادوں کی غیر قانونی قبضوں، منتقلی اور فروخت کی تحقیقات جاری ہیں، جلد ہی سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی چیئرمین مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ ڈاکٹر وجاہت مرزا نے ممبئی میں مولانا آزاد یونائیٹڈ فرنٹ تنظیم کے ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ وقف کی جائیداد پر غیرقانونی طریقہ سے قابض ہونے والوں کی اب خیر نہیں۔ کیونکہ ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔ وقف کی املاک کو وقف بورڈ قانونی طریقہ سے واپس حاصل کرنے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔