ETV Bharat / state

Leather industry in Dharavi اب چمڑے کے لیے دھاراوی نہیں بلکہ بہار جانا جائے گا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 19, 2023, 4:06 PM IST

بہار کے وزیر صنعت سمیر مہاسٹھ نے کہا ہے کہ اب چمڑے کے لیے دھاراوی نہیں بلکہ بہار جانا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی کے بیگ کے تاجر تشار جین اب بہار میں کروڑوں روپے کا کاروبار کر رہے ہیں۔ No longer will Dharavi be known for leather but Bihar

No longer will Dharavi be known for leather but Bihar
No longer will Dharavi be known for leather but Bihar

ممبئی: ممبئی کی سلم بستی دھاراوی کے چمڑے اور تھیلے کی صنعت جو ایک عرصے سے پوری دنیا میں مشہور تھی۔ اب تیزی سے بہار میں منتقل ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست بہار نے گزشتہ ایک برس میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے چمڑے کے تھیلے بنانے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف ممبئی میں منعقدہ بہار سرمایہ کاری اجلاس کے دوران ہوا۔ بہار کے وزیر صنعت سمیر مہاسٹھ اور محکمہ صنعت کے ڈائریکٹر پنکج دکشت نے بہار میں سرمایہ کاری کے لیے ممبئی کی لیدر اینڈ بیگ میکنگ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی اور اس کے بعد بتایا کہ بہار کے چمپارن اور مظفر پور خطہ میں چمڑے اور بیگ کی صنعت کا آغاز ہو چکا ہے۔ ممبئی کے بیگ بنانے والے تشار جین اب بہار میں 200 کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Bags Industry بے روزگار شخص کئی لوگوں کے روزگار کا ذریعہ بنا

مہاسٹھ نے کہا کہ بہار اس برس 13 اور 14 دسمبر کو ایک عالمی سرمایہ کاری اجلاس کا انعقاد کر رہا ہے جس میں دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو مدعو کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک بہار کو 70 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ چمڑے اور بیگ کی صنعت میں کام کرنے والے 80 فیصد مزدور بہار کے چمپارن علاقہ سے ہیں اور بہت سے کارکن کورونا کے بعد ممبئی واپس نہیں آئے ہیں۔ اس لیے اب چمڑے کے تھیلے بہار میں ہی تیار کیے جا رہے ہیں اور بہار حکومت اس کے لیے خصوصی سبسڈی بھی دے رہی ہے۔ اس موقع پر مہاسٹھ نے یہ بھی بتایا کہ پہلے بہار سے بہت سے لوگ کام کے لیے ممبئی آتے تھے لیکن کورونا کی وبا کے دوران بہار کے محنت کش ممبئی سے اپنے گھروں اور دیہاتوں کو لوٹ گئے لیکن وبا کے خاتمہ کے بعد بہار واپس جانے والوں کی جو تعداد تھی۔ اس میں ممبئی واپس جانے والوں کی تعداد کم ہوئی ہے۔

بہار میں اب تک 15 لاکھ 29 ہزار لوگوں نے مختلف ملازمتوں کے لیے خود کو رجسٹر کیا ہے اور ان کی عمر 35 سال سے کم ہے۔ مہاسٹھ نے دعویٰ کیا کہ بہار واپس آنے والے محنت کش لوگ اب اپنا گھر نہیں چھوڑنا چاہتے اور بہار میں ہی اپنا روزگار شروع کر دیا ہے۔ وہ ریاست میں رہ کر روزگار کرنا چاہتے ہیں اور دوسروں کے لیے روزگار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ریاست میں ہی 40,000 چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کے لیے نئی تجاویز آئی ہیں۔ مہاسٹھ نے کہا کہ نتیش کمار کی حکومت بہار کی تصویر بدلنا چاہتی ہے ہم کلسٹر ڈویلپمنٹ پر زیادہ زور دے رہے ہیں تاکہ ترقی کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں بہار میں کرائے گئے ذات پات اور معاشی سروے میں پتہ چلا ہے کہ بہار میں آبادی میں اضافہ ہوا ہے اور ان میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو کورونا کے دور میں بہار واپس آئے تھے لیکن واپس نہیں گئے۔

بہار کے لوگ اب اپنے خاندان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ ممبئی میں جاری بہار انویسٹمنٹ اجلاس میں، انڈسٹری ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر پنکج دکشت نے کہا کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، بہار کا مقصد بائیو فیول میں نمبر ایک ریاست بننے کا ہے۔ بہار کو بائیو فیول کے لیے 33 درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 17 کو منظوری مل گئی ہے اور پانچ نے کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بایو ایندھن کے استعمال کے ساتھ ساتھ پائیدار صنعتی ترقی کا ہدف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار بائیو فیول پالیسی کو منظوری دینے والی پہلی ریاست بن گئی ہے۔


بہار کے انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی اس سرمایہ کار میٹنگ میں بتایا گیا کہ بہار میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو تمام امداد فراہم کی جائے گی۔ بہار انڈسٹریز کے ڈائریکٹر مسٹر پنکج دکشت نے کہا کہ ممبئی انویسٹر اجلاس میں 40 سے زیادہ سرمایہ کاروں نے بہار میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جس میں ارستو، الکیم، گودریج، کامت سمیت کئی صنعتی گروپوں نے بہار میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے ریاست میں 13 اور 14 دسمبر کو منعقد ہونے والی گلوبل انویسٹر اجلاس کے لیے کئی کمپنیوں کو مدعو کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.