ETV Bharat / state

Hockey Crisis in Bhopal بھوپال کے ہاکی کھلاڑی پریشان کیوں؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 10, 2023, 1:16 PM IST

دارالحکومت بھوپال کو ایک وقت میں ہاکی کی نرسری کہا جاتا تھا۔ اور یہاں سے بڑے بڑے ہاکی کے کھلاڑی نکلے ہیں۔ اور کھلاڑی سرکاری نوکریوں میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز بھی ہوئے ہیں لیکن افسوس اس وقت ہاکی کھیل رہے نوجوان بہترین ہاکی کھیلنے کے ساتھ میڈل بھی جیت کر لا رہے ہیں لیکن انہیں نوکری نہ ملنے کے سبب یہ ہاکی کھلاڑی مزدوری جیسے کام کرنے پر مجبور ہیں۔ Hockey Players of Bhopal Forced to do Labour

Hockey Crisis in Bhopal
Hockey Crisis in Bhopal

بھوپال کے ہاکی کھلاڑی پریشان کیوں؟

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کا دارالحکومت ایک وقت میں ہاکی کی نرسری کہلاتا تھا۔ اور اس کھیل کو ہندوستان کا قومی کھیل بھی مانا گیا ہے۔ ہندوستان میں قومی کھیل ہاکی کا گولڈن دور 1928 سے 1956 تک مانا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا دور تھا جب ہمارے ہاکی کھلاڑیوں کے سامنے دنیا کی ہاکی کے کھلاڑی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوتے تھے۔ اور اس کھیل کی مقبولیت بھوپال میں اتنی بڑی کہ بھوپال کو ہاکی کی نرسری کہا جانے لگا تھا۔ ریاست بھوپال میں ہاکی کا فروغ ریاستی عہد میں شروع ہوا۔ نواب شاہجہاں بیگم کے عہد میں 1819 میں سب سے پہلے ہاکی کھیل بھوپال میں آیا تھا۔ واضح رہے کہ ہندوستان کی ہاکی کو آگے لے جانے میں پھوپال ہاکی کے کھلاڑیوں کا بہت اہم کردار رہا ہے۔ بھوپال میں مسلم ہاکی کے کھلاڑیوں نے جہاں اولمپک میں اپنا نام کمایا تو وہیں نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر بھی بہترین کامیابی حاصل کی اور ان کھلاڑیوں کو سرکاری نوکریوں میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز بھی کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

promoting hockey: صلاح الدین قدوائی 70 برس کی عمر میں ہاکی کو فروغ دے رہے ہیں

ہاکی کھلاڑیوں کو حکومت کی جانب سے سہولیات مہیا نہیں

ویسے اگر ہاکی کے کھیل کی بات کریں تو ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت میں ہاکی کا کھیل آج بھی جاری ہے۔ اور نئی نسل اس کھیل کو اپنا رہی ہے اور اپنا نام بھی کما رہی ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کی ہاکی کے کھلاڑیوں کو ہاکی کے کھیل میں تو آگے بڑھایا جا رہا ہے لیکن حکومت کی جانب سے انہیں وہ سہولیات مہیا نہیں اور جس میں خاص طور سے نوکریاں نہیں دی جا رہی ہیں جس کی انہیں بہت ضرورت ہے۔ نوجوان کھلاڑی محمد ہاشم نے بتایا کہ وہ 2008 سے ہاکی کھیل رہے ہیں اور ہمیں ہمارے سینیئر ہاکی کے کھلاڑی بہت اچھی ٹریننگ دے رہے ہیں۔ اور میں اب تک 8 نیشنل کھیل چکا ہوں اور اب تک میں نے اس کھیل میں بہت سے میڈل بھی جیت چکا ہوں لیکن افسوس کہ اب تک مجھے کسی بھی طرح کی کوئی نوکری حکومت کی جانب سے نہیں ملی ہے اور ہاکی میں جو ڈی کلاس کی نوکریاں ملتی تھیں وہ بھی بند ہو چکی ہیں۔

ہاکی کھلاڑی محمد ہاشم اور سورب بسمی مزدوری کرتے ہیں

اور اب پچھلے ایک سال سے ڈی کلاس کو کھول تو ضرور دیا گیا ہے لیکن اس میں ویکنسیاں نہیں نکالی جا رہی ہیں۔ ہاشم نے بتاتا کہ ایسے میں وہ مزدوری کرنے جاتے ہیں اور اپنے گھر کے ساتھ ساتھ ہاکی کھیل کا خرچ بھی اٹھا رہے ہیں۔ وہیں ہاکی کے نوجوان کھلاڑی سورب بسمی نے بتایا کہ ہم نے اس ہاکی کے کھیل میں بہت نام کمایا ہے لیکن افسوس کہ اتنا اچھا کھیلنے کے بعد بھی ہمارے پاس نوکریاں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مزدوری کرتے ہیں اور اپنے گھر اور ہاکی کے کھیل کا خرچ بھی اٹھا رہے ہیں۔

میڈل جیتنے والے ہاکی کھلاڑیوں کو بھی نوکری نہیں

ہاکی کے کوچ فیروز داد نے نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے اس پر بتایا کہ بھوپال سے ہاکی پوری طرح سے چلی گئی ہے کیونکہ پہلے جب بھوپال نیشنل کھیلتا تھا تو کم سے کم 18 کھلاڑی نیشنل سرٹیفکٹ کے ان ٹائٹل کے حقدار ہو جاتے تھے۔ لیکن اب بھوپال ہاکی کے لیے نہیں بچا ہے بلکہ پورے مدھیہ پردیش کو کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے اب نیشنل میں یہاں سے ایک یا دو کھلاڑی ہی جا پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ہاکی کے تئیں لوگوں کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوکری کے لیے نیشنل کا سرٹیفکیٹ ضروری ہے۔ اور جب سلیکشن نہیں ہوگا تو نوکریاں بھی نہیں ملتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے ساتھ ایسے کئی نوجوان ہیں جو بہت اچھی ہاکی کھیلتے ہیں اور میڈل بھی جیت کر لائے ہیں لیکن افسوس یہ نوجوان کھلاڑی آج بھی مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔

ایک وقت تھا جب بھوپال ہاکی کی نرسری کہا جاتا تھا

ہاکی کی نرسری کہے جانے والے بھوپال میں آج ہاکی پر ایک طرح سے زوال طاری ہو چکا ہے۔ کیونکہ یہاں کھیل رہے نوجوان کھلاڑی جنہوں نے نیشنل اور مدھیہ پردیش ہاکی اکیڈمی میں کھیل چکے ہیں۔ ان کی ذمہ داری حکومت کو لینا چاہیے اور انہیں ایک اچھی نوکری بھی دینا چاہیے تاکہ ان کھلاڑیوں کا دھیان صرف اور صرف ہاکی کے کھیل پر ہو اور وہ بھوپال ہی نہیں بلکہ ہندوستان کا نام بھی روشن کر سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.