ETV Bharat / state

Minority Institutions Headless in Madhya Pradesh: مدھیہ پردیش اقلیتی اداروں کی حالت زار

author img

By

Published : Mar 8, 2023, 6:53 PM IST

Updated : Mar 9, 2023, 2:38 PM IST

مدھیہ پردیش اقلیتی اداروں کی حالت زار
مدھیہ پردیش اقلیتی اداروں کی حالت زار

چار سال گزر جانے کے بعد بھی ریاست مدھیہ پردیش کے اقلیتی اداروں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ذریعہ کوئی تقرری نہیں کی گئی ہے۔ جبکہ بھارتی جنتا پارٹی میں شامل مسلم لیڈران ابھی بھی تقرری کا انتظار کر رہے ہیں۔Plight of Minority Institutions in MP

مدھیہ پردیش اقلیتی اداروں کی حالت زار

بھوپال (مدھیہ پردیش): ریاست مدھیہ پردیش میں سنہ 2019 میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے۔ جس میں کانگریس پارٹی 17 سال بعد اقتدار میں آئی اور پھر 14 مہینے کی حکومت چلانے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کی حکومت گرا دی جس کے بعد بھارتی جنتا پارٹی اقتدار میں ہیں۔ تاہم ان 4 برسوں میں نہ تو کانگریس اور نہ ہی بھارتی جنتا پارٹی نے اقلیتی اداروں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ ریاست میں کئی مسلم ادارے ہیں جن میں مدھیہ پردیش ریاستی اقلیتی کمیشن، مدھیہ پردیش وقف بورڈ، اسٹیٹ حج کمیٹی، مدرسہ بورڈ، اقلیتی اور پسماندہ مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن، اردو اکیڈمی، مساجد کمیٹی، ضلع وقف کمیٹی، ضلع متولی کمیٹی شامل ہے۔ مدھیہ پردیش ریاستی اقلیتی کمیشن میں چیئرمین کا عہدہ مسلم کمیونٹی کے لیے مخصوص ہے۔ جب کہ یہاں ایک مسلمان ممبر بھی ہوتا ہے۔

وقف بورڈ میں نامزد کیٹیگری میں کم از کم 2 اور زیادہ سے زیادہ 4 ممبر بنائے جا سکتے ہیں۔ اسی طرح حج کمیٹی میں کم از کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 11ارکان کی تقرری کی جا سکتی ہے۔ صدر کے علاوہ مدرسہ بورڈ میں 3 ڈائریکٹر بنانے کا بھی نظام ہے۔ یہاں اقلیتی مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کی ایگزیکٹیو میٹنگ میں مسلم ارکان کو شامل کرنے کا اصول ہے۔ اردو اکیڈمی میں صدر اور نائب صدر کے علاوہ ایگزیکٹیو کمیٹی میں کم ازکم 5 ممبران کی تقرری کی روایت ہے۔ اس کے علاوہ مساجد کمیٹی میں صدر اور سیکریٹری کے علاوہ 3 ممبر بنائے جاتے ہیں۔ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو ضلع وقف کمیٹی اور ضلع متولی کمیٹی میں بھی جگہ دی جا سکتی ہے۔ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود بھی نہ تو کانگریس اور نہ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے کسی بھی مسلم لیڈر کی تقرری اقلیتی اداروں میں نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ چوتھی بار اقتدار کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی نے بیشتر مسلم لیڈروں کو تقرریوں سے دور رکھا ہے۔ اقلیتی کمیشن، وقف بورڈ، مدرسہ بورڈ، حج کمیٹی اور اردو اکیڈمی کے ساتھ ساتھ مساجد کمیٹی اور ضلع کمیٹیوں میں طویل عرصے سے کوئی تقرریاں نہیں ہوئی ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ یہاں کا نظام سرکاری افسران کے بھروسے پر چل رہا ہے، اور جو مسلم لیڈران بھارتی جنتا پارٹی میں ہے وہ آج بھی ان خالی پڑے اقلیتی اداروں میں تقرری کا انتظار کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی جنتا پارٹی میں مسلم برادری کو صرف اقلیتی محاذ تک ہی محدود رکھا گیا ہے۔ غالباً پہلی بار ہدایت اللہ شیخ اور ڈاکٹر سنور پٹیل کو ترجمان کے طور پر موقع دیا گیا ہے۔ ریاست کے مسلم حلقوں میں مقرر کیے گئے مسلم قائدین اور اقلیتیں محاذ بنائے گئے بیشتر عہدیدار پورے دور اقتدار میں مسلمانوں تک پارٹی کا پیغام پہنچانے میں ناکام ہی دکھائی دیے ہیں۔

Last Updated :Mar 9, 2023, 2:38 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.