ETV Bharat / state

سعید الحسن قادری سے خصوصی گفتگو

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2024, 6:08 PM IST

Updated : Jan 2, 2024, 12:33 PM IST

Exclusive Interview with Saeed Al Hasan Qadri۔ ادبی عکاس کے ایڈیٹر سعید الحسن قادری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیدر میں ہمیشہ سے ہی اردو اخبارات کی کافی مانگ رہی ہے۔

Exclusive Interview with Saeed Al Hasan Qadri
Exclusive Interview with Saeed Al Hasan Qadri

ادبی عکاس کے ایڈیٹر سعید الحسن قادری سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی گفتگو

بیدر: ادبی عکاس کے ایڈیٹر سعید الحسن قادری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیدر میں ہمیشہ سے ہی اردو اخبارات کی کافی مانگ رہی ہے۔ یہاں کی عوام اردو اخبارات کو خرید کر پڑھنے پر زیادہ ترجیح دیتی ہے انہوں نے کہا کہ بیدر سے روزنامہ انسانیت اور گاوان بیدر سے شائع ہوا کرتے تھے۔ روزنامہ حیدراباد کرناٹک، سرخ زمین اور ادبی عکاس بیدر شہر سے مسلسل شائع ہو رہے ہیں. روزنامہ اور ادبی عکاس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرے والد شاہ اسماعیل قادری ایک ٹیچر تھے۔ وہ اخبار گاوان میں کتابت کیا کرتے تھے. یہیں سے انہیں صحافت کا ذوق پیدا ہوا اور انہوں نے 1976 میں ادبی عکاس ہفت روزہ کے طور پر نکالا اور جہاں تک میری ادبی عکاس سے وابستگی ہے. 1986 میں میں نے اس کی ادارات سنبھالی۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین کو خود کفیل بنانے اسمال انڈسٹریز کافی اہم رول ادا کر سکتی ہیں: ڈاکٹر مہر افروز

انہوں نے کہا کہ اردو اخبار نکالنا نہایت ہی مشکل کام ہے۔ جب ادبی عکاس کو ہفت روزہ سے روزنامہ بنایا تو کافی مشکلات پیش آئیں لیکن اردو سے لگاؤ اور صحافت سے دلچسپی کے باعث ثابت قدمی کے ساتھ میں نے تمام مسائل کا مقابلہ کیا۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ادبی عکاس آج بھی مسلسل شائع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اردو اخبارات کو پروان چڑھانا چاہیے۔ اردو اخبار کو خرید کر پڑھنا چاہیے۔ سعید الحسن قادری نے نوجوان صحافیوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ نوجوان صحافیوں کو چاہیے کہ وہ مطالعہ کریں اور معلومات حاصل کریں تاکہ آپ کی معلومات میں اضافہ ہو سکے اور انتظامیہ و قائدین سے آپ میں سوال کرنے کی صلاحیت پیدا ہو سکے۔

Last Updated : Jan 2, 2024, 12:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.