ETV Bharat / state

Priyank Kharge کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے ہر متنازع فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا، پرینک کھڑ گے

author img

By

Published : May 25, 2023, 10:08 AM IST

Updated : May 25, 2023, 12:05 PM IST

پریاک کھڑگے
پریاک کھڑگے

کرناٹک کے وزیر پرینک کھڑگے نے بدھ کے روز کہا کہ اسکول کی نصابی کتاب میں ترمیم اور تبدیلی جیسے قوانین و احکامات جو کہ سابقہ ​​بی جے پی حکومت کے تحت ریاست کے مفاد کے خلاف نافذ کیے گئے تھے، پر نظر ثانی کی جائے گی، یا اسے واپس لے لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت ان تمام قوانین اور احکامات کو واپس لے گی جو ریاست کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ ہیں اور کرناٹک کے عوام کے مفادات کے خلاف ہیں۔

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر پرینک کھڑگے نے بدھ کے روز کہا کہ کانگریس حکومت پچھلی بی جے پی حکومت کے متنازع فیصلوں کا جائزہ لے گی۔ ان فیصلوں میں نصابی کتابوں میں ترمیم و تبدیلی، مذہب مخالف قانون اور گائے ذبیحہ قانون شامل ہیں۔ حجاب کے تنازع پر انہوں نے کہا کہ ہم اس کے قانونی پہلو (حجاب کے معاملے) کو دیکھیں گے اور فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ حکومت کے ایک فیصلے کی وجہ سے تقریباً 18000 طلبہ نے اسکول چھوڑ دیا ہے۔ اگر عدلیہ قانون بناتی ہے تو قانون سازوں کو کیا کرنا چاہیے؟ اگر ہمارا قانون خراب ہے تو عدالتوں کو مداخلت کرنے دیں۔

  • The Govt stands firm on reviewing any bill passed by the previous BJP Govt that:
    -affects the image of state
    -deters investment
    -does not create employment
    -is unconstitutional
    -violates rights of an individual

    We want to build an economically & socially equal Karnataka

    — Priyank Kharge / ಪ್ರಿಯಾಂಕ್ ಖರ್ಗೆ (@PriyankKharge) May 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

کھڑگے نے کہا کہ کرناٹک کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے کوئی بھی ایگزیکٹو آرڈر، بل یا آرڈیننس کا جائزہ لیا جائے گا۔ کانگریس ایم ایل اے نے کہا کہ نصابی کتاب میں ترمیم، تبدیلی مذہب مخالف قانون، گائے کے ذبیحہ مخالف قانون اور بی جے پی کے ذریعہ متعارف کرائے گئے دیگر تمام قوانین کا کانگریس حکومت جائزہ لے گی۔ یہ فیصلہ ریاست کی معاشی خوشحالی اور کناڑیوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے لیا جائے گا۔ نئی حکومت نے پیر کو فیصلہ کیا کہ بی جے پی کی طرف سے منظور شدہ پروجیکٹوں کی ادائیگی روک دی جائے۔

کانگریس قائدین اور ماہرین تعلیم نے سابق اسکول ایجوکیشن منسٹر بی سی ناگیش کے ذریعہ نافذ کردہ اسکول کی نصابی کتابوں میں متنازع ترمیم پر 'تعلیم کو بھگوا بنانے' کا الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سدارامیا کو خط لکھا ہے۔ ان میں سے ایک وی پی نرنجنارادھیا نے پینل کے ممبران بشمول اس کے متنازعہ سربراہ روہت چکرتیرتھا کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کرناٹک میں ایسوسی ایٹڈ مینجمنٹ آف اسکولس (KAMS) کے صدر ڈی سسی کمار نے بھی سدارامیا کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ وہ موجودہ تعلیمی سال کے نصاب سے تبدیل شدہ متن کو واپس لے لیں۔ اس سے قبل، بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے 'کرناٹک پریوینشن آف سلاٹر اینڈ پریزرویشن آف کیٹل ایکٹ 2020' بھی پاس کیا تھا۔ یہ گائے کے ذبیحہ کے لیے سخت سزا کا انتظام کرتا ہے اور پولیس کو کسی بھی جگہ تلاشی لینے اور سامان ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

تبدیلی مذہب مخالف قانون مئی 2022 سے نافذ العمل ہوا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی شخص غلط بیانی، طاقت، بے جا اثر و رسوخ، جبر، لالچ یا کسی دوسرے شخص کو براہ راست یا کسی اور طریقے سے مذہب تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کرے گا۔ کسی بھی دھوکہ دہی سے یا شادی کے ذریعے، کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص کو مذہب تبدیل کرنے کی ترغیب دیتا ہے یا سازش کرتا ہے۔ قانون کے مطابق، مذہب تبدیل کرنے والے شخص کے خاندان کے افراد، یا کوئی دوسرا شخص جو مذہب تبدیل کرنے والے شخص سے متعلق ہے یا وہ مذہب تبدیل کرنے والا بھی ہو سکتا ہے، تبدیلی کی شکایت درج کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: Karnataka Poll Promises سدارامیا حکومت تمام وعدے پورا کرنے کی امید ہے،کرناٹک کے لوگوں کا بیان

بدھ کے روز، کھڑگے نے ٹویٹ کیا کہ کانگریس حکومت پچھلی بی جے پی حکومت کی طرف سے منظور کردہ کسی بھی بل پر نظرثانی کرنے پر اٹل ہے، جو ریاست کی شبیہ کو متاثر کرتا ہے، سرمایہ کاری کو روکتا ہے، روزگار پیدا نہیں کرتا، غیر آئینی ہے، کسی فرد کو نقصان پہنچاتا ہے۔ حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ ہم اقتصادی اور سماجی طور پر مساوی کرناٹک بنانا چاہتے ہیں۔

Last Updated :May 25, 2023, 12:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.