ETV Bharat / state

Bilkis Bano Case: بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رہائی باعث شرم

author img

By

Published : Sep 3, 2022, 11:13 AM IST

بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی باعث شرم
بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی باعث شرم

بلقیس بانو کیس کے 11 مجرمین کو 15 اگست کو رہا کر دیا گیا اور رہائی کے بعد مجرمین کا استقبال کیا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے۔ Bilkis Bano Case

گجرات میں بلقیس بانو کیس کے 11 مجرمین کو 15 اگست کو رہا کر دیا گیا اور رہائی کے بعد سے مجرمین کا استقبال اور جشن کا دور جاری ہے۔ گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا گیا تھا اور بلقیس بانو کو جنسی زیادتی کا شکار بنایا گیا تھا۔ Congress objected to release of Bilkis Bano convicts

اس حوالے سے کانگریس کے رہنما عبدالمنان سیٹھ نے بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی اور اُن کا استقبال باعث شرم بتایا، انہوں نے کہا کہ 21 جنوری 2008 کو ممبئی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی عدالت نے قتل اور اجتماعی جنسی زیادتی کیس میں 11 ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم مجرموں کے پندرہ سال سے زیادہ جیل میں سزا کاٹنے کے بعد بلآخر آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر بلقیس بانو کے سبھی گنہگاروں کو رہا کردیا گیا اور جگہ جگہ تلک لگا کر ان کا استقبال کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔ Gujarat Riots 2002

ویڈیو

مزید پڑھیں:

عبدالمنان سیٹھ نے کہا کہ جن لوگوں نے بلقیس بانو کی آبروریزی کی ہے ایسے لوگوں کا جگہ جگہ استقبال کیا جانا باعث شرم ہے اور قابلِ مذمت ہے۔ عبدالمنان سیٹھ نے بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی ‘انصاف کا مذاق بتایا اور کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ ان 11 مجرموں کو دوبارہ سزا سنائے۔

واضح رہے کہ سنہ 2002 میں گجرات فسادات کے دوران احمد آباد کے نواحی گاؤں میں ایک بھیڑ نے بلقیس بانو کے اہل خانہ پر حملہ کیا تھا، اسی دوران پانچ مہینے کی حاملہ بلقیس بانو کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، اس وقت بلقیس بانو کی عمر 20 برس تھی، اسی فساد میں بلقیس بانو کی والدہ اور چھوٹی بہن اور دیگر رشتہ داروں سمیت 14 لوگوں کا بہیمانہ قتل کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.