ETV Bharat / state

انسداد گئوکشی معاملہ: ہائیکورٹ کا پی آئی ایل میں ترمیم کا حکم

author img

By

Published : Mar 2, 2021, 5:43 PM IST

کرناٹک ہائی کورٹ نے انسداد گئو کشی معاملہ کے خلاف دائر کردہ پی آئی ایل کی سماعت کے دوران عرضی گزار کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ مذکورہ پی آئی ایل میں ترمیم کریں اور اسے دوبارہ ایک ہفتے کے اندر عدالت میں داخل کریں۔

انسداد گئوکشی قانون کے خلاف دائر کردہ پی آئی ایل کی ترمیم کر اسے دوبارہ داخل کریں
انسداد گئوکشی قانون کے خلاف دائر کردہ پی آئی ایل کی ترمیم کر اسے دوبارہ داخل کریں

کرناٹک میں بی جے پی کی سراقتدار حکومت نے قانون ساز کونسل میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد کم ہونے کے باوجود انسداد گئو کشی بل کو پاس کروا لیا ہے۔ لیکن اس قانون کو کرناٹک ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے اس قانون کے خلاف دائر کردہ پی آئی ایل کی سماعت کے دوران عرضی گذار کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ مذکورہ پی آئی ایل کی ترمیم کریں اور اسے دوبارہ ایک ہفتے کے اندر عدالت میں جمع کروائیں۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے عرضی گذار عارف جمیل نے بتایا کہ ان کی پی آئی ایل پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے عرضی گذار کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ قانون ساز اسمبلی میں بل پاس ہونے کے بعد اب یہ قانون کی شکل اختیار کرچکا ہے، لہذا عرضی گذار مذکورہ پی آئی ایل کو ترمیم کر کے ایک ہفتے میں اسے عدالت میں دوبارہ داخل کرے۔

انسداد گئوکشی قانون کے خلاف دائر کردہ پی آئی ایل کی ترمیم کر اسے دوبارہ داخل کریں

انہوں نے مزید بتایا کہ اس نئے قانون کے پاس ہونے کے بعد ایڈوکیٹ جنرل نے اس پر اعتراضات داخل کروانے کے لیے چار ہفتے کی مہلت مانگی تھی۔ عدالت نے اس مطالبہ کو منظور کرتے ہوئے چار ہفتے کا مزید وقت دیا ہے۔ اب اس معاملہ کی اگلی سماعت 5 اپریل کو ہوگی اور امید ہے کہ عدالت تمام عرضی گذاروں کی دلیلیں سننے کے بعد اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔

اس معاملہ کی مخالفت میں کرناٹک ہائی کورٹ میں کل 4 پبلک انٹریسٹ لیٹیگیشن اس وقت دائر کئے گئے ہیں جب یہ بل آرڈینینس کی شکل میں تھا لیکن اب اسے قانون بنادیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس اور جے ڈی ایس پر سماجی و سیاسی تنظیموں کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ حزب اختلاف پارٹیوں کی جانب سے احتجاج ناکافی رہا جس کی وجہ سے بی جے پی کو مذکورہ قانون پاس کروانے میں کامیابی ملی۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے سال 2020 کے اواخر میں پہلی مرتبہ قانون ساز اسمبلی میں انسداد گئو کشی بل کو منظور کیا تھا، لیکن اس وقت یہ بل قانون ساز کونسل میں منظور نہیں ہوپایا۔ اس کے بعد حکومت نے آرڈیننس کے ذریعہ اس بل کو نافذ کیا تھا۔ 9 فروری 2021 کو ریاستی حکومت نے دوبارہ اس بل کو قانون ساز کونسل میں پیش کیا۔ 16 فروری کو انسداد گئو کشی قانون 2020 کو گورنر وجو بھائی ولے نے دستخط کرتے ہوئے منظوری دے دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.