ETV Bharat / state

ایل اے سی ہی نہیں ایل او سی پر بھی حالات کشیدہ

author img

By

Published : Jun 27, 2020, 1:51 PM IST

جہاں ایک طرف بھارت اور چین کے درمیان لداخ میں حقیقی لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے وہیں ہند پاک کے درمیان جموں و کشمیر لائن آف کنٹرول پر بھی حالات کچھ ٹھیک نہیں ہیں۔

loc and lac
loc and lac

موجودہ وقت میں بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، کچھ روز قبل بھارت اور چینی فوج کے درمیان تصادم میں بھارتی فوجی جوان ہلاک بھی ہوئے تھے۔ وہیں اب ایل او سی پر حالات خراب ہو رہے ہیں، آئے دن سرحدی علاقوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔

اس مسئلے پر مزید جانکاری کے لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بھارتی فوج کے ترجمان کرنل دیوندر سے بات چیت کی۔

کرنل دیوندر نے بتایا 'حال ہی میں چین کے ایک جہاز کو گلگت بلتستان کے اسکردو علاقے میں دیکھا گیا تھا۔ جس کے بعد بھارتی فضائیہ اور لائن آف کنٹرول پر تعینات فوجی اہلکاروں کو ہائی الرٹ پر رہنے کو کہا گیا ہے'۔

ان کا کہنا ہے 'گزشتہ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب چین کی جانب سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میں ایئر بیس بنائی گئی ہے اور لگاتار ان کی جانب سے فضائی پٹرولنگ کی جا رہی ہے'۔

انہوں نے کہا 'ہند چین کے درمیان کشیدگی کے چلتے بھارت نے لداخ، انٹرنیشنل بارڈر اور لائن آف کنٹرول پر فوج کی تعیناتی میں مزید اضافہ کیا ہے'۔

کرنل آنند کا کہنا تھا کہ 'میں آپ کو یہ نہیں بتا سکتا کی بھارتی فوج کس طریقے سے چین اور پاکستان کی جانب سے ہو رہی کاروائی کے خلاف تیاریاں کر رہی ہے بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ چندی گڑھ سے لداخ بھارتی فضائیہ کے جہاز کے ذریعے ایک ٹینک پہنچانے میں تقریبا دس لاکھ کا خرچ آرہا ہے'۔

ان کا کہنا تھا 'گزشتہ مہینوں میں پاکستان کی جانب سے حد بندی معاہدے کی خلاف ورزی میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔رواں برس جنوری کی پہلی تاریخ سے جون کی 24 تاریخ تک تقریبا 1500 مرتبہ پاکستان نے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس دوران جانی نقصان تو کم ہوا ہے لیکن سرحد کے آس پاس رہنے والے لوگوں کے مکانات تباہ و برباد ہوگئے ہیں اور ہم نے انہیں محفوظ جگہوں پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنا کوئی نئی بات نہیں۔ پہلے یہ عسکریت پسندوں کو بھارت میں گستاخی کرنے کا موقع دینے کے لیے کی جانی جاتی تھی، تاہم اس بار منصوبے کچھ الگ نظر آرہے ہیں۔

وہیں دفاعی ماہر اور سابق انٹیلی جنس افسر جے کے ورما کا کہنا ہے 'چین پر بھروسا نہیں کیا جاسکتا۔ وہ اس وقت پاکستان کا استعمال کر رہا ہے، صرف اور صرف بھارت پر دباؤ ڈالنے کیلئے۔ مجھے نہیں لگتا کہ جنگ ہو گی کیونکہ کورونا وائرس وبا کے بعد کسی بھی ملک کی اقتصادی حالت ٹھیک نہیں ہے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے کی 5 تاریخ سے لداخ کی گلون وادی کے نزدیک ہند چین کے درمیان تناؤ جاری ہے اور اس کشیدگی میں مزید اضافہ تب ہوا جب رواں ماہ کی 15 تاریخ کو بھارتی فوج کے 20 جوان چین کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.