ETV Bharat / state

بی ایس ایف، پاک رینجرز نے 2019 کے بعد پہلی بار عیدالاضحیٰ پر مٹھائی کا تبادلہ کیا

سنہ 2019 کے بعد دونوں سرحدی محافظ دستوں (بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز) کے مابین مٹھائی کا یہ پہلا تبادلہ ہے۔ طویل عرصے سے سرحد پار سے گولہ باری نہیں ہوئی اور سرحد کے دونوں اطراف امن ہے۔

بی ایس ایف، پاک رینجرز نے 2019 کے بعد پہلی بار عیدالاضحیٰ پر مٹھائی کا تبادلہ کیا
بی ایس ایف، پاک رینجرز نے 2019 کے بعد پہلی بار عیدالاضحیٰ پر مٹھائی کا تبادلہ کیا
author img

By

Published : Jul 21, 2021, 4:25 PM IST

بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) اور پاکستان رینجرز نے بدھ کے روز عید الاضحی کے موقع پر بارڈر پر مختلف مقامات پر مٹھائی کا تبادلہ کیا۔ یہ 2019 کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔ پاکستان نے 2019 کے بعد مٹھائیوں کا تبادلہ بند کیا تھا۔

نریندر مودی حکومت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد پاکستان نے یکطرفہ طور پر مٹھائیوں کا تبادلہ روک دیا تھا۔

بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جوائنٹ چیک پوسٹ اٹاری میں عید کے موقع پر بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرز نے مٹھائیوں کا تبادلہ کیا۔

جموں میں بھی عید الاضحیٰ کے موقع پر مٹھائی کا تبادلہ سرحد پر ہوا۔

حکام نے بتایا کہ راجستھان میں بھی دونوں افواج کے مابین مٹھائی کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت - پاکستان سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر رضامند کیسے ہوئے؟

سنہ 2019 کے بعد دونوں سرحدی محافظ دستوں (بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز) کے مابین مٹھائی کا یہ پہلا تبادلہ ہے۔ طویل عرصے سے سرحد پار سے گولہ باری نہیں ہوئی اور سرحد کے دونوں اطراف امن ہے۔

دیوالی، عید، یوم جمہوریہ، یوم آزادی، یکم دسمبر کو بی ایس ایف ریزنگ ڈے اور 14 اگست کو پاکستان کے یوم آزادی جیسے تہواروں کے دوران بھی دونوں اطراف مٹھائی کا تبادلہ کرتے ہیں۔

بھارت اور پاکستان نے رواں سال 25 فروری کو جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن (ایل او سی) پر جنگ ​​بندی کا اعلان کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اس سے قبل دونوں ممالک نے 2003 میں فائر بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس کی متعدد بار خلاف ورزی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں دونوں جانب کے شہریوں اور فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہوئے تھے۔

بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) اور پاکستان رینجرز نے بدھ کے روز عید الاضحی کے موقع پر بارڈر پر مختلف مقامات پر مٹھائی کا تبادلہ کیا۔ یہ 2019 کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔ پاکستان نے 2019 کے بعد مٹھائیوں کا تبادلہ بند کیا تھا۔

نریندر مودی حکومت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد پاکستان نے یکطرفہ طور پر مٹھائیوں کا تبادلہ روک دیا تھا۔

بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جوائنٹ چیک پوسٹ اٹاری میں عید کے موقع پر بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرز نے مٹھائیوں کا تبادلہ کیا۔

جموں میں بھی عید الاضحیٰ کے موقع پر مٹھائی کا تبادلہ سرحد پر ہوا۔

حکام نے بتایا کہ راجستھان میں بھی دونوں افواج کے مابین مٹھائی کا تبادلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت - پاکستان سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر رضامند کیسے ہوئے؟

سنہ 2019 کے بعد دونوں سرحدی محافظ دستوں (بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز) کے مابین مٹھائی کا یہ پہلا تبادلہ ہے۔ طویل عرصے سے سرحد پار سے گولہ باری نہیں ہوئی اور سرحد کے دونوں اطراف امن ہے۔

دیوالی، عید، یوم جمہوریہ، یوم آزادی، یکم دسمبر کو بی ایس ایف ریزنگ ڈے اور 14 اگست کو پاکستان کے یوم آزادی جیسے تہواروں کے دوران بھی دونوں اطراف مٹھائی کا تبادلہ کرتے ہیں۔

بھارت اور پاکستان نے رواں سال 25 فروری کو جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن (ایل او سی) پر جنگ ​​بندی کا اعلان کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اس سے قبل دونوں ممالک نے 2003 میں فائر بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس کی متعدد بار خلاف ورزی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں دونوں جانب کے شہریوں اور فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہوئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.