جموں: جموں وکشمیر میں اس سیزن میں ابھی تک سیب کی بہت زیادہ پیداوار کاشتکاروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ کیونکہ سیب کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلہ تقریباً 30 فیصد زیادہ نرخوں پر فروخت ہو رہی ہے۔ جموں وکشمیر کی سب سے بڑی فروٹ منڈی جموں نروال فروٹ منڈی میں ناشپاتی کی ایک پیٹی 900 روپیہ میں فروخت ہورہی ہے جب کہ سیب کی چند اقسام 500 روپیہ میں ایک ڈبہ فروخت ہورہا ہے۔ سیب مالکان پر امید ہیں کہ سیب کی قیمتوں میں اضافہ ہو تاہم انہیں خدشات لاحق ہیں کہ سیب کی قیمتوں میں اس وقت گراوٹ بھی آسکتی ہے۔ جب کشمیر کے سیب ایک ساتھ فروٹ منڈیوں میں پہنچتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں فروٹ منڈی کے پرشوتم نامی بیوپاری کا کہنا ہے کہ اس سیزن میں کشمیر سے آنے والے سیب کی قیمت 2022 کے مقابلہ میں تقریباً 20 فیصد زیادہ ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ کاشتکاروں کو بہت زیادہ فائدہ پہنچ رہا ہے۔ قاضی گنڈ کشمیر کے سیب میوہ کے تاجر بلال احمد بھٹ بھی سیب کی قیمتوں سے مطمئن نظر آئے۔ جب کہ مدر اینڈ سنس اسٹاف ممبر ملازم جرنیل سنگھ نے بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
بتادیں کہ کشمیر کی نصف سے زیادہ آبادی بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر باغبانی کی صنعت سے منسلک ہے۔ جس کی مالیت 10,000 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ سیب کی سالانہ پیداوار تقریباً 21 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ اس کی کاشت 1.45 لاکھ ہیکٹر اراضی پر کی جاتی ہے۔ جب کہ کشمیر ملک میں سیب کی کل فصل کا تقریباً 75 فیصد پیدا کرتا ہے اور اسے اس کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، جو جموں و کشمیر کی جی ڈی پی میں تقریباً 8.2 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔