ETV Bharat / state

اننت ناگ میں ٹریفک سگنل لائٹس کئی سال سے ناکارہ، انتظامیہ پر سوال

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 16, 2023, 12:58 PM IST

Updated : Dec 16, 2023, 8:09 PM IST

اننت ناگ میں ٹریفک سگنل لائٹس کئی سال ناکارہ, انتظامیہ بے بس
اننت ناگ میں ٹریفک سگنل لائٹس کئی سال ناکارہ, انتظامیہ بے بس

Traffic Signal Lights in Anantnag: ضلع اننت ناگ میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لیے مختلف مقامات پر ٹریفک لائٹس نصب کی گئی لیکن وہ کئی سال سے ناکارہ ہیں جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اننت ناگ میں ٹریفک سگنل لائٹس کئی سال سے ناکارہ، انتظامیہ پر سوال

اننت ناگ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لیے مختلف مقامات پر ٹریفک لائٹس نصب کیے گئے۔ ان سگنل لائٹس کو نصف کرنے کے لیے کئی سال پہلے سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے کی رقم نکالی تو گئی مگر ابھی تک ان لائٹس کو چالو نہیں کیا گیا۔

ان لائٹس کے چالو نہ ہونے کی وجہ سے قصبہ میں اکثر ٹریفک جام دیکھنے کو مل رہا ہے اور منٹوں کی مسافت کو طے کرنے میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے بیماروں، طلب علموں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قصبہ میں دو سرکاری ہسپتال ہیں جو کافی اہمیت کے حامل ہیں جن میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ اور زچہ بچہ ہسپتال اننت ناگ شامل ہیں جہاں پر بیماروں کا کافی رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ان ہسپتالوں کا رخ کرنے والے اکثر لوگ ٹریفک جام میں پھنس جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:موسمی صورتحال سے نمٹنے کی خاطر افراد قوت کے ساتھ جدید مشینیں تیار، اطہر عامر

دوسری جانب ایس ایس پی ٹریفک (رولر) روندر پال سنگھ نے کہا اس کی تمام تر ذمہ داری مقامی منسپل کونسل کی ہے۔ انہوں نے کہا سگنل لائٹس کی مرمت اور دیکھ ریکھ کی ذمہ داری منسپل کونسل کی ہوتی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان سگنل لائٹس کو کو جلد از جلد صیح طریقے چالو کیا جائے گا۔ ٹریفک جام کو کم کرنے کے لئے ٹریفک پولیس کی مزید نفری کو تعینات کیا جائے گا تاکہ مسافروں کے ساتھ ساتھ بیماروں اور طالب علموں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Last Updated :Dec 16, 2023, 8:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.