ETV Bharat / state

Naroda Gam Massacre نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملے میں ملزمان کے خلاف فیصلہ آج متوقع، گیارہ مسلمانوں کا ہوا تھا قتل

author img

By

Published : Apr 20, 2023, 7:17 AM IST

Updated : Apr 20, 2023, 12:20 PM IST

نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملہ میں ملزمان کے خلاف آج فیصلہ متوقع
نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملہ میں ملزمان کے خلاف آج فیصلہ متوقع

نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملے میں آج احمد آباد کی ایک خصوصی عدالت 68 ملزمان کے خلاف فیصلہ سنا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ گجرات میں گودھرا ٹرین سانحہ کے بعد 2002 میں نرودا گام علاقے میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے جس میں گیارہ مسلمانوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ Verdict of Naroda Gam massacre in which 11 Muslims were killed

نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات معاملے میں ملزمان کے خلاف فیصلہ آج متوقع

احمد آباد: ریاست گجرات کے ضلع احمد آباد کی ایک خصوصی عدالت 2002 کے نرودا گام فرقہ وارانہ فسادات کیس میں جمعرات کو اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔ اس فساد میں 11 مسلمان مارے گئے تھے۔ گجرات کی سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما مایا کوڈنانی اور بجرنگ دل رہنما بابو بجرنگی ان 86 ملزمان میں شامل ہیں جن پر مقدمہ چل رہا ہے۔ 86 ملزمان میں سے 18 کی درمیانی مدت میں موت ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق خصوصی تفتیشی ایجنسی (ایس آئی ٹی) کے مقدمات کے خصوصی جج ایس کے بخشی کی عدالت 20 اپریل یعنی جمعرات کو 68 ملزمان کے خلاف فیصلہ سنائے گی۔ گودھرا ٹرین کو جلائے جانے کے خلاف احتجاج کے لیے دی گئی بند کال کے دوران 28 فروری 2002 کو احمد آباد شہر کے نرودا گام علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد میں گیارہ مسلمان مارے گئے تھے۔ گودھرا ٹرین حادثے میں 58 مسافر ہلاک ہوئے تھے، جس میں زیادہ تر ایودھیا سے واپس آنے والے کارسیوک تھے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر سریش شاہ نے کہا کہ استغاثہ اور دفاعی وکیل نے 2010 میں شروع ہونے والے مقدمے کی سماعت کے دوران بالترتیب 187 اور 57 گواہوں کا جائزہ لیا اور تقریباً 13 سال تک چھ ججوں نے لگاتار اس مقدمے کی صدارت کی۔ ستمبر 2017 میں سینئر بی جے پی رہنما (اب مرکزی وزیر داخلہ) امیت شاہ مایا کوڈنانی کے دفاعی گواہ کے طور پر پیش ہوئے۔ کوڈنانی نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ اسے یہ ثابت کرنے کے لیے طلب کرے کہ وہ گجرات اسمبلی اور بعد میں سولہ سول اسپتال میں موجود تھیں، نہ کہ نرودا گام میں جہاں یہ قتل عام ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: Gujarat Riots Eyewitness: 'میں زندہ بچ گیا کیوں کہ میں چھُپا ہوا تھا' گجرات فساد کی کہانی

استغاثہ کے ذریعہ پیش کردہ ثبوتوں میں صحافی آشیش کھیتان کے ذریعہ کئے گئے اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو کے ساتھ ساتھ متعلقہ مدت کے دوران کوڈنانی، بجرنگی اور دیگر کی کال کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ نرودا گام میں قتل عام 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے ان نو بڑے مقدمات میں سے ایک تھا جن کی جانچ ایس آئی ٹی نے کی اور خصوصی عدالتوں نے سماعت کی۔

Last Updated :Apr 20, 2023, 12:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.