ETV Bharat / state

Gujarat Riots Fear فسادات کے متاثرین 21 سال بعد بھی ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں

author img

By

Published : Mar 1, 2023, 11:06 PM IST

Gujarat Riots Fear 21 Years Later 2002
Gujarat Riots Fear 21 Years Later 2002

اٹھائیس فروری کو گجرات بھر میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ اس دن کو یاد کرکے وہاں کے باشندے، خصوصی طور پر نروڈہ پاٹیہ کے رہائشی اب بھی خوف کے سائے تلے جینے پر مجبور ہیں۔ فرقہ وارانہ فسادات کے ملزمین کو عدالت نے قصوروار قرار دے کر سزا تو سنائی تھی لیکن اب یہی قصور وار ایک کے بعد دیگرے ضمانت پر رہا ہوکر واپس آ ر ہے ہیں جس کی وجہ سے وہاں کے مکینوں کی راتوں کی نیند حرام ہوچکی ہے۔

نروڈا پاٹیہ 2002 فسادات کے متاثرین 21 سال بعد بھی ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں

احمدآباد: ریاست گجرات میں 27 فروری 2002 کو گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس میں سوار 59 ہندو کارسیوکوں کے ڈبے کو نذر آتش کیے جانے کے بعد اگلے دن 28 فروری کو گجرات بھر میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ اسی روز احمدآباد کے نروڈا پاٹیہ میں 97 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے اور کچھ افراد کی لاشیں اب تک برآمد نہیں ہوئیں. ایسے میں اس بھیانک دن کو 21 سال گزر جانے کے بعد بھی نروڈا پاٹیہ کے متاثرین کو لگتا ہے کہ جیسا یہ سانحہ کل ہی پیش آیا ہے ان کی نظروں سے وہ خطرناک منظر اوجھل نہیں ہوتا۔ ایسے میں ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا نے نروڈا پاٹیہ علاقے کا جائزہ لیا اور متاثرین سے ایکسکلوزیو بات چیت کی۔ اس دوران اس معاملے کے چشم دید گواہ سلیم شیخ نے کہا کہ اس علاقے میں زیادہ تر کرناٹک و مہاراشٹر کے لوگ آباد تھے ہم پیدائش سے یہاں رہتے ہیں۔ ہر وقت وہ منظر ہمارے سامنے رہتا ہے لوگوں کے لیے 21 سال ہو گئے ہوں گے لیکن ہمارے لیے تو ایسا لگتا ہے کہ یہ حادثہ ابھی ہوا ہے ہم اس حادثے کو بھول ہی نہیں پاتے۔

فسادات کے متاثرین 21 سال بعد بھی ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں
فسادات کے متاثرین 21 سال بعد بھی ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں:

28 فروری کا دن پوری دنیا کے لیے سب سے پہلا دن تھا۔ نرالا پاٹیہ میں چھوٹے چھوٹے بچے اور بزرگوں کو بے رحمی سے زندہ جلا دیا گیا۔ کم سے کم سو لوگ یہاں پر ہلاک ہوگئے تھے۔ میں نے دیکھا کہ یہاں کے لوگ، فسادیوں کا جو ہجوم آیا تھا اسے ہندوؤں کا ہجوم کہہ رہے تھے لیکن اصل میں وہ کسی سیاسی پارٹی سے جڑے ہوئے لوگ تھے اور کسی نہ کسی تنظیم سے تعلق رکھنے والے لوگ تھے۔ عام ہندو اس موب میں نہیں تھا اور یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ ایک دن پہلے ہم نے پیپر میں دیکھا تھا کہ گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس ٹرین کو جلایا گیا ہے لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ اس کے بعد اتنے بڑے پیمانے پر لوگوں پر حملہ کیا جائے گا اور معصوم لوگوں کا قتل عام کیا جائے گا۔ ہم آرام سے زندگی گزار رہے تھے لیکن 28 فروری کو نروڈا پاٹیہ پر حملہ کیا گیا اور بے رحمی سے لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ اس وقت ہم نے جو دیکھا اس کی گواہی دی اور اور عدالت نے قصورواروں کو سزا بھی سنائی لیکن اب یہ قصور وار ایک کے بعد ایک ضمانت پر رہا ہو کر ہمارے سامنے آ ر ہے ہیں جس سے ہم لوگ ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں۔

فسادات کے متاثرین 21 سال بعد بھی ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں
فسادات کے متاثرین 21 سال بعد بھی ڈر کے ماحول میں جی رہے ہیں
یہ بھی پڑھیں:

نروڈا پاٹیہ میں اپنے 19 لوگوں کو گنوانے والی متاثرہ فاطمہ بی بی نے کہا کہ ہمارے گھر سے 19 افراد نروڈا پاٹیہ میں 28 فروری کو ہلاک ہوئے تھے۔ اس وقت ہم لوگ نروڈا پاٹیہ میں اسی گھر میں رہتے تھے جیسے ہی ہجوم نظر آیا افراتفری کا ماحول چھا گیا۔ لوگ بھاگنے اور چھپنے لگے۔ میں بھی اپنے گھر کی چھت پر جا کر چھپ گئی. اور میں بچ گئی اور جو نیچے محلے میں تھے انہیں مارا گیا. اب تک بھی بہت سے لوگوں کی لاشیں نہیں ملیں اور جو لوگ ہلاک ہوئے تھے انہیں جانوروں کی طرح ٹرک میں ڈال کر سول اسپتال لے گئے ہر روز وہ دن ہمیں یاد آتا ہے۔ اب تک ہمیں انصاف نہیں ملا یہ کیسا قانون ہے جو مجرموں کو آزاد چھوڑ رہا ہے۔

بابو سید نے اس حادثے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ 28 تاریخ آتی ہے تو ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے کیونکہ بہت سارے بے قصور لوگوں کو اس نروڈا پاٹیہ میں مارا گیا تھا یہاں بڑی تعداد میں ہجوم آیا تھا پوری بستی کو ہجوم نے جلا دیا تھا لوگوں کو مارا گیا عورتوں کی عصمت دری کی گئی ماؤں کو مارا گیا جب کہ ان کے بچوں کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری فیملی سے میرا چھوٹا بھائی ان فسادات میں ہلاک ہوا وہ معذور تھا اس پر بھی ان لوگوں کو رحم نہیں آیا۔ اس کا نام معین الدین تھا اسے زندہ جلا دیا گیا۔ میں اس وقت گاؤں میں تھا اور وہیں مجھے اس حادثے کی خبر ملی۔ اس معاملے پر قانونی لڑائی لڑی لیکن قصوروار اب آزاد ہو چکے ہیں اور جن لوگوں کو سزا ہوئی وہ بھی ضمانت پر گھوم رہے ہیں ان سے ہمیں دہشت ہوتی ہے 21 سال ہو گئے پھر بھی ہمیں انصاف نہیں ملا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.