ETV Bharat / state

Crackdown on meat shops گجرات میں چکن اور مٹن کی دکانیں بند ہونےسے لوگوں کی روزی روٹی متاثر

author img

By

Published : Feb 7, 2023, 3:55 PM IST

Updated : Feb 8, 2023, 3:10 PM IST

چکن اور مٹن کی دکانیں بند
چکن اور مٹن کی دکانیں بند

گجرات میں غیر قانونی گوشت کی دکانوں کو گجرات ہائی کورٹ نے بند کرنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد گجرات کی مختلف میونسپل کارپوریشن اور میونسپلٹی نے گوشت کی دکانیں،چکن، بکرے و گھینٹے کی دکانوں کو بند کرا دیا. لائسنس یافتہ گوشت دوکانوں کو بھی میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ بند کرانے کا الزام لگایا جا رہا ہے جس سے زیادہ تر مسلم دکانداروں کی روزی روٹی چھیننے کا کام کیا جا رہا ہے.

گجرات میں چکن اور مٹن کی دکانیں بند ہونےسے لوگوں کی روزی روٹی متاثر

گجرات چھ کروڑ آبادی پر مشتمل ریاست ہے، ان میں 60 فی صد لوگ نون ویج کھاتے ہیں اور نان ویج کا کاروبار بھی کرتے ہیں، جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو، دلت اور غریب نان ویج کی دکان چلا رہے ہیں، گجرات میں اتنی بڑی آبادی کے باوجود 36 سلاٹر ہاوس میں سے 32 مدبح خانے بند ہیں جس سے گوشت کی کمی تو پہلے سے ہی گجرات میں تھی لیکن اب نان ویج کھانے والوں پر نکیل کستے ہوے چکن مٹن کی دکانیں و مذبح خانے بند کر دیے گئے ہیں ۔

اس معاملہ پر جمعیتہ القریش چھوٹی جماعت سے تعلق رکھنے والے محمود معارفتیہ نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے احمدآباد میں تقریباً ایک ہزار دکانوں کو بند کر دیا، سورت اور دوسرے شہروں میں بھی بڑی تعداد میں دکانیں بند ہوگئیں ہیں، ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ غیرقانونی لائسنس مٹن کی دکانوں کو بند کیا جائے، لیکن بڑی تعداد میں لائسنس یافتہ دکانوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ آج یہ دکاندار بے روزگار ہوگئے ہیں ان کا گھر چلانا مشکل ہو گیا ہے ۔

اس معاملے پر نان ویج دکاندار شاہ نواز نے کہا کہ احمدآباد میں میری بکرے کی دکان ہے، لیکن ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ہماری دکان کو سیل کر دی گئی ہے، سیل لگانے سے پہلے کارپوریشن کو نوٹس دینا ضروری ہوتا ہے نوٹس دیے بغیر ہماری دکانوں کو سیل لگا دیا اور ہم نے جو مال خریدا تھا، جو بکرے لائے تھے اچانک سے دوکان سیل ہونے سے لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے، ہم اب وہ مال ہم کہاں بیچیں گے، دکان بند ہونے کی وجہ سے ہم لوگ بےروزگار گھوم رہے ہیں ،ہمارے پاس ہماری دکان کا لائسنس تھا، فوڈ سیفٹی کا بھی کا دستاویز اور لائسنس بھی تھا، لیکن اسے بھی جان بوجھ کر کینسل کر کے ہماری دکان بند کر دی گئی دکان بند کرنے کےبعد ہم کیا کھائیں کیا پئیں، روزی روٹی کما یہ ایک بڑا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے حکومت ہم سے ہماری روزی روٹی چھیننے کا کام کر رہی ہے۔

ایک اور دکاندار محمد صدیق کھمباتی نے کہا کہ ہم برسوں سے دکان چلا رہے تھے، ہمارے پاس لائسنس اور دوسرے تمام دستاویز بھی موجود ہیں اور سلاٹر ہاؤس کا بھی لائسنس ہمارے پاس موجود ہے اس کے باوجود بھی کارپوریشن نے ہمارے دوکانوں پر سیل مار دی ہے، ہم نے تمام دستاویزات بھی دکھائیں اس کے باوجود دکان بند کر دی گئی، دو دن بعد کارپوریشن نے ہمیں بلایا تھا کہ آپ کا تمام ڈاکومنٹ چیک کرکے ہم آپ کو دکان کھولنے کی اجازت دے دیں گے لیکن اب تک ہماری دکان ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود نہیں کھلی، اس دکان سے ہمارے گھر چل رہے تھے، مجھے بچوں کی پڑھائی کا خرچ اٹھانا پڑتا ہے ، چھوٹے چھوٹے بچے اسکول جاتے ہیں ان کی فیس کیسے بھریں گے؟ احمدآباد میں 12 سو سے زیادہ دکانیں سیل کر گئی ہیں ان سب کا گزارا کیسے چلے گا ؟حکومت کو اگر ہماری دکانیں بند کروانی تھیں تو تو کوئی متبادل کا انتظام بھی کرادیتی، ہماری دکان بند کر ہمیں میں بے سہارا بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے اور آگے کیا کرنا ہے وہ بھی نہیں بتایا جا رہا ہے ایسے ہمارا کیا ہوگا کچھ پتہ نہیں ہے

وہیں اس تعلق سے آل انڈیا جمعیت القریش گجرات کے ذمہ دار ذاکر معارفتیہ نے بتایا کہ گجرات میں 70 فیصد لوگ نون ویج کھاتے ہیں اور دس فیصد لوگ ہیں ویجیٹیرین ہیں اور بڑی تعداد میں نان ویج بڑے شوق سے لوگ کھاتے ہیں۔ احمد آباد میں بہتر لاکھ کی آبادی موجود ہے اور احمدآباد میں صرف ایک ہی سلاٹر ہاؤس چالو ہے جو 1903 میں بنا تھا ،جب بہت کم آبادی تھی۔ انگریزوں کے زمانے میں یہ سلاٹرہاؤس بنایا گیا تھا جو احمدآباد کے جمالپور دروازے کے پاس موجود ہے جو کافی خستہ حالی کا شکار ہے اور یہاں پر جانور ذبح کیے جاتے ہیں جس سے گوشت کی کمی رہتی ہے جسے پورا کرنے کے لئے مختلف دکان کھولنے کا لوگ مجبور ہوئے اور آج ان دکانوں کو جبراً حکومت بند کروا رہی ہیں اور لائسنس بھی جلدی بناکر نہیں دیتی۔

لائسنس کارپوریشن کی طرف سے بنانے میں مہینوں گزر جاتے ہیں اتنی لمبی پروسیس ہوتی ہے اور لوگوں کو لائسنس ملنا مشکل ہو جاتا ہے لیکن اب تو فوڈ اینڈ سیفٹی اور لائسنس والی دکانوں کو بھی کارپوریشن نے بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے لوگ پریشان حال ہیں اس کے لئے ہم ایک میٹنگ کر کے آگے اس معاملے کو کیسے چیلنج کرنا ہے اس پر بات چیت کرنے والے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ جو لائسنس بغیر کی دکانیں ہیں وہ بند ہو تو ٹھیک ہے لیکن جو لائسنس یافتہ دکانیں ہیں انہیں تو جلد سے جلد کھول دیا جائے تاکہ لوگ لوگوں کو تھوڑی راحت مل سکے۔

مزید پڑھیں:گجرات میں انڈے اور نان ویج ٹھیلوں پر پابندی لگانا افسوسناک: کلیم صدیقی

Last Updated :Feb 8, 2023, 3:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.