ETV Bharat / state

Teesta Setalvad Embezzlement case سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کو دی گئی پیشگی ضمانت میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 1, 2023, 7:04 PM IST

سپریم کورٹ نے گجرات ہائی کورٹ کے 2019 کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا جس میں سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ اور ان کے شوہر جاوید آنند کو فنڈ غبن کے معاملے میں پیشگی ضمانت دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے راحت کو چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم عدالت نے تیستا اور ان کے شوہر کو تحقیقات میں تعاون کرنے کی ہدایت کی۔

تیستا سیتلواڑ
تیستا سیتلواڑ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو گجرات ہائی کورٹ کے 2019 کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔ چار سال قبل سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ اور ان کے شوہر جاوید آنند کو فنڈز کے غبن کے معاملے میں پیشگی ضمانت مل گئی تھی۔ تاہم، سپریم کورٹ نے جوڑے کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے میں تفتیشی ایجنسی کے ساتھ تعاون کریں۔ بدھ کے روز کیس کی سماعت کرتے ہوئے، جسٹس سنجے کشن کول کی قیادت میں ایک بنچ جس میں جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس پرشانت کمار مشرا شامل تھے، سیتلواڑ، ان کے شوہر اور گجرات پولیس اور سی بی آئی کے الزامات سے متعلق ایف آئی آر سے پیدا ہونے والی درخواستوں کی سماعت کر رہے تھے۔

جسٹس کول نے گجرات پولیس اور سی بی آئی کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو سے پوچھا کہ اس کیس میں کیا بچا ہے؟ ایڈوکیٹ سواتی گھلدیال نے بھی گجرات حکومت کی نمائندگی کی۔ راجو نے الزام لگایا کہ جوڑے تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے ہیں۔ بنچ نے ایس وی راجو سے پوچھا کہ اس معاملے میں ایسا کیا ہوا ہے کہ آپ نے عرضی داخل کی ہے۔ اہم کیس کی تفتیش میں کیا ہوا؟

اس کے ساتھ ہی ایک الگ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ 2016 میں چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ ضمانت 2017 میں ریگولرائز کی گئی۔ کیس میں کچھ نہیں بچا۔ بنچ نے کہا کہ کچھ شرائط و ضوابط پر ضمانت کی منظوری کو چیلنج کرنے والی خصوصی چھٹی کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں اور کافی وقت گزر چکا ہے۔

بنچ نے کہا کہ جب ہم نے پوچھا تو ہمیں بتایا گیا کہ چارج شیٹ بھی داخل نہیں کی گئی ہے۔ اے ایس جی کا ماننا ہے کہ مدعا علیہ کی طرف سے تعاون کی کمی ہے اور اسی وجہ سے چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی۔ بنچ نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے، اس مرحلے پر ہم صرف یہ کہنا چاہیں گے کہ سیتل واڑ اور ان کے شوہر جب بھی ضرورت پڑے گی تحقیقات میں تعاون کریں گے۔

سینئر وکیل کپل سبل اور ایڈوکیٹ اپرنا بھٹ نے عدالت عظمیٰ میں سیتلواڑ اور ان کے شوہر کی نمائندگی کی۔ سبل نے عدالت عظمیٰ سے پیشگی ضمانت جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ گجرات پولیس نے بھی پیشگی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے یو اے پی اے کے خلاف عمر خالد کی عرضی پر مرکز سے جواب طلب کیا

سپریم کورٹ نے پیشگی ضمانت کی منظوری کو چیلنج کرنے والی گجرات پولیس کی درخواست کو بھی نمٹا دیا۔ ایف آئی آر کے مطابق سیتلواڑ اور جاوید آنند این جی او سبرنگ ٹرسٹ چلاتے ہیں۔ جس کو مرکزی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت سے 1.4 کروڑ روپے کا فنڈ ملا تھا۔

الزام ہے کہ سرو شکشا ابھیان کے تحت ملنے والی گرانٹس کو مزدوروں کے ذاتی بینک کھاتوں میں منتقل کیا گیا۔ اسے ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے جھوٹی گواہی دینے کے ساتھ ساتھ 2002 کے گجرات فسادات کے مقدمات میں گواہوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر سیتلواڑ کے سابق قریبی ساتھی رئیس خان پٹھان نے درج کرائی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.