ETV Bharat / state

اگنو کے دفتر میں اژدہا

author img

By

Published : Aug 27, 2019, 9:22 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 10:25 AM IST

اگنو کے دفتر میں اژدہا

اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے مرکزی دفتر میں اژدہا کی موجودگی سے کارکنان میں سراسیمگی کا ماحول۔

دارالحکومت دہلی کے میدان گڑھ میں واقعی ایگنو میں تقریباًچھ فٹ لمبے اژدہے دکھنے سے افرار تفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔

یہ اژدہا مرکزی درواز پر موجود تھا۔ سیکورٹی گارڈ نے اس کو دیکھنے کے بعد اس کی اطلاع دفتر انتظامیہ کو دی۔

اگنو کے دفتر میں اژدہا

دفتر انتظامیہ کی جابن سے ایس او ایس کے کارکنان آئے اور انہوں نے اژدہا کو پکڑ کر اسے صحیح سلامت جنگل میں چھوڑ آئے۔

اژدہا دیوار کے اندر پھنسا ہوا تھا، لمبی جدو جہد کے بعد ریسکیو ٹیم اسے باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئی۔

جب اس بات کی اطلاع کیمپس میں موجود کارکنان کو ہوئی تو اژدہا کو دیکھنے کے لوگوں کا مجمع لگ گیا۔

سانپوں کے بارے میں کچھ اہم معلومات

دنیا میں سانپوں 2500 سے زیادہ قسمیں پائی جاتی ہیں، جن میں 20 فیصد زہریلے ہوتے ہیں۔ بھارت میں تقریباً 300 قسمیں پائی جاتی ہیں۔

جن میں 50 زہریلے قسم کے ہوتے ہیں۔سب سے لمبا سانپ اژگر ریٹیکولیٹس ہوتا ہے، جو کہ 30 فٹ تک لمبا ہو سکتا ہے۔

دنیا میں ہر سال ایک لاکھ سانپوں کے کاٹنے سے مارے جاتے ہیں، وہیں بھارت میں ہر برس ڈھائی لاکھ لوگ سانپ کے کاٹنے کا شکار ہوتے ہیں، جن میں سے قریب 50 ہزار افراد کی موت واقع ہوتی ہے (ایک رپورٹ کے مطابق) جبکہ سرکاری ریکارڈ صرف 20 ہزار کا ہے۔

بھارت میں ہر برس ڈھائی لاکھ لوگ سانپ کے کاٹنے کا شکار ہوتے ہیںایکسپرٹ کے مطابق کوئی بھی سانپ بنا چھیڑے کبھی نہیں کاٹتا ہے، زیادہ تر حادثات غلطی سے ان پر پیر پڑ جانے یا بلا ضرورت چھیڑنے پر پیش آتے ہیں۔

نیشنل جیوگرافک کے مطابق سانپ ایک بار میں خود سے 70 سے 100 فیصد بڑا شکار بھی نگل سکتے ہیں۔اگر کبھی سانپ کسی کے پیچھے پڑ جائے، تو اس سے بچنے کا ایک نسخہ ایکسپرٹ نے بتایا ہے کہ آپ بلکل سیدھا نہ دوڑیں بلکہ سانپ ہی کی طرح ٹیڑھے دوڑیں، جس سے سانپ تھک جائے گا اور بچنے کا امکان زیادہ ہوگا۔

Intro:डेडलाइन - दक्षिणी दिल्ली (इग्नू परिसर, मैदान गढ़ी)

इंदिरा गांधी राष्ट्रीय मुक्त विश्वविद्यालय परिसर दिल्ली के मैदान गढ़ी में सोमवार सुबह उस समय अफरा-तफरी मच गई जब 5 से 6 फीट लंबा अजगर कैंपस के मेन गेट पर देखा गया सुरक्षाकर्मियों ने तुरंत इसकी सूचना इग्नू प्रशासन और वाइल्डलाइफ एसओएस को दी फिर एसओएस के बचाव कर्मियों ने आकर अजगर को रेस्क्यू किया और फिर उसको सही सलामत जंगल में छोड़ा गया ।

Body:सोमवार सुबह यूनिवर्सिटी के मेन गेट के दीवार में फंसे हुए एक बड़े अजगर को सुरक्षाकर्मी ने देखा फिर वह इसकी सूचना जानवरो को संरक्षण करने वाले स्वयंसेवी संस्था वाइल्डलाइफ एसओएस को दी । फिर इस संस्था के दो बचाव कर्मी यूनिवर्सिटी कैंपस पहुंचे और फिर अजगर जो एक दीवार में फंसा हुआ था उसको वहां से बचाव दल के द्वारा निकाला गया बचाव दल को दिक्कतों का भी सामना करना पड़ा दरअसल अजगर संकीर्ण दीवार में फस गया था जिसके कारण उसके रेस्क्यू में काफी दिक्कते आई हालांकि बचाव दल ने बड़ी मशक्कत के बाद अजगर को सकुशल दीवार से निकाला और फिर उसको जंगल में छोड़ा गया इस दौरान यूनिवर्सिटी कैंपस में अफरा-तफरी मच गई और अजगर को देखने के लिए लोगों की काफी भीड़ जमा हो गई ।Conclusion:बताया जा रहा है कि यह अजगर वन्य जीव संरक्षण अधिनियम 1972 के तहत संरक्षित हैं और साथ ही वन्य जीव और वनस्पति लुप्त हों रहे प्रजातियों के तहत यह सूचीबद्ध है ।
Last Updated :Sep 28, 2019, 10:25 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.