ETV Bharat / state

Indian Muslim On Palestine مسئلہ فلسطین پر دہلی میں مسلم تنظیموں میٹنگ، فلسطین پر اظہارِ خیال لیا گیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 12:24 PM IST

مسلم تنظیموں کی جانب سے منعقدہ ایک میٹنگ میں فلسطین پر اظہارِ خیال لیا گیا
مسلم تنظیموں کی جانب سے منعقدہ ایک میٹنگ میں فلسطین پر اظہارِ خیال لیا گیا

محمود مدنی نے کہا کہ میرا فلسطین کے بارے میں کہنا ہے کہ جو بمباری کر رہے ہیں وہ ظالم ہیں اور جو ان کی حمایت کر رہے ہیں وہ بھی ظالم ہیں۔ یہ درست ہے کہ بھارت اپنی اصل ذمہ داری پوری کرے۔ ہم اب بھی ادائیگی کی توقع رکھتے ہیں۔ یہ مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے۔ Israel Palestine War

مسلم تنظیموں کی جانب سے منعقدہ ایک میٹنگ میں فلسطین پر اظہارِ خیال لیا گیا

نئی دہلی: فلسطین کے مسئلے پر مسلم تنظیموں کی جانب سے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس میٹنگ میں مختلف مسلم تنظیموں کے سرکردہ رہنماؤں اور سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر محمود مدنی نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ان یہودیوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا جو امریکہ میں انسانیت کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ جو کہتے ہیں کہ انہیں (حماس) کو دہشت گرد کہنا چاہیے۔ میں ان لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں جو ویسٹ بینک میں ہیں؟ وہ (حماس) وہاں نہیں ہیں۔ اسرائیل نے گزشتہ ایک سال میں وہاں ہزاروں افراد کو قتل کیا۔ آپ انہیں کیا بتائیں گے ہمیں انصاف کی بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے ملک کے لوگوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ آپ بغیر سمجھے ردعمل نہ دیں۔ اگر آپ بات کو سمجھتے ہیں تو درست ہے۔ کیا ہم سڑکیں بنا کر اور ترقی کر کے وشو گرو بن جائیں گے؟ انصاف کی بات کرنے سے ہی کوئی عالمی لیڈر بن سکتا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے صدر سعادت اللہ حسینی نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل فلسطین پر جو مظالم ڈھا رہا ہے، وہ دنیا میں کہیں نظر نہیں آتا۔ جن اقدار پر دنیا فخر کرتی تھی ان کو ٹکڑے ٹکڑے کیا جا رہا ہے۔ جو لوگ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک فلسطین میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتے ہیں۔ فلسطین نے ان ممالک کے دوہرے معیار کے چہرے بے نقاب کر دیے ہیں۔ گاندھی اور نہرو نے بھارت کے لیے جو لڑائی لڑی، وہ وہی لڑائی ہے جو فلسطین کے لوگ اپنے ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہمیں مسئلہ فلسطین پر ان کے ساتھ کھڑا ہونا ہے اور اسرائیل کے ظلم کو روکنا ہے۔

جے ڈی یو کے جنرل سیکرٹری کے سی تیاگی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارا ملک فلسطین کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک تھا۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو ڈرا دھمکا کر فلسطین کی تمام سرزمین پر قبضہ کر لیا۔ اسرائیل نے ہسپتال پر بم گرا دیا۔ یہ ظالم لوگ (اسرائیل اور امریکہ) کہتے ہیں کہ مارنے والے اور مرنے والے ایک جیسے ہیں۔ یہ دنیا کتنی بدل گئی ہے۔ ہم بہت اداس ہیں۔ اسرائیل نے جنگ کے تمام اصولوں کو توڑ دیا ہے۔ اسرائیل ہٹلر سے بھی بڑا جرم کر رہا ہے۔

اصغر علی مہندی سلفی، صدر اہل حدیث نے اپنے بیان میں کہا کہ قاتل کو قاتل نہیں کہنا بڑا جرم ہے۔ ہم اپنے ملک کو عالمی رہنما سمجھتے ہیں۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جب بھارت عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ بھارت کے عربوں کے ساتھ مضبوط تعلقات ہو سکتے ہیں۔ انسانیت کے ناطے بھارت کو امن کے لیے کھڑا ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Muslim Maha Panchayat in Delhi دہلی میں مسلم مہا پنچایت کے انعقاد کی منظوری پولیس نے رد کردی

ممبر آف پارلیمنٹ کنور دانش علی نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے جب دنیا میں کہیں ایسا ہوتا تھا تو لوگ اپنے طور پر ملک کے لیے باہر نکل آتے تھے۔ لیکن آج کے اجلاس کے حوالے سے بھی میڈیا دکھائے گا کہ مسلم تنظیمیں کس طرح فلسطین کی حمایت میں کھڑی ہیں۔ یہاں صرف مسلمان ہی نہیں سب انسانیت کے علمبردار ہیں۔ یہ ایک بیانیہ ہے جو بنایا گیا ہے اور آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ امریکہ کے اندر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ لیکن ہمارے ملک میں ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ ہم احتجاج بھی نہیں کر سکتے۔ کیا آج گاندھی کا ملک اتنا بے بس ہو چکا ہے کہ وہ سچ کا ساتھ نہیں دے سکتا؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.