ETV Bharat / state

اکاؤنٹ اور ڈیبٹ کارڈ کو سائبر لٹیروں سے محفوظ رکھنے کے طریقہ کار

author img

By

Published : Feb 15, 2020, 7:27 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 11:10 AM IST

ای ٹی وی بھارت سے سائبر ماہر پون دگگل نے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے کلوننگ ہونے کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ لوگ اپنے کارڈ کو استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے ہیں۔

سائبر ماہر پون دگگل
سائبر ماہر پون دگگل

آج کے دور میں ڈیجیٹل لین دین میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ خریداری یا گاڑی میں پیٹرول ڈلوانا ہو تو زیادہ تر لوگ ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کارڈ کے استعمال کے دوران کئی بار اس کی معلومات چوری ہوجاتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں آپ کا اکاؤنٹ ایک لمحے میں خالی ہوسکتا ہے۔ لیکن اگر ہم تھوڑا سا احتیاط برتیں تو اس طرح کی دھوکہ دہی سے بچا جاسکتا ہے۔

اکاؤنٹ اور ڈیبٹ کارڈ کو سائبر لٹیروں سے کیسے رکھیں محفوظ

نوٹ بندی کے بعد ڈیجیٹل لین دین نے ملک میں زور پکڑ لیا ہے، تقریبا تمام کام ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے، کپڑے خریدنے سے لے کر گھریلو سامانوں کے بلوں کی ادائیگی تک جاری ہیں۔ لیکن ڈیجیٹل ادائیگی بعض اوقات آپ کے اکاؤنٹ اور جیب دونوں کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہیں۔ انٹرنیٹ کے عروج کے ساتھ، سائبر لٹیروں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، اگر تھوڑی سی دیکھ بھال کی جائے تو آپ کا کھاتہ اور روپیہ دونوں محفوظ رہ سکتے ہیں۔

کئی بار لوگ اپنے کارڈ کو غیر محفوظ ویب سائٹ پر استعمال کرتے ہیں۔ اس سے لوگوں کے کارڈ کی معلومات چوری اور غلط استعمال ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اپنا کارڈ ہمیشہ ایسی ویب سائٹ پر استعمال کریں جو https سے شروع ہوتی ہیں، http سے شروع ہونے والی ویب سائٹ محفوظ نہیں ہوتی ہیں۔

پون دگگل نے کہا کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہوئے حفاظت کا خیال نہیں رکھتی ہے۔ وہ اپنے کارڈ کا استعمال کرکے کسی بھی اے ٹی ایم سے رقم نکالتے ہیں۔ لیکن یہاں یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ایسی جگہ سے آپ کے کارڈ کی معلومات چوری کی جاسکتی ہیں۔ بہت سے گینگ ایسے مقامات پر چپس لگا دیتے ہیں، جہاں اے ٹی ایم کارڈ سوائپ ہوتا ہے۔ لہذا آپ کے کارڈ کے بارے میں معلومات ان تک پہنچ جاتی ہیں۔ ایسی جگہ جہاں پن نمبر داخل ڈالا جاتا ہے، وہاں ایک کیمرا موجود ہوتا ہے جو آپ کا پاس ورڈ دیکھ لیتا ہے۔ ان کی مدد سے آپ کے کارڈ کا ایک کلون تیار کیا جاتا ہے اور اس سے آپ کے اکاؤنٹ سے پیسہ نکال لیا جاتا ہے۔

پون دگگل نے بتایا کہ کارڈ سوائپ کرنے کے دوران متعدد بار گینگ ہمارے کارڈ کی معلومات کارڈ ریڈر کی مدد سے چوری کرتے ہیں۔ اس معلومات کی مدد سے وہ ایک اور کارڈ تیار کرتے ہیں جسے کلون کہتے ہیں۔ یہ بالکل ایسے کارڈ کی طرح ہوتا ہے جو آپ کی جیب میں ہے۔ اگر اس شخص کے پاس آپ کا پن نمبر ہے، تو وہ اسے خریداری میں، اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے یا آن لائن لین دین میں استعمال کر سکتا ہے۔

پون دگگل نے بتایا کہ احتیاط کے باوجود آپ کے اکاؤنٹ سے کسی بھی قسم کی غیر قانونی لین دین کے باوجود فوری طور پر پولیس اور اپنے بینک سے شکایت کریں۔ آر بی آئی کی نئی گائڈ لائن کے مطابق، اگر آپ اکاؤنٹ سے رقم نکلنے کے 72 گھنٹوں کے اندر بینک سے شکایت کرتے ہیں تو آپ کو انخلا کی گئی رقم کا خسارہ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ بینک اس نقصان کی تلافی کرے گا۔ اس کے ساتھ فوری طور پر پولیس کو بھی معاملے کی شکایت کرنی چاہئے۔

اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے وقت دھیان رکھیں:

1۔ کسی ویران علاقے میں اے ٹی ایم کے استعمال سے پرہیز کریں۔

2۔ چیک کر لیں کہ اے ٹی ایم میں سی سی ٹی وی موجود ہے یا نہیں۔

3۔ چیک کر لیں کہ اے ٹی ایم کارڈ سوائپ کرنے والی جگہ پر کوئی چپ نصب تو نہیں ہے۔

4۔ اے ٹی ایم کا پن داخل کرتے وقت دوسرے ہاتھ سے نمبر ڈھانپیں۔

5۔ اپنے اے ٹی ایم کارڈ کو ہمیشہ اپنے موبائل کارڈ سے منسلک رکھیں تاکہ لین دین کے فوری بعد آپ کو میسج آجائے۔

6۔ زیادہ رقم والے بینک اکاؤنٹ کا لین دین صرف چیک کے ذریعہ ہی کریں۔

7۔ ہمیشہ خریداری کے وقت اپنے سامنے اپنے کارڈ کا استعمال کروائیں۔

8۔ آن لائن خریداری کرتے وقت یہ یقینی بنائیں کہ ویب سائٹ محفوظ ہے یا نہیں۔

9۔ اے ٹی ایم کیبن میں اگر کوئی دوسرا فرد موجود ہے تو وہاں سے پیسہ نہ نکالیں۔

10۔ اپنے بینک اکاؤنٹ کی ہر ہفتے جانچ کرلیں کہ اس سے کوئی غیر قانونی لین دین نہیں ہوئی ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 11:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.