بہار کے گیا ضلع میں واقع اقلیتی کالج مرزاغالب کالج کے پرنسپل پروفیسر سرفراز خان نے بتایا کہ ہیومن رائٹس کمیشن پٹنہ نے انکے خلاف نوٹس جاری کیا ہے، رینا کماری نامی ایک اسسٹنٹ پروفیسر نے ذہنی اذیت دینے کا ان پر الزام عائد کیا ہے۔
Human Rights Commission issued a notice to the principal of Mirza Ghalib College
رینا کماری کالج میں عارضی طور پر کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر بحال تھیں، رینا کماری کو گورننگ باڈی نے کالج سے برطرف کر دیا تھا ،رینا کماری 2021 میں اسسٹنٹ پروفیسر کی مستقل بحالی کے انٹرویو میں شامل ہوئی تھیں، تاہم انکا سلیکشن نہیں ہوسکا تھا۔
ریناکماری نے اس معاملہ کو لیکر پٹنہ ہائی کورٹ میں بحالی کے طور طریقے کو چیلنج کرتے ہوئے عرضی دائر کی ہے ساتھ ہی رینا کماری نے اسکو لیکر ہیومن رائٹس میں بھی شکایت کی تھی اب ہیومن رائٹس نے معاملے پر نہ صرف نوٹس جاری کیا ہے بلکہ مگدھ یونیورسٹی کو اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ پرنسپل پروفیسر سرفراز خان کے سروس بک نگیٹیو مارکس دیے جائیں۔
ہیومن رائٹس کی کارروائی کو سرفراز خان نے یک طرفہ کارروائی بتایا ہے، انہوں نے کہا کہ چونکہ انکے وقت میں بحالی نہیں ہوئی ہے باوجود کہ پارٹی انہیں بھی بنایا گیا ۔
رینا کماری سے تنازع کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب وہ پرنسپل بنے تو ان سے رینا نے تجربہ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو کہا، جس کو لیکر انہوں نے منع کر دیا، کیونکہ وہ انکے تعلق سے زیادہ جانکاری نہیں رکھتے تھے،ساتھ ہی انہوں نے رینا کماری کو یقین دلایا تھا کہ وہ اس معاملے پر جانکاری حاصل کرکے وہ تجربہ سرٹیفکیٹ جاری کردیں گے تاہم وہ ہیومن رائٹس تک پہنچ گئی ہے
مزید پڑھیں:Mirza Ghalib College Gaya: مرزا غالب کالج کے سکریٹری شبیع شمسی عہدے سے برطرف
سرفراز خان نے بتایا کہ وہ ہیومن رائٹس کی نوٹس کا جواب بھی دے چکے ہیں اب اپیل دائر کریں گے ان پر زیادتی کا الزام بے بنیاد ہے۔