ETV Bharat / state

پٹنہ ہائی کورٹ کے جج کا فیصلہ مسترد

author img

By

Published : Sep 3, 2019, 8:14 AM IST

Updated : Sep 29, 2019, 6:16 AM IST

جسٹس راکیش کمار کے 28 اگست کے فیصلہ کو پٹنہ ہائی کورٹ کی 11 ججوں پر مشتمل بینچ نے رد کردیا۔

پٹنہ ہائی کورٹ کے جج کا فیصلہ مسترد


آج پٹنہ ہائی کورٹ نے جسٹس راکیش کمار کے ذریعہ 28 اگست کو دیے گئے فیصلے کو رد کردیا چیف جسٹس اے پی شاہی کی11 ججوں پر مشتمل بنچ نے اسے رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ فیصلہ اختیار سے باہر جا کر دیا گیا تھا۔
عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی حالات کو چھوڑ کر سسپنڈ معاملے کی سماعت کسی جج کے ذریعہ نہیں کی جاسکتی ہے ججوں کو معاملے پر سماعت کے لیے ہدایت دینے کاحق صرف چیف جسٹس کو ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کاپی تمام ججوں اور کورٹ ماسٹر کو دینے کی ہدایت دی واضح ہو کہ جسٹس راکیش کمار نے 28 اگست کو ایک فیصلہ دیا تھا جس میں انہوں نے سابق آئی اے ایس آفیسر کے پی رمیہ کے ڈیڑھ برس پرانے معطل کردہ پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا۔

راکیش کمار نے اپنے مذکورہ فیصلے میں کہا تھا کہ عدلیہ میں بدعنوانی ہے اور عدلیہ کے ذریعہ بدعنوان افسران کی پشت پناہی ہوتی ہے انہوں نے ججوں کے بنگلے پر بیجا اسراف کو بھی غلط قرار دیا تھا۔

Intro:جسٹس راکیش کمار کے 28 اگست کے فیصلہ کو پٹنہ ہائی کورٹ کی 11 ججوں پر مشتمل بینچ نے رد کردیا عدالت نے جسٹس راکیش کمار کے فیصلے کو اپنے اختیار سے باہر جا کر دیا گیا فیصلہ قرار دیا عدالت نے واضح کیا کہ عدلیہ کے وقار اور عزت کا سب کو خیال رکھنا ہے


Body:آج پٹنہ ہائی کورٹ نے جسٹس راکیش کمار کے ذریعہ 28 اگست کو دیے گئے فیصلے کو رد کردیا چیف جسٹس اے پی شاہی کی11 ججوں پر مشتمل بنچ نے اسے رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ فیصلہ اختیار سے باہر جا کر دیا گیا تھا عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی حالات کو چھوڑ کر سسپنڈ معاملے کی سماعت کسی جج کے ذریعہ نہیں کی جاسکتی ہے ججوں کو معاملے پر سماعت کے لیے ہدایت دینے کاحق صرف چیف جسٹس کو ہے
عدالت نے ہدایت کی کاپی تمام ججوں اور کورٹ ماسٹر کو دینے کی ہدایت دی واضح ہو کہ جسٹس راکیش کمار نے 28 اگست کو ایک فیصلہ دیا تھا جس میں انہوں نے سابق آئی اے ایس آفیسر کےپی رمیہ کے ڈیڑھ برس پرانے سسپینڈ ڈ پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا


Conclusion:راکیش کمار نے اپنے مذکورہ فیصلے میں کہا تھا کہ عدلیہ میں بدعنوانی ہے اور عدلیہ کے ذریعہ بدعنوان افسران کی پشت پناہی ہوتی ہے انہوں نے ججوں کے بنگلے پر بیجا اسراف کو بھی غلط قرار دیا تھا
Last Updated : Sep 29, 2019, 6:16 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.