ETV Bharat / state

ارریہ: کانگریس لیڈر منیش یادو پارٹی سے مستعفی

author img

By

Published : Jan 15, 2021, 7:22 PM IST

بہار کانگریس کو بڑا جھٹکا آج اس وقت لگا جب سیمانچل کے قدآور نوجوان لیڈر منیش یادو نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ منیش یادو نے اپنا استعفیٰ بہار کانگریس کے ریاستی صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا کو بذریعہ ای میل بھیج دیا ہے۔

کانگریس لیڈر منیش یادو پارٹی سے مستعفی
کانگریس لیڈر منیش یادو پارٹی سے مستعفی

منیش یادو ارریہ ضلع کے نرپت گنج اسمبلی حلقہ سے سرگرم سیاست سے جڑے ہوئے تھے۔ اس دفعہ بہار اسمبلی انتخاب میں نرپت گنج اسمبلی حلقہ سے مضبوط امیدوار کے طور پر اپنی دعویداری پیش کی تھی مگر ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔ آج انہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔

منیش یادو بہار کانگریس کے ریاستی سکریٹری کے عہدے پر فائز تھے اور گزشتہ دس سالوں سے کانگریس سے وابستہ تھے۔

ٹیلی-فون پر ہوئی بات چیت میں منیش یادو نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ وہ ابھی پٹنہ میں ہیں اور جلد ہی ارریہ پہنچ کر اپنے حامیوں سے تبادلہ خیال کر کے آگے لائحہ عمل تیار کریں گے۔ بات چیت کے دوران منیش یادو نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے وہ پوری مستعدی سے کانگریس پارٹی کے لئے کام کر رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا۔ مگر بہار میں کانگریس پارٹی جس طرح سے کمزور سیاست کر رہی ہے اس سے ان جیسے ادنیٰ کارکنان غمزدہ ہیں۔ یہ قدم اسی پس منظر میں اٹھایا گیا ہے.

منیش یادو نے کہا کہ بہار میں کانگریس پارٹی کا وجود چند نا اہل لیڈران کی وجہ سے ختم ہو رہا ہے، مگر مرکزی قیادت کی توجہ اس طرف نہیں ہے۔

بہار کی موجودہ قیادت پوری طرح سے کمزور ثابت ہو رہی ہے۔ باوجود اس کے پارٹی خود احتساب نہیں کر رہی ہے، ایسے میں م پارٹی کے ساتھ وابستگی ان کے لئے مشکل امر رہا ۔

منیش یادو نے کہا کہ وہ طالب علمی کے زمانہ سے ہی کانگریس یوتھ ونگ سے جڑا ہوےتھے۔ ۔کانگریس صدر سونیا گاندھی جی کا بہت پیار ملا۔ راہل گاندھی قومی سطح پر کانگریس کے بہترین قائد کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ مگر افسوس بہار کی قیادت پر کسی کی نظر نہیں ہے۔

منیش یادو نے تاحال کسی بھی پارٹی میں جانے کے قیاس کو خارج کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حامیوں سے صلاح مشورہ کے بعد ہی آگے کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.