ETV Bharat / state

وادی کے مختلف مقامات پر ایس آئی اے کی چھاپے مار کارروائی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 10, 2023, 9:23 AM IST

Updated : Nov 10, 2023, 10:50 AM IST

اسٹیٹ انوسٹیگیشن ایجنسی (SIA) کی جانب سے جنوبی کشمیر میں چھاپہ ماری کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں اونتی پورہ اننت ناگ اور پلوامہ اور کشمیر کے دیگر اضلاع میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ یہ چھاپے عسکریت پسندوں کی فنڈنگ ​​سے متعلق ایک معاملے کی تحقیقات کا حصہ ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

اونتی پورہ میں ایس آئی اے کے چھاپے پر ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ

اونتی پورہ: ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کشمیر نے جمعہ کی صبح عسکریت پسندوں کو رقومات (فنڈنگ) فراہم کرنے ​​کے معاملے میں کشمیر کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے کشمیر کی ایک ٹیم نے پولیس اور سی آر پی ایف کے ساتھ مشترکہ طور پر کشمیر کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ ​​فراہم کرنے کے معاملات میں چھاپہ مار کارروائی انجام دی جس دوران کئی رہائشی مکانوں کی تلاشی لی گئی۔

ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) اس وقت اننت ناگ، پلوامہ سمیت کشمیر کے دیگر اضلاع میں متعدد مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اننت ناگ کے جبلی پورہ، بجبہاڑہ علاقے اور ٹی سنتھن ٹاپ پر تلاشی لی جا رہی ہے۔ اس دوران چھاپے کے پیش نظر کشتواڑ-اننت ناگ روڈ پر ٹریفک کی نقل و حرکت وقتی طور پر روک دی گئی۔ اس کے علاوہ ویا سنتھن پاس (NH-244) کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔

اننت ناگ میں بھی ایس آئی اے کا چھاپہ

مزید پڑھیں:

SIA Raids in Delhi, Kashmir: دہلی، کشمیر سمیت کل بائیس مقامات پر ایس آئی کے چھاپے

Terror funding case ایس آئی اے نے سرینگر کے دو افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی

وہیں ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ فاروق احمد مکرو ولد جلال الدین مکرو، رہائشی مقدم محلہ اونتی پورہ اور امتیاز احمد ڈار ولد محمد ڈار، رہائشی لارکی پورہ اونتی پورہ اور عبدالاحد خان ولد عنبر خان، رہائشی کے گھر پر ایس آئی اے کے چھاپے جمعہ کی صبح شروع ہوئے۔ اس کے علاوہ پامپور کے چھتلم علاقے کے شبیر احمد ڈار کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی جاری ہے۔

Last Updated : Nov 10, 2023, 10:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.