ETV Bharat / state

National Cartoonist Day قومی یوم کارٹونسٹ کے موقعہ پر معروف پولٹیکل کارٹونسٹ ایس طارق سے خصوصی گفتگو

author img

By

Published : May 5, 2023, 8:11 PM IST

ہر سال 5 مئی کو قومی کارٹونسٹ ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن اخبار میں شائع ہونے والی پہلی مزاحیہ پٹی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دن ماضی اور حال کے تمام کارٹونسٹ ساتھ ساتھ ان کی حیرت انگیز تخلیقات کے ناقابل یقین کام کو سراہتے ہیں۔

interview-of-cartoonist-s-tariq-on-national-cartoonist-day
قومی یوم کارٹونسٹ کے موقعہ پر معروف پولٹیکل کارٹونسٹ ایس طارق سے خصوصی گفتگو
قومی یوم کارٹونسٹ کے موقعہ پر معروف پولٹیکل کارٹونسٹ ایس طارق سے خصوصی گفتگو

اننت ناگ: آج قومی یوم کارٹونسٹ ہے۔ 5 مئی کو ہر برس قومی کارٹونسٹ منایا جاتا ہے۔اس دن کے موقعہ پر صحافت میں ایک کارٹونسٹ کے کردار اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی جاتی ہے، کیونکہ صحافت میں ایک کارٹونسٹ ہونا آسان بات نہیں ہے۔ کارٹونسٹ کی مزاحیہ تصویر کشی میں ایک بہت بڑا مسیج ہوتا ہے۔ مزاحیہ انداز میں کارٹون کے ذریعہ تنقید یا طنز کرکے عوام کو باخبر کرنا صحافت میں ایک بہت بڑا کام ہے۔
یہ دن اخبار میں شائع ہونے والی پہلی مزاحیہ پٹی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دن ماضی اور حال کے تمام کارٹونسٹ ساتھ ساتھ ان کی حیرت انگیز تخلیقات کے ناقابل یقین کام کو سراہتے ہیں۔ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف پولٹیکل کارٹونسٹ، ایس طارق نے کہا کہ صحافت میں کارٹونسٹ کا پیشہ ایک آسان کام نہیں اسلئے صحافت کے میدان میں کارٹونسٹ کی تعداد کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافت میں کارٹونسٹ کا ایک اہم رول ہے۔ کارٹون ایک اخبار یا خبر رساں ایجنسی کی زینت ہوتی ہے،وقت کے ساتھ ساتھ کارٹون بنانے میں بھی تبدیلی آئی ہے۔آج کے ڈیجیٹل دور میں کارٹون بھی ڈیجیٹل اور رنگین بنائے جاتے ہیں جو مزید دلچسپ ہوتے ہیں۔ایس طارق نے کہا کہ وہ پہلے ایسے کارٹونسٹ ہیں جنہوں نے پہلا رنگین اور ڈیجیٹل کارٹون بنایا ہے۔انہوں نے صحافت کا شوق رکھنے والے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کارٹونسٹ کے پیشہ میں بھی اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کریں۔

دراصل قومی کارٹونسٹ ڈے نیویارک میں سنڈے مارننگ اخبار نے 5 مئی 1895 کو اپنے قارئین کے لیے ایک چھوٹا سا سرپرائز رکھا۔ نیویارک ورلڈ نے ایک بڑے کان والے، ننگے پاؤں چھوٹے لڑکے کی ایک واحد کارٹون بنایا، جو مکمل رنگین ڈرائنگ تھی اور اس میں شرارتی مسکراہٹ تھی۔ امریکی مزاحیہ پٹی کے مصنف اور آرٹسٹ رچرڈ آؤٹکالٹ کے ذریعہ تخلیق کردہ، کامک اسٹرپ کو 'ہوگنز ایلی' کہا جاتا تھا اور بعد میں اس کا نام بدل کر 'دی یلو کڈ' رکھ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گاندھی جی کی زندگی پر کارٹون کی نمائش

یہ تجارتی لحاظ سے پہلا کامیاب کارٹون بن گیا۔ جو پوسٹ کارڈز، بل بورڈز، سگریٹ کے پیک اور دیگر اشتہارات پر ظاہر ہوتا رہا۔ وقت کے ساتھ ساتھ باصلاحیت کارٹونسٹوں اور مصوروں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔

قومی یوم کارٹونسٹ کے موقعہ پر معروف پولٹیکل کارٹونسٹ ایس طارق سے خصوصی گفتگو

اننت ناگ: آج قومی یوم کارٹونسٹ ہے۔ 5 مئی کو ہر برس قومی کارٹونسٹ منایا جاتا ہے۔اس دن کے موقعہ پر صحافت میں ایک کارٹونسٹ کے کردار اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی جاتی ہے، کیونکہ صحافت میں ایک کارٹونسٹ ہونا آسان بات نہیں ہے۔ کارٹونسٹ کی مزاحیہ تصویر کشی میں ایک بہت بڑا مسیج ہوتا ہے۔ مزاحیہ انداز میں کارٹون کے ذریعہ تنقید یا طنز کرکے عوام کو باخبر کرنا صحافت میں ایک بہت بڑا کام ہے۔
یہ دن اخبار میں شائع ہونے والی پہلی مزاحیہ پٹی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دن ماضی اور حال کے تمام کارٹونسٹ ساتھ ساتھ ان کی حیرت انگیز تخلیقات کے ناقابل یقین کام کو سراہتے ہیں۔ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف پولٹیکل کارٹونسٹ، ایس طارق نے کہا کہ صحافت میں کارٹونسٹ کا پیشہ ایک آسان کام نہیں اسلئے صحافت کے میدان میں کارٹونسٹ کی تعداد کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافت میں کارٹونسٹ کا ایک اہم رول ہے۔ کارٹون ایک اخبار یا خبر رساں ایجنسی کی زینت ہوتی ہے،وقت کے ساتھ ساتھ کارٹون بنانے میں بھی تبدیلی آئی ہے۔آج کے ڈیجیٹل دور میں کارٹون بھی ڈیجیٹل اور رنگین بنائے جاتے ہیں جو مزید دلچسپ ہوتے ہیں۔ایس طارق نے کہا کہ وہ پہلے ایسے کارٹونسٹ ہیں جنہوں نے پہلا رنگین اور ڈیجیٹل کارٹون بنایا ہے۔انہوں نے صحافت کا شوق رکھنے والے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کارٹونسٹ کے پیشہ میں بھی اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کریں۔

دراصل قومی کارٹونسٹ ڈے نیویارک میں سنڈے مارننگ اخبار نے 5 مئی 1895 کو اپنے قارئین کے لیے ایک چھوٹا سا سرپرائز رکھا۔ نیویارک ورلڈ نے ایک بڑے کان والے، ننگے پاؤں چھوٹے لڑکے کی ایک واحد کارٹون بنایا، جو مکمل رنگین ڈرائنگ تھی اور اس میں شرارتی مسکراہٹ تھی۔ امریکی مزاحیہ پٹی کے مصنف اور آرٹسٹ رچرڈ آؤٹکالٹ کے ذریعہ تخلیق کردہ، کامک اسٹرپ کو 'ہوگنز ایلی' کہا جاتا تھا اور بعد میں اس کا نام بدل کر 'دی یلو کڈ' رکھ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: گاندھی جی کی زندگی پر کارٹون کی نمائش

یہ تجارتی لحاظ سے پہلا کامیاب کارٹون بن گیا۔ جو پوسٹ کارڈز، بل بورڈز، سگریٹ کے پیک اور دیگر اشتہارات پر ظاہر ہوتا رہا۔ وقت کے ساتھ ساتھ باصلاحیت کارٹونسٹوں اور مصوروں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.