نئی دہلی: سابق ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ اور ریسلنگ فیڈریشن کے سابق سکریٹری ونود تومر کو جمعرات کو باقاعدہ ضمانت مل گئی۔ راؤس ایونیو کورٹ کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (ACMM) ہرجیت سنگھ جسپال نے باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے کہا کہ برج بھوشن سنگھ اور تومر کو بیرون ملک جانے کے لیے عدالت سے اجازت لینی ہوگی۔ کیس کی اگلی سماعت 28 جولائی کو ہوگی۔ اسی دوران درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران ایک انتہائی دلچسپ واقعہ پیش آیا۔ دراصل، عدالت نے دہلی پولیس سے پوچھا، کیا آپ ضمانت کی مخالفت کر رہے ہیں؟ اس پر دہلی پولیس کے وکیل نے کہا کہ ہم نہ تو مخالفت کر رہے ہیں اور نہ ہی حمایت کر رہے ہیں۔ عدالت قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
قابل ذکر ہے کہ 18 جولائی کو عدالت نے برج بھوشن کو دو دن کے لیے عبوری ضمانت دی تھی۔ دہلی پولیس کی طرف سے 7 جولائی کو داخل کی گئی چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے دونوں کو سمن جاری کرتے ہوئے عدالت میں طلب کیا۔ ملزم کو ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (ACMM) ہرجیت سنگھ جسپال کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ 15 جون کو دہلی پولیس نے برج بھوشن کے خلاف چھ بالغ خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کے معاملے میں عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
اس کے بعد چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (سی ایم ایم) مہیما رائے سنگھ نے 22 جون کو راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت کرتے ہوئے چارج شیٹ کا نوٹس لینے کے لیے کیس کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں منتقل کر دیا۔ انہوں نے معاملہ اے سی ایم ایم ہرجیت سنگھ جسپال کو بھیج دیا تھا۔ اب اے سی ایم ایم ہرجیت سنگھ جسپال کی عدالت جو کہ راؤس ایونیو کورٹ میں واقع ہے، برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ POCSO معاملے میں تحقیقات مکمل ہونے کے بعد دہلی پولیس نے 15 جون کو ہی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں کینسلیشن رپورٹ داخل کی تھی۔
عدالت کے تعطیلاتی بنچ کے سامنے داخل کی گئی 550 صفحات پر مشتمل منسوخی رپورٹ پولیس نے شکایت کنندہ متاثرہ کے والد اور خود متاثرہ کے بیانات کی بنیاد پر تیار کی تھی۔ خاتون پہلوان کے نابالغ نہ ہونے کے حوالے سے تفصیلی معلومات دیتے ہوئے پولیس نے عدالت سے کیس ختم کرنے کی استدعا کی۔ رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے نابالغ پہلوان اور اس کے والد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یکم اگست تک جواب طلب کیا ہے۔