ETV Bharat / sports

Sachin Tendulkar Birthday ماسٹر بلاسٹر سچن کی بلے بازی موجودہ اور آنے والے کھلاڑیوں کیلئے مشعل راہ

author img

By

Published : Apr 24, 2023, 11:53 AM IST

ماسٹر بلاسٹر سچن کی بلے بازی، موجودہ اور آنے والے کھلاڑیوں کے لیے مشعل راہ
ماسٹر بلاسٹر سچن کی بلے بازی، موجودہ اور آنے والے کھلاڑیوں کے لیے مشعل راہ

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز سچن تندولکر کا آج 50واں یوم پیدائش ہے۔ سچن تندولکر 24 اپریل 1973 کو راجہ پور کے ایک مراٹھی برہمن خاندان میں پیدا ہوئے، سچن کا اصلی نام سچن رمیش تندولکر ہے۔ God of Cricket Sachin Tendulkar Birthday

نئی دہلی: کھیلوں کی دنیا میں کچھ ایسی ہستیاں موجود ہیں جن کے کارناموں کو دہرانا دوسرے کھلاڑیوں کے لیے آسان نہیں ہے۔ ان کھلاڑیوں کی کامیابیاں، شہرت اور کھیل میں ان کا رتبہ اتنا بلند ہے، جن تک پہنچنا آسان نہیں ہے۔ ایسی ہی کرکٹ کی دنیا کی ایک معروف شخصیت سچن تندولکر ہیں۔ ان کی قابلیت اور شہرت نے انہیں اس مقام پر لاکھڑا کیا ہے کہ ان کے مداح انہیں کرکٹ کی دنیا کا خدا کہتے ہیں۔ سچن کرکٹ کی دنیا میں ایسی جیتی جاگتی مثال بن گئے ہیں جس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ملک بھی ان کے مداحوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ 24 اپریل 1973 کو راجہ پور کے ایک مراٹھی برہمن خاندان میں پیدا ہوئے سچن کا اصلی نام سچن رمیش تندولکر ہے۔ سچن کا یہ نام ان کے والد نے اپنے پسندیدہ موسیقار سچن دیو برمن کے نام پر رکھا تھا۔ سچن نے اپنی تعلیم شارداشرم ودیامندر سے حاصل کی۔ سچن کو بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا۔ وہ کرکٹ سے بہت لطف اندوز ہوتے تھے اور اس سے انہیں ایک نئی توانائی ملتی تھی۔ اپنی عمارت کے سامنے دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتے رہتے تھے۔ شروع میں وہ ٹینس بال سے پریکٹس کرتے تھے۔ ان کے بڑے بھائی اجیت تندولکر نے انہیں کرکٹ کھیلنے کی ترغیب دی۔

بھائی اجیت نے کرکٹ کی طرف ان کا جھکاؤ دیکھا اور اپنے والدسے بات چیت کی۔ اجیت نے کہا کہ اگر ہم سچن کی صحیح رہنمائی کریں تو وہ کرکٹ میں کچھ اچھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ سچن کے والد نے سچن سے بات کی اس وقت ان کی عمر صرف 12 برس تھی اور انہوں نے سچن کا دماغ جاننے کی کوشش کی اور ان سے اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کو کہا۔ سچن کی کرکٹ سے محبت کو دیکھ کر انہیں کرکٹ ٹریننگ کے لیے داخل کرایا گیا اور پھر سیزن گیند سے ان کی پریکٹس شروع ہوئی۔ ان کے پہلے استاد رماکانت اچریکر تھے، ان کی قابلیت کو دیکھ کر رماکانت نے انہیں شارداشرم ودیامندر ہائی اسکول جانے کو کہا، کیونکہ اس اسکول میں بہت اچھی کرکٹ ٹیم ہے اور یہاں سے بہت سے اچھے کھلاڑی سامنے آئے ہیں۔ آچریکر انہیں اسکول کے اوقات کے علاوہ صبح و شام کرکٹ کی تربیت دیتے تھے۔جس کے بعد وہ کئی ٹیموں میں منتخب بھی ہوئے۔

انہوں نے بچپن میں سچن کے اندر موجود کرکٹر کو پہچانا اور ان کی صحیح رہنمائی کی۔ سچن کے کرکٹ کھیل کا باقاعدہ آغاز بارہ برس کی عمر میں اس وقت ہوا جب وہ کلب کرکٹ (کنگا لیگ) کے لیے کھیلے۔ وہاں انہوں نے کوچ رماکانت اچریکر کی رہنمائی میں کرکٹ کی زندگی کا آغاز کیا۔ کرکٹ کا 'دروناچاریہ' کہے جانے والے رماکانت اچریکر نے سچن کی کرکٹ کی صلاحیتوں کو خوب پروان چڑھایا۔ اچریکر کا سچن کو پریکٹس کروانے کا طریقہ انوکھا تھا۔ وہ کریز پر وکٹ کے نیچے ایک روپے کا سکہ رکھ دیا کرتے تھے۔ اگر کوئی گیند باز سچن کو آؤٹ کرتا تو یہ سکہ اس گیند باز کا ہوجاتا تھا اور اگر سچن کو کوئی گیند باز آؤٹ نہیں کرپاتا تھا تو یہ سکہ سچن کا ہوجاتا تھا۔ سچن نے اپنے گرو سے ایسے 13 سکے جیتے جو ابھی تک سچن کے پاس ہیں۔ اس طرح سچن کے استاد نے سچن کو بلے بازی کا ماہر بنا دیا۔ تیز گیند باز بننے کے لیے انہوں نے ایم آر ایف پیس نے فاؤنڈیشن کے تربیتی پروگرام میں شرکت کی، لیکن وہاں کوچ فاسٹ بالر ڈینس للی نے ان سے صرف اپنی بلے بازی پر توجہ دینے کا مشورہ دیا۔

سال 1988 میں، انہوں نے ریاستی سطح کے میچ میں ممبئی کی ٹیم کے ساتھ کھیل کر اپنے کیریئر کی پہلی سنچری بنائی۔ اس میچ میں ان کی کارکردگی کو دیکھ کر انہیں قومی سطح پر منتخب کیا گیا۔ 11 ماہ کے بعد، اس نے پہلی بار بھارت پاکستان میچ میں بھارت کے لیے کرکٹ کھیلی۔ سچن رمیش تندولکر کا شمار کرکٹ کی تاریخ میں دنیا کے بہترین بلے بازوں میں کیا جاتا ہے۔ ان سے محبت کرنے والے ممالک بیرون ملک پھیلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنی قابلیت اور مہارت سے کرکٹ کی دنیا میں اپنا نام امر کر دیا۔ کرکٹ کا بھگوان کہے جانے والے سچن نے اپنی محنت سے ملک اور بیرون ملک اپنے کام کا لوہا منوایا ۔ کرکٹ کے بادشاہ اور کھیلوں کی دنیا کے معروف کھلاڑی سچن انٹرنیشنل کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رہ چکے ہیں۔ سچن کا پہلا بین الاقوامی میچ 16 سال کی عمر میں پاکستان کے ساتھ ہوا، پھر انہوں نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا حالانکہ اس میچ میں ان کی ناک میں .زبردست چوٹ بھی لگی جس سے وہ لہولہان ہوگئے۔ لیکن اس کم عمر کھلاڑی نے ہمت نہیں ہاری اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے تیز رفتار گیند بازوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Vivian Richards Birthday ویوین رچرڈز وہ بلے باز جس کے آگے بڑے بڑے گیند باز تھرّا جاتے تھے

سال 1990 میں، انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا، جو ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان تھا۔ اور یہاں انہوں نے سنچری بنا کر کم عمری میں سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ان کی کارکردگی سے ہر کوئی مسحور تھا، اسی لیے انہیں 1996 کے ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کا کپتان بنایا گیا۔ انہوں نے 1998 میں کپتانی چھوڑی، لیکن 1999 میں انہیں دوبارہ کپتان بنا دیا گیا، بحیثیت ایک کپتان وہ زیادہ کامیاب نہیں رہے۔ انہوں نے 25 میں سے صرف 4 ٹیسٹ میچ جیتے، اس لیے انہوں نے کپتانی کا عہدہ چھوڑ دیا اور پھر کبھی کپتانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد سچن نے کئی میچوں میں حصہ لیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب ان پر میچ ہارنے کا الزام بھی لگا لیکن انہوں نے کسی بات پر توجہ نہیں دی اور اپنے کھیل پر توجہ دی اور آگے بڑھ کر بلندیوں کو چھو لیا۔ سچن تندولکر نے اپنے ٹسٹ کیرئیر میں 200 میچ کھیلے جس میں انہوں نے 53.79 کی اوسط سے 15921 رن بنائے۔ جس میں ان کی شاندر 51 سنچریاں، 6 ڈبل سنچریاں اور 68 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں انہوں نے 463 مقابلوں میں حصہ لیا جس میں نے 18426 رن بنائے۔ انہوں نے یہ رن 44.83 کی اوسط سے بنائے۔جس میں ان کا 200 رن بہترین اسکور رہا۔ ایک روزہ میچوں میں انہوں نے 49سنچریاں ، ایک ڈبل سنچیری اور 96 نصف سنچریاں بنائیں۔ آئی پی ایل کے 78 میچوں میں انہوں 2334 رن بنائے ۔ آئی پی ایل میں انہوں نے ایک سنچری اور 13 نصف سنچریاں بنائیں۔ سچن نے اپنا پہلا ٹسٹ پاکستان کے خلاف 15نومبر 1989 میں نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا اور اپنا آخری ٹسٹ 14نومبر کو وانکھڑے اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا۔ سچن نے اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ 18 دسمبر 1989 میں جناح اسٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف کھیلا اوراپنا آخری میچ شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں 18 مارچ 2012 کو پاکستان کے ہی خلاف کھیلا۔ ٹی 20 کی شروعات اور آخری میچ ساؤتھ افریقہ کے خلاف 2006 میں کھیلا۔

آئی پی ایل کا پہلا مقابلہ چنئی سپر کنگس کے خلاف 14 مئی 2008 کو کھیلا اور آخری آئی پی ایل میچ سن رائز حیدرآباد کے خلاف 13 مئی 2013کو کھیلا۔ سال 1994میں کھیلوں میں ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں حکومت ہند کی طرف سے انہیں ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 1997راجیو گاندھی کھیل رتن، کھیلوں میں کامیابی کے لیے دیا جانے والا ہندوستان کا سب سے بڑا اعزازدیا گیا۔ سال 1999 میں پدم شری، ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز سے نوازا گیا۔ سال 2001 - مہاراشٹر بھوشن ایوارڈ، ریاست مہاراشٹر کا سب سے بڑا شہری اعزازسچن کے حصے میں آیا۔ پھر سال 2008 میں پدم وبھوشن، ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز بھی سچن کی جھولی میں آیا۔ سال 2014 بھارت رتن، بھارت کا سب سے بڑا شہری اعزاز بھی سچن کو دیا گیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.