ETV Bharat / sports

غربت سے جوجھنے والی کھلاڑی قومی ٹیم کی رکن

author img

By

Published : Jan 13, 2020, 8:17 PM IST

بھارتی خاتون کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی شیفالی ورما اپنی غربت پر کبھی اتنی مجبور تھی کہ پھٹے پرانے گلوز اور بیٹ سے کھیلتی تھیں، یہی نہیں شیفالی میدان میں اپنے ہاتھوں کو اس لیے نہیں کھولتی تھیں کیونکہ وہ نہیں چاہتی تھی کہ پھٹے ہوئے گلوز کو دیکھ کر دوسرے کھلاڑی اس پر ہنسے گے۔

شیفالی کے والد
شیفالی کے والد

منزل انہی کو ملتی ہے جن کے سپنوں میں جان ہوتی ہے
پنکھوں سے کچھ نہیں ہوتا حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے۔

اس شعر کو 15 برس کی بھارتی خاتون کرکٹر شیفالی ورما نے سچ ثابت کر دکھایا۔

شیفالی کے والد، ویڈیو

کبھی غربت کی وجہ سے مجبوراً شیفالی ورما پھٹے ہوئے گلوز کو اپنے کٹ میں ہی پہن لیتی تھیں تاکہ دوسرے ساتھیوں کو پھٹے پرانے گلوز نہ نظر آئے اور اس کا مذاق نہ بنائیں لیکن آج شیفالی اس مقام کو پیچھے چھوڑ اتنی آگے نکل چکی ہیں کہ سب کو اس پر ناز ہے۔

اپنی دھماکے دار اننگز کی بدولت شیفالی ورما کا اگلے ماہ فروری میں ہونے والی ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں سلیکشن ہوا ہے یہ ورلڈ کپ آسٹریلیا میں 21 فروری سے شروع ہوکر 8 مارچ تک کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم میں شامل ہوئی شیفالی ورما والد کی غربت پر کبھی اتنی مجبور تھیں کہ پھٹے پرانے گلوز اور ٹوٹے ہوئے بیٹ سے کھیلتی تھیں۔

یہی نہیں شیفالی میدان میں ہاتھوں کو اس لیے نہیں کھولتی تھی کیونکہ وہ نہیں چاہتی تھی کہ اس کے ساتھی کھلاڑی پھٹے ہوئے گلوز دیکھ کر اس کا مذاق اڑائیں گے۔

ان تمام باتوں کا انکشاف کرتے ہوئےشیفالی ورما کے والد بھی اپنے آنسو نہیں روک پائے۔

ای ٹی وی بھارت نے شیفالی کے والد سے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'میری غربت کو دیکھتے ہوئے شیفالی کے پھٹے ہوئے گلوز اور پرانی بیٹ سے کھیلتی تھی لیکن یہ بات کبھی گھر پر نہیں بتائی اور کئی ماہ تک ایسے ہی کرکٹ کھیلتی رہی۔

شیفالی کے قومی ٹیم میں سلیکشن ہونے کے بعد ان کے والد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شیفالی کے پھٹے ہوئے گلوز اور پرانی بیٹ دکھائی اس دوران ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور ان کی غریبی اور مجبوری انہی آنسوؤں کے ساتھ بہہ گئی۔

شیفالی ورما کا بھارتی ٹی 20 ورلڈ کپ ٹیم میں منتخب ہونے پر اس کے اہلخانہ انتہائی خوش ہیں۔

شیفالی کے والد سنجیو ورما نے یہ بھی بتایا کہ 'ایک وقت ایسا آیا کہ جب میری جیب میں صرف 208 روپے تھے، اسی دوران بیٹی بھی گھر کے حالات کو سمجھ کر اپنے لیے نیا بیٹ اور گلوز کی بات کہہ ہی نہیں سکی اور پھٹے ہوئے گلوز اور بیٹ سے خاموشی کے ساتھ کھیلتی رہی۔

انہوں نے بتایا کہ جب بھی شیفالی کہیں کھیلنے کے لیے جاتی تو گلوز کو کٹ کے اندر ہی پہن لیتی تھی تاکہ دوسرے کسی کھلاڑی کو پتہ نہ چل سکے کہ اس کے گلوز پھٹے ہوئے ہیں لیکن شیفالی نے کبھی ہار نہیں مانی۔

شیفالی کے والد نے بتایا کہ 'آج بیٹی کے قومی ٹیم میں انتخاب پر ہمیں ناز ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اب کی بار شیفالی ورلڈ کپ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر ملک کا نام روشن کرے گا۔

وہیں دوسری جانب شیفالی کی والدہ پروین کا کہنا ہے کہ بیٹی کے ورلڈ کپ ٹیم میں منتخب ہونے پر مبارکباد دینے والوں کا تاتا لگا ہوا ہے اور اس سے اچھی کارکردگی کی توقع کی جا رہی ہے۔

Intro:ऑस्ट्रेलिया में आयोजित होने वाले वर्ल्ड कप के लिए भारतीय महिला क्रिकेट टीम में शामिल हुई 15 साल की सेफाली वर्मा पिता की गरीबी पर कभी इतनी मजबूर थी के फटे पुराने ग्लव्स और बैट से खेलती थी। यही नहीं शेफाली मैदान में हाथों को इसलिए नहीं खोलती थी क्योंकि वह नहीं चाहती थी कि फटे ग्लब्ज को देखकर दूसरे खिलाड़ी उस पर हंसे नही। इन सब बातों का खुलासा करते हुए शेफाली के पिता भी अपने आंसू नहीं रोक पाए। शेफाली के पिता का कहना है कि मेरी गरीबी को देखते हुए शेफाली के फटे गलत और बैट की बात कभी घर में नहीं बताई। और बेटी महीनों तक उन्हीं से खेलती रही। आज पिता ने जैसे ही शेफाली के पुराने गलत और बैट को देखा तो आंसू नहीं रोक पाए। कुछ वक्त पहले गरीबी और मजबूरी आज पिता की आंखों में समंदर बनकर बह रही थी। शेफाली वर्मा के भारतीय महिला क्रिकेट टीम में सिलेक्शन होने पर परिजन बेहद खुश है।


Body:कहते हैं हौसले हौसलों से उड़ान होती है। इस कहावत को 15 साल की भारतीय महिला क्रिकेटर शेफाली वर्मा ने साबित कर दिया है। कभी गरीबी के कारण मजबूरन शेफाली फटे ग्लव्स को अपने किट में ही पहन लेती थी ताकि दूसरे साथियों को फटे पुराने ग्लब्ज न दिखे और वह उसका मजाक न बनाए। लेकिन आज शेफाली उस मुकाम को पीछे छोड़ इतनी आगे निकल चुकी है कि सभी को उस पर नाज है। अपनी धमाकेदार पारी की बदौलत शेफाली वर्मा का अगले महीने फरवरी में होने वाली टी-20 वर्ल्ड कप सीरीज में चयन हो गया है यह वर्ल्ड कप ऑस्ट्रेलिया में 21 फरवरी से शुरू होकर 8 मार्च तक आयोजित किया जाएगा


Conclusion:वहीं दूसरी ओर शेफाली के पिता का फटे पुराने ग्लव्स देखकर गला भर आया। पिता बेटी की मजबूरी को याद करने लगे। शेफाली के पिता की आंखों में बीते दिनों के दुख आंसू बनकर निकलने लगे। शेफाली के पिता कहते हैं कि शेफाली के फटे गलत वाली बात सबसे छिपाई।शेफाली के पिता संजीव वर्मा ने बताया कि एक समय ऐसा आया था कि जब मेरी जेब में केवल ₹280 थे। उसी दौरान बेटी भी घर के हालातों को समझकर अपने लिए नया बैट और ग्लब्ज की बात कह ही नहीं सकी और फटे पुराने क्लब और बैट से चुपचाप खेलती रही। उन्होंने बताया कि जब भी शेफाली कहीं खेलने जाती तो ग्लब्ज को किट के अंदर ही पहन लेती थी ताकि दूसरे किसी खिलाड़ी साथी को पता न चल सके। लेकिन शेफाली ने कभी हार नहीं मानी और आज बेटी के चयन पर हमें बेहद नाज है। उन्होंने उम्मीद जताई कि अबकी बार शेफाली वर्ल्ड कप में बेहतर प्रदर्शन कर देश का नाम रोशन करेगी। वहीं दूसरी ओर शेफाली की माँ प्रवीण का कहना है कि बेटी के वर्ल्ड कप टीम में चयन होने पर बधाइयां का ताता लगा हुआ है और इसे अच्छे प्रदर्शन की उम्मीद है।

बाइट:-शेफाली ओर परवीन शेफाली के माता-पिता
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.