کیف: روس نے پیر کی صبح یوکرین پر کئی میزائل داغے، جس میں کیف، کھارکیو اور یوکرین کے دیگر بڑے شہروں میں اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔ یوکرینی حکام نے یہ اطلاع دی۔ مقامی حکام نے بتایا کہ اس حملے سے شمال مشرقی شہر خارکیف میں اہم بنیادی سہولیات متاثر ہوئی ہیں۔ روسی حملوں کو یوکرین کی طرف سے اس ہفتے کے آخر میں بحیرہ اسود میں روسی بحری بیڑے پر کیے گئے مبینہ ڈرون حملے کے جوابی کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جبکہ یوکرین نے ان حملوں کے الزامات کی تردید کی ہے۔ Russia Ukraine War
یوکرین کے دارالحکومت کیف کے کئی علاقوں میں صبح سویرے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ صبح سویرے کام پر جانے کی تیاری کرنے والے کئی لوگوں کو ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ سے میزائل حملوں کے بارے میں انتباہی پیغامات موصول ہوئے۔ اس دوران شہر میں تقریباً تین گھنٹے تک فضائی حملوں کے خطرے کے سائرن بجتے رہے۔ کیف کے میئر وٹولی کالِٹسکو نے کہا کہ حملوں کی وجہ سے یوکرین کے دارالحکومت کے ایک حصے میں بجلی اور پانی کی سپلائی میں کٹوتی ہوئی۔
میئر نے کہا کہ مقامی اہلکار اس پلانٹ کی مرمت کے لیے کام کر رہے ہیں جو شہر کے تقریباً 3.5 ملین گھروں کو بجلی فراہم کرتا ہے۔ حکام نے زاپورزہزیا میں حملوں کی وجہ سے بجلی کی بندش کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔ کیف کے جنوب مشرق میں چرکاسی علاقے میں اہم انفراسٹرکچر پر بھی حملے ہوئے۔ یوکرین کے دیگر علاقوں میں بھی دھماکوں کی اطلاع ملی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق، وسطی یوکرین کے علاقے کیرووہراد میں بھی بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ علاقائی گورنر سرہی بورزوف کے مطابق روسی میزائل کو ونیتسیا میں مار گرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Moscow Suspends Grain Deal ماسکو نے یوکرین کے ساتھ اناج معاہدے کو منسوخ کردیا
یوکرینی ریلوے کے کچھ حصوں کو بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔ پیر کے حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے، یوکرین کے صدارتی دفتر کے سربراہ آندرے یرماک نے کہا کہ روسی فوج شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے والے حملوں کے ساتھ لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم ثابت قدم رہیں گے اور روس کی آنے والی نسلیں ان حملوں کی قیمت ادا کریں گی۔ روسی فوجیوں سے 24 فروری کو یوکرین پر حملوں کا آغاز کر دیا تھا۔