ETV Bharat / international

Protests in Pakistan عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد پورے پاکستان میں احتجاج، عوام میں غم و غصہ

author img

By

Published : Nov 4, 2022, 7:52 PM IST

Updated : Nov 4, 2022, 8:00 PM IST

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں جمعہ کی نماز کے بعد سے زبردست احتجاج جاری ہے۔ کئی مقامات پر پرتشدد مظاہرے کی اطلاعات بھی ہیں۔ Nationwide Protests in Pakistan

Nationwide Protests in Pakistan after assassination attack on Imran Khan
عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد پورے پاکستان میں احتجاج، عوام میں غم و غصہ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی پارٹی کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کر رہے ہیں اور کئی مقامات پر پرتشدد مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔ ایکسپریس ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے مطابق، لوگ کراچی میں انصاف ہاؤس کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے راولپنڈی انتظامیہ سے فیض آباد میں احتجاج کے دوران مظاہرین کو غیر قانونی کارروائی کرنے سے روکنے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ان کے پاس لاٹھیاں اور گولیاں تھیں۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر حالات بہتر ہوتے ہیں تو حکمران جماعت عمران خان کی صحت سے متعلق ذاتی معلومات لینے کو تیار ہے۔

ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ’اس سے قبل جب عمران خان کے ساتھ یہ واقعہ ہوا تو نواز شریف ان کی صحت کا حال جاننے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خان کی خیریت دریافت کرنے پر غور کر رہے ہیں اور جلد ہی اس پر فیصلہ کریں گے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وہ عمران خان کو دشمن نہیں بلکہ سیاسی حریف کے طور پر دیکھتے ہیں۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم عمران خان کو دشمن نہیں بلکہ سیاسی حریف کے طور پر دیکھتے ہیں۔ عمران خان سیاسی مخالفین کو دشمن سمجھتے ہیں۔ وزیر نے یہ بھی بتایا کہ ملزم پولیس کی حراست میں ہے اور اس کا بیان گجرات (پاکستان) میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ثناء اللہ نے کہا کہ واقعے کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ ہو سکتا ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کر رہے ہوں۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے جمعرات کو کہا تھا کہ پارٹی کے صدر عمران خان کو شبہ ہے کہ اس قاتلانہ حملے کے پیچھے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور ایک اعلیٰ فوجی افسر کا ہاتھ ہے۔ اسد نے پارٹی رہنما میاں اسلم اقبال کے ساتھ ایک بیان کے دوران کہا، "عمران خان کہہ چکے ہیں کہ وہ پہلے ہی جانتے تھے کہ یہ لوگ انہیں قتل کرنا چاہتے ہیں۔"جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسد نے پی ٹی آئی چیئرمین کے حوالے سے مطالبہ کیا کہ تینوں افراد یعنی وزیراعظم، وزیر داخلہ اور اعلیٰ فوجی افسر کو ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔

Last Updated : Nov 4, 2022, 8:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.