ETV Bharat / international

Iran on US Arms بلنکن کے ایران مخالف تبصروں کا مقصد امریکی ہتھیاروں کی فروخت، ایران

author img

By

Published : Apr 24, 2023, 1:10 PM IST

ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے فوجی پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے اشتعال انگیز تبصروں کا واحد مقصد ایرانو فوبیا پھیلانا اور علاقائی ممالک کے درمیان امریکی ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھنے کے لیے اختلافات کو ہوا دینا ہے۔

Etv Bharat
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان

تہران: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران کے فوجی پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے ریمارکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد امریکی ہتھیاروں کی مارکیٹنگ کرنا ہے۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اتوار کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ایک حالیہ ٹویٹ کا جواب دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایران کی فوجی خریداری کی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

کنعانی نے کہا کہ ایران کے فوجی پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے اشتعال انگیز تبصروں کا واحد مقصد ایرانو فوبیا پھیلانا اور علاقائی ممالک کے درمیان امریکی ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھنے کے لیے اختلافات کو ہوا دینا ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ایران کا فوجی پروگرام دفاعی اور حفاظتی نوعیت کا ہے اور اس کا رخ کسی ملک کے خلاف نہیں ہے۔ کنعانی نے گزشتہ دہائیوں میں امریکہ کے غیر دانشمندانہ اور غلط اقدامات کو خطے میں عدم تحفظ، عدم استحکام اور جنگ کا ذریعہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری تونائی کے متعلق کشیدگی ہمیشہ رہی ہے جس کی وجہ سے امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک ایران پر پابندی بھی عائد کرتے رہے ہیں۔ دراصل ایران نے جولائی 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن JCPOA پر دستخط کیے تھے، جس میں ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں اپنے جوہری پروگرام کو کم کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں واشنگٹن کو معاہدے سے الگ کر لیا اور ایران پر یکطرفہ پابندیاں دوبارہ عائد کردیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اس کے بعد 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت اپریل 2021 میں ویانا میں شروع ہوئی تھی لیکن تہران اور واشنگٹن کے درمیان سیاسی اختلافات کی وجہ سے 2022 مارچ میں اسے معطل کر دیا گیا تھا۔ تین ماہ کے توقف کے بعد، قطر کی دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے لیکن وہاں پر بھی کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام رہے۔ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی پر امریکی پابندیوں کو ہٹانا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.