اسلام آباد: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی چیئر پرسن حنا جیلانی نے ملک میں سیاسی بحران پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نو مئی کے بعد کارروائیاں نہیں بلکہ غصہ نکالا جارہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کے دیگر عہدیداران سیکریٹری اسد بٹ، حارث خلیق و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے پریشانی اور تحفظات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کے بعد سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے، حکومت اب تک عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
چیئر پرسن ایچ آر سی پی نے کہا کہ نو مئی کے بعد کیے گئے حکومتی اقدامات پر تنظیم کو شدید تحفظات ہیں، یہ قانونی کارروائیاں نہیں بلکہ غصہ نکالا جا رہا ہے، یہاں ان لوگوں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی صرف پارٹی سے وابستگی تھی۔ حنا جیلانی کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے بھی سیاسی انجینئرنگ پر اعتراض تھا اور آج بھی ہے، سیاسی کارکنوں پر تشدد کے حوالے سے ہمارے پاس ثبوت نہیں، ان الزامات کی آزادانہ تحقیقات ضروری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے نمائندے نے آج اڈیالہ جیل میں گرفتار لوگوں سے ملاقاتیں کی ہیں، اڈیالہ جیل میں ایک خاتون زیر حراست ہے تاہم ان سے ملنے سے انتظامیہ نے نہیں روکا۔
یہ بھی پڑھیں:
چیئر پرسن حنا جیلانی نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور شہریار آفریدی سے ملاقات ہوئی، جیل میں ان کو تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ 33عام شہریوں کو ملٹری کورٹ میں دیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے گرفتار شہریوں کو سول عدالتوں میں پیش کیا جائے، حکومت سے مطالبہ ہے جو لوگ گرفتار ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ ایچ آر سی پی چیئر پرسن کا مزید کہنا تھا کہ جیسے اکتوبر میں الیکشن کا کہا گیا ہے اس پر عمل کرنا ضروری ہے، کسی سیاسی جماعت پر پابندی کی مخالفت کریں گے۔ (یو این آئی)