ETV Bharat / city

سی اے اے - این آر سی مخالف مظاہرے کے الزام میں مزید تین گرفتاریاں

author img

By

Published : Aug 28, 2020, 8:09 PM IST

accused of targeting muslims over anti-caa protests
accused of targeting muslims over anti-caa protests

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں ایک مرتبہ پھر پولیس نے سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہرے میں شامل ہونے کے الزام میں مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔

رامپور پولیس نے گذشتہ دو روز میں 8 افراد کو گرفتار کیا اور آج 28 اگست کو مزید تین نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس طرح تین دن میں کل 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس گرفتار شدگان پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے جیل بھی رہی ہے۔ پولیس ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق ان تینوں ملزمین، شپو عرف شاہ نواز، شریف اور شانو کو رامپور کے بلاسپور گیٹ سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف 22 دسمبر 2019 کو تھانہ گنج میں مقدمہ 832/19 دفعہ 147، 148، 149، 143، 186، 188، 336، 436، 427، 353 اور 3/4 عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کارروائی کر رہی ہے۔

ویڈیو

واضح رہے کہ21 دسبر 2019 کو رامپور کی عید گاہ میں ملی قیادت کی زیر نگرانی متحدہ طور پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد ہونا تھا۔ لیکن عین وقت پر انتظامیہ نے اس کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عوام جب شہر کے مختلف علاقوں سے جمع ہوکر جلسہ گاہ کی جانب بڑھی تو پولیس کی بھاری فورس نے عید گاہ سے آدھا کلو میٹر دور ہاتھی خانہ کے چوراہے پر انہیں روک لیا۔ لیکن جب عوام کا جم غفیر عید کی جانب بڑھنے کے لیے روانہ ہوا تو پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغ کر روکنے کی کوشش کی۔ عوام کی جانب سے تھوڑی ہی دیر میں پتتھر بازی شروع ہو گئی۔ اسی درمیان مظاہرین میں سے ایک نوجوان فیض کو گولی لگ گئی۔ جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ وہیں متعدد افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے 116 نامزد جبکہ ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اپنی کارروائی کرتے ہوئے 34 افراد کو قصوروار قرار دیکر جیل بھیج دیا تھا۔

مزید پڑھیں: دہلی ہائی کورٹ نے سدرشن چینل کے شو پر روک لگا دی

لمبی جدوجہد کے بعد 26 افراد کی ضمانتیں کراکر جیل سے رہا کرایا گیا تھا اور ساتھ ہی ضلع انتظامیہ اور پولیس کپتان سے اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی کہ اس معاملے اب مزید گرفتاریاں نہیں ہونگی۔ لیکن ایک مرتبہ پھر پولیس کی اس قسم کارروائی سے رامپور کے سماجی کارکنان اور ملی رہنماء حیران ہیں۔

خیال رہے کہ 21 دسمبر کے احتجاجی جلسہ کا اہتمام متحدہ طور پر جامع مسجد کمیٹی اور ملی رہنماؤں کی جانب سے رکھا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ضلع کے ذمہ دار علماء کرام افسران سے ملکر کئی مرتبہ درخواست کر چکے ہیں کہ احتجاج کے نام پر اب مزید گرفتاریاں نہ کی جائیں۔ لیکن جس طرح سے پولیس نے دوبارہ لوگوں کو اس معاملے میں گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ افسران ضلع کے علماء اور ملی قائدین کی درخواستوں پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں یا پھر اپنے آپ کو ملی رہنماء ثابت کرنے والے یہ موجودہ ملی ذمہ داران افسران کے سامنے اپنی بات صحیح طور پر رکھ سکنے میں ناکام ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ یہ قائدین میڈیا کے سامنے آنے سے بھی معذرت کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.