ریاست اتر پردیش کے مرادآباد بریلی ہائی وے ٹول پلازہ پر تقریبا ایک سال سے تین زرعی قوانین واپس لیے جانے کی مانگ کو لے کر کسان احتجاج کر رہے تھے۔ ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندے نے بھارتیہ کسان یونین کے کارکن اور عہدے داروں سے خاص گفتگو کی۔
کسانوں نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسانوں اور غریبوں کی جیت ہوئی ہے۔ ہم اپنا احتجاج تب تک ختم نہیں کریں گے جب تک حکومت تحریری طور پر اس قانون کو واپس لیے جانے کا فیصلہ نہیں لیتی۔ ہماری ابھی اور مانگیں ہیں، ان مانگوں کو بھی پورا کئے جانے کا مطالبہ ہم کر رہے ہیں۔ ہمارے کسان رہنما راکیش ٹکیت کا جو بھی فیصلہ ہوگا اسکے بعد ہی مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
Farm Laws Repeal: زرعی بل کی منظوری سے لے کر زرعی قوانین کی منسوخی تک کی مکمل معلومات
کسانوں نے مزید کہا کہ ہم نے نمازوں میں دعائیں مانگی تھی اور وہ سبھی کسانوں کی دعائیں اوپر والے نے سن لی ہیں۔ جیسے ہی ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی کے تین زرعی قوانین واپس لئے جانے کی اطلاع ملی تو ہم نے اپنے گاؤں میں مسجد سے اعلان کیا اور لوگوں کو قوانین واپس لیے جانے کی خوشخبری دی۔
کسانوں کے اس احتجاج میں خواتین بھی پیچھے نہیں رہیں۔ خواتین نے کہا ہم سب نے ہمیشہ تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کیا ہے۔