ETV Bharat / city

جالندھر کا گاؤں سنسار پور 'ہاکی کا مکہ' سے مشہور

author img

By

Published : Jan 7, 2021, 4:42 PM IST

Updated : Jan 7, 2021, 6:55 PM IST

اس گاؤں نے اب تک 14 اولمپک کھلاڑی ملک کو دیا جنہوں نے دنیا کے سب سے اہم کھیل میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے 27 تمغے جیتے ہیں۔

Sansarpur
Sansarpur

پنجاب میں جالندھر کا گاؤں سنسار پور ہاکی کے مکہ کے نام سے مشہور ہے۔ اس گاؤں کی تاریخ اس قدر شاندار ہے کہ آپ بھی سنسارپور پر فخر کریں گے۔ بہادروں کی سرزمین میں سنسار پور ملک کا واحد گاؤں ہے جس نے اب تک 14 اولمپک کھلاڑی ملک کو دیا جنہوں نے دنیا کے سب سے اہم کھیل میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے 27 تمغے جیتے ہیں۔

جالندھار کا گاؤں سنسار پور 'ہاکی کا مکہ' سے مشہور

اولمپین گورودیو سنگھ کے بتیجے اروندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ''ہمارے لوگ بھی یہاں انگریزوں کے ساتھ کھیلتے تھے۔ انگریزوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے، مقامی لوگوں کی دلچسپی بڑھی اور یہاں کے کھیل میں بھی بہتری آئی اور اسی وجہ سے سنسارپور نے 14 اولمپین بھارت کو دیئے۔

ایک وقت ایسا تھا جب اس گاؤں کے کھیل کے میدان نے بھارتی ہاکی کو عظمت کی نئی بلندیوں پر لے جانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا لیکن اب یہ گاؤں اور اس کی ہاکی حکومت کی لاپرواہی کا شکار بن گیا ہے۔

یہ گاؤں، جس نے دنیا میں ہاکی کو بلند مقام پر پہنچایا، اب بھی ایک ایسٹرو ٹرف یعنی ہاکی کے لئے مصنوعی گراس سرفیس سے محروم ہے۔ ہاکی سے محبت کرنے والوں کے لئے گاؤں کا میدان آج بھی کشش کا مرکز بنا ہوا ہے، ایک زمانے میں بھارت کی ہاکی کی قومی ٹیم میں اس گاؤں کے چھ کھلاڑی شامل تھے۔ اگر آج بھی یہاں بین الاقوامی سطح کی سہولیات مہیا کرائی جائیں تو یہاں کے بچے ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے نہ صرف بہتر ہاکی کھیل سکتے ہیں بلکہ ملک کے لئے اعزاز بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

گاؤں کے میدان کی تاریخی اہمیت کے مدنظر پنجاب حکومت نے یہاں کے کھلاڑیوں کی رہنمائی کے لئے ایک مرد اور خاتون کوچ کا انتظام کیا ہے۔ اس کے علاوہ بچوں کو دیگر بنیادی سہولیات بھی فراہم کرائی جارہی ہیں۔

گاؤں میں تقرر کوچ گورپریت سنگھ کا کہنا ہے کہ ''اگر بچے یہاں آتے ہیں تو اس کی وجہ پرانی تاریخ ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ایک وقت میں اس گاؤں کے چھ کھلاڑی موجود تھے جو بھارتی ٹیم میں ایک ساتھ کھیلتے تھے۔ حکومت اس بات کی پوری کوشش کرتی ہے کہ کھلاڑیوں کے لئے کسی بھی چیز کی کمی نہ ہو۔ اگرچہ اس گاؤں میں ایک ایسٹرو ٹرف نہیں لگایا جاسکا لیکن ایک چھوٹا سا گراؤنڈ ہے جہاں چھوٹے بچے بھی پریکٹس کرسکتے ہیں اور دوسرے کھیل بھی کھیل سکتے ہیں۔

آج تقریباً 60-70 بچے جو ملک میں نام روشن کرنا چاہتے ہیں وہ اس گراؤنڈ پر ہاکی کی مشق کرنے آتے ہیں۔ ان میں سے ایک سمرن کا کہنا ہے کہ "یہاں کے کوچ بہت اچھے ہیں اور ہمیں تمام سہولیات مہیا کراتے ہیں۔ اگر ہمیں کچھ سمجھ نہیں آتا ہے تو وہ اسے پھر سمجھاتے ہیں۔

ہاکی کی پریکٹس کے لئے جمع بچے۔۔۔
ہاکی کی پریکٹس کے لئے جمع بچے۔۔۔

اسی میدان میں پریکٹس کرنے والی ایک دوسری ہاکی کھلاڑی تنو کا کہنا ہے کہ “میری خواہش ہے کہ یہاں کے بچے بھی اعلیٰ سطح پر کھیلیں لیکن یہاں ایک چھوٹا گروپ ہے اور یہاں پر کسی قسم کی پریکٹس نہیں کرائی جارہی ہے۔ اس وجہ سے ہمیں کچھ بڑی سہولیات کی ضرورت ہے جیسے ایک بڑا گراؤنڈ تاکہ ہم بھی یہاں اچھا کھیل سکیں اور اگلی سطح تک جاسکیں۔

اس گاؤں میں کوئی بڑا میدان نہیں ہے جہاں آسٹرو ٹرف یعنی مصنوعی گراس سرفیس مہیا کرایا جا سکے لیکن بچے اس تاریخی گراؤنڈ پر ہاکی کھیل رہے ہیں اور سیکھ رہے ہیں جو ان کے لئے بڑے فخر کی بات ہے۔

Last Updated : Jan 7, 2021, 6:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.