ETV Bharat / city

Book Launched: عدیل زیدی کی کتاب ’قرض جاں‘ کی رونمائی

author img

By

Published : Mar 25, 2022, 10:38 AM IST

معروف نقاد و صحافی حقانی القاسمی نےکہا کہ قرض جاں کے مصنف اور سلام الدین خان مبارک باد کے لائق ہیں کہ انھوں نے ایسی خوبصورت کتاب کو پرنٹ کرایا، ’قرض جاں‘ کے حوالہ سے ہجرت کی بات عدیل زیدی کے یہاں ملتی ہے ،وہ ادب کا کاروبار نہیں کرتے، عدیل زیدی کا اردو سے باضابطہ گہرا رشتہ ہے، ہمیں نئے زاویہ سے عدیل زیدی کی شاعری کو پرکھنا ہوگا، اسے پڑھ کر مجھے اپنی ماں یاد آ گئی۔ریختہ سے وابستہ ڈاکٹر سالم سلیم نے کہا کہ عدیل زیدی کی شاعری میں ان کی شخصیت جو ابھر کر آئی ہے مٹی سے ابھرنے کا درد شدید ہے۔Execution Ceremony of Adeel Zaidi's Book

کتاب کی رونمائی
کتاب کی رونمائی

عدیل زیدی کی شاعری میں مٹی سے بچھڑنے کا کرب، رشتوں کی پامالی اور اخلاقی زبوں حالی کا بیانیہ بہت خوبصورت ملتا ہے،ان کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار امریکہ میں مقیم معروف ادیب وشاعر عدیل زیدی کی شعری مجموعہ ’’ قرضِ جان‘‘ کاجامعہ نگر ابوالفضل کے ہوٹل ریورویو میں رونمائی کے دوران معروف ادبی شخصیات نے اپنے خطاب میں کیا۔ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے مولانا آزاد نیشنل اوپن یونیورسٹی جودھپورکے سابق وائس چانسلر پروفیسر اختر الواسع نےکہا کہ ’قرض جاں‘ میں عدیل زیدی قرض ادا کرنا چاہتے ہیں،ان کا آبائی گھربجنور میں ہے،Execution Ceremony of Adeel Zaidi's Book

کتاب کی رونمائی

انہوں نے کہا کہ مرثیہ اور نوحہ خانی سے نکل کر جس طرح سے عدل زیدی نے شاعری میں ایک الگ مقام بنایا ہے جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب عدیل زیدی کے احساسات اور جذبات کی نمائندگی کرتی ہے۔ انجمن ترقی اردوہند کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی نےکہا کہ شاعری سے لطف اندوز ہونا الگ صلاحیت ہے اور شاعری کا علمی تجزیہ الگ بات ہے،عدیل زیدی کی شاعری بہت اہمیت کا حامل ہے۔پروفیسر انیس الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم عدیل کو اپنے سے بہت قریب پاتے ہیں، عدیل زیدی کی کتاب پڑھ کر بہت اچھا لگا، شاعری قرض جاں کا دوسرا نام ہے، قرض جاں ادا کرنے کا دوسرا سلسلہ یہ ہوتا ہے کہ شاعر لفظوں کے وسیلے سے کرتا ہے 3زبان میں آپ کا کلام موجود ہے، بہت خوبصورت پیکر میں شاعری کو ڈھالا ہے

معروف نقاد و صحافی حقانی القاسمی نےکہا کہ قرض جاں کے مصنف اور سلام الدین خان مبارک باد کے لائق ہیں کہ انھوں نے ایسی خوبصورت کتاب کو پرنٹ کرایا ’قرض جاں‘ کے حوالہ سے ہجرت کی بات عدیل زیدی کے یہاں ملتی ہے ،وہ ادب کا کاروبار نہیں کرتے ، ان کی خدمات بہت ہیں،عدیل زیدی کا اردو سے باضابطہ گہرا رشتہ ہے،. ہمیں نئے زاویہ سے عدیل زیدی کی شاعری کو پرکھنا ہوگا۔، اسے پڑھ کر مجھے اپنی ماں یاد آ گئی۔ریختہ سے وابستہ ڈاکٹر سالم سلیم نے کہا کہ عدیل زیدی کی شاعری میں ان کی شخصیت جو ابھر کر آئی ہے مٹی سے ابھرنے کا درد شدید ہے، ان کی شاعری میں رشتوں کی پامالی اور اخلاقی زبوں حالی کا بیانیہ بہت خوبصورت ملتا ہے، مٹی سے بچھڑنے کا کرب بہت زیادہ ہے۔ بیرون ملک رہنے کی وجہ سے وہ والد کے جنازے میں شرکت نہیں کر سکے، عدیل زیدی پیشہ سے انجینئر ہیں اور وہ 1977 سے امریکہ میں مقیم ہیں۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر خالد مبشرنے کہا کہ عدیل زیدی کی شاعری کی تفہیم کا حق ادا کرنے کے لیے الگ زاویہ تلاشنے ہوں گے۔،ان کی شاعری میں بہت رنگ ہے میں ان کی شاعری میں عجیب ارتعاش ہے، عدیل نے کلاسیکی شاعری کا گہرائی سے مطالعہ کیا ہے۔ڈاکٹر تالیف حیدر نے کہا کہ سنجیدگی کا موقع ہے کسی مجلس میں کسی کی شاعری پر گفتگو کی جائے خوش قسمتی ہے آپ کی کہ آپ نے اپنا رشتہ اردو سے برقرار رکھا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض معین شاداب نے انجام دیے،جبکہ ڈاکٹرمحمد عارف استاد ہمدرد پبلک اسکول نے تعارفی کلمات پیش کیے۔
مزید پڑھیں:مولانا ابوالمحاسن محمد سجادؒ کی خدمات پرانگریزی کتاب متعارف

پروگرام کے اختتام پر سلام الدین خان اور ’قرضِ جاں‘ کے مصنف عدیل زیدی کے چچا زاد بھائی اعجاز مصطفیٰ اور قمبر مصطفیٰ نے سبھی مہمانان اور ریسرچ اکالر زکا شکریہ ادا کیا۔اہم شرکاء میں اگنو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد علی جوہر، محمد انوارالحق ،مفیض الرحمن ،محترمہ آسیہ خان، منظر امام، شمس تبریز قاسمی، ڈاکٹر عبدالرحمن، ڈاکٹر زاہد ندیم احسن، عبدالباری قاسمی، شاہنواز شمسی، ڈاکٹر ثمرین، ڈاکٹر امتیاز احمد علیمی، ڈاکٹر خان محمد رضوان، کشفی شمائل، وغیرہ کا نام قابل ذکرہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.