عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون کے باہر ڈیرے ڈالنے والے ایران حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جمعہ کے روز ہوئے تصادم میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران پولیس کو بھی چوٹیں آئیں ہیں۔
مظاہرین گزشتہ ماہ ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کر رہے ہیں، جس میں ملیشیا کو سب سے زیادہ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔
جمعہ کو ہونے والی جھڑپوں میں چوٹیں زیادہ تر پتھر پھینکنے اور آنسو گیس کے باعث ہوئی ہے۔
الزام ہے کہ تقریباً 300 مظاہرین نے مارچ کیا، مظاہرین نے بظاہر سخت تحفظ والے گرین زون پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔
پولیس نے انہیں پیچھے دھکیلنے کے لیے لاٹھیوں، آنسو گیس اور واٹر کینن سے جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں سکیورٹی کے باعث سیب کی فصل خراب
زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہیں۔
ووٹنگ کے بعد ملیشیا کے حامیوں نے گرین زون کے قریب دھرنا دیا ہوا ہے اور انتخابی نتائج اور ان کے مطالبات تسلیم کیے جانے تک تشدد کا انتباہ دیا ہے۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے تشدد کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔