ETV Bharat / bharat

ڈاکٹر فراز سمیت چار افراد کے خلاف مذہب تبدیل کرانے کا الزام

author img

By

Published : Aug 23, 2021, 7:51 AM IST

عمر گوتم
عمر گوتم

اب عمر گوتم کے ساتھی ڈاکٹر فراز شاہ سمیت چار دیگر کے خلاف چارج شیٹ دائر کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ آئی جی اے ٹی ایس نے بتایا کہ 'ڈاکٹر فراز سمیت چار افراد کے خلاف کمزور اور بے سہارا لوگوں کو بہلا پھسلا کر ان کا مذہب تبدیل کرانے کا الزام ہے'۔

اے ٹی ایس نے عمر گوتم سمیت چھ کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے۔ اس سلسلے میں اب عمر گوتم کے ساتھی ڈاکٹر فراز شاہ سمیت دیگر چار کے خلاف چارج شیٹ دائر کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ آئی جی اے ٹی ایس نے بتایا کہ ڈاکٹر فراز سمیت چار افراد کے خلاف کمزور اور بے سہارا لوگوں کو بہلا پھسلا کر ان کا مذہب تبدیل کرانے کا الزام ہے۔ ان چاروں کے خلاف مزید کئی اہم شواہد پائے گئے ہیں۔ 90 دنوں کے اندر ان کے خلاف چارج شیٹ دائر کیے جانے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: عمر گوتم کے گھر سمیت 6 مقامات پر ای ڈی کا چھاپہ

بتادیں کہ اب تک 10 ملزمان کو اے ٹی ایس نے غیر قانونی تبدیلی مذہب کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ 20 اگست کو یو پی اے ٹی ایس نے تحقیقات کے بعد ڈاکٹر عمر گوتم ، مولانا جہانگیر عالم قاسمی، منو یادو عرف عبدالمنان ، راہل بھولا عرف راہل احمد ، عرفان شیخ اور صلاح الدین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔

اے ٹی ایس نے 60 دنوں میں یہ کارروائی کرتے ہوئے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ تفتیش میں ملزمین کے خلاف ملنے والے شواہد کی بنیاد پر چارج شیٹ بنائی گئی۔ اہم حقائق میں مجرمانہ سازش کے تحت ملک بھر میں غیر قانونی تبدیلی مذہب گروہ چلانے کا الزام عائد کیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی دیگر چار ملزمان پرساد کاوڑے عرف ایڈم عرف آدم ، ارسلان عرف بھوپریہ وندو ، کوثر عالم اور ڈاکٹر فراز اور دیگر ملزمان کو ناگپور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ جلد ہی ان کے خلاف بھی چارج شیٹ دائر کی جائے گی۔

واضح رہے کہ محمد عمر گوتم ایک مشہور اسلامی مبلغ ہیں جو بہت سے ممالک کا سفر کر چکے ہیں۔ وہ دہلی کے جوگا بائی ایکسٹینشن علاقے میں اسلامک دعوۃ سینٹر کے نام سے ایک ادارہ چلاتے ہیں۔

اپنا تعارف کراتے ہوئے گوتم انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو میں کہتے ہیں: 'میں اترپردیش کے فتح پور ضلع میں ٹھاکر گھرانے میں پیدا ہوا تھا ۔اور بیس سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا۔ میرے خاندان نے اس کی مخالفت کی تھی۔'اس ویڈیو میں عمر گوتم نے کہا: 'مجھے اپنے ایک مسلمان پڑوسی سے معلوم ہوا کہ اسلام میں ہمسایہ ہونے کے ناطے میرے کیا حقوق ہیں۔ اسی سے میں اسلام کی طرف راغب ہوا۔ اس وقت مجھے اللہ یا رسول کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔'

عمر گوتم کہتے ہیں: 'میں نے ایک سال تک اسلام کے بارے میں پڑھا اور پھر سنہ 1984 میں اسلام قبول کرلیا۔ میں نے اپنا نام شیام پرساد گوتم سے تبدیل کرکے محمد عمر گوتم رکھ لیا۔ میں نے پہلے اپنے ہندو دوستوں سے کہا کہ میں اب مسلمان ہوں۔'

گوتم کا کہنا ہے کہ 'مذہب تبدیل کرنے کے بعد مجھے دھمکایا گیا، حملے بھی ہوئے لیکن میں اپنے ایمان پر ثابت قدم رہا۔ میں نے اسلام کو کسی دباؤ یا کسی بہانے یا شادی کے لالچ میں نہیں بلکہ اسلام سے متاثر ہوکر قبول کیا۔'محمد عمر کے مطابق وہ اب تک ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کو تبدیلی مذہب میں مدد فراہم کر چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں: 'میں نے اسلام کے پیغام کو لوگوں تک پہنچانے اور اس پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔'

مزید پڑھیں :عمر گوتم دہائیوں سے تبلیغ کا کام کر رہے ہیں لیکن کبھی کسی نے الزام نہیں لگایا


ان کا کہنا ہے کہ 'اسلام قبول کرنے والوں کو اخلاقی اور قانونی مدد فراہم کرنے کے مقصد سے انھوں اسلامی دعوۃ مرکز قائم کیا ہے جہاں ہر مہینے 10-15 لوگ تبدیلی مذہب کے لیے قانونی مدد حاصل کرنے آتے ہیں۔'
سنہ 2010 میں انھوں نے دارالحکومت نئی دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں اسلامی دعوۃ سینٹر کے نام سے ایک مرکز کی بنا ڈالی تھی جس کے ذریعہ وہ اسلام قبول کرنے والوں کی مدد کرتے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.