ETV Bharat / bharat

غیر منقسم بنگال کی پہلی مسجد شاہی مسجد غازی درگاہ کی تاریخ پر ایک نظر

author img

By

Published : Sep 12, 2021, 7:37 PM IST

historical mosque of bengal before partition masjid ghazi dargah
غیر منقسم بنگال کی پہلی مسجد شاہی مسجد غازی درگاہ کی تاریخ پر ایک نظر

ہگلی ضلع کے بانسبڑیا علاقے میں واقع غیرمنقسم بنگال کی پہلی تاریخی شاہی مسجد غازی درگاہ آثارِ قدیمہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ اس مسجد کی بنیاد تقریباً ساڑھے سات سو برس قبل رکھی گئی تھی۔

مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے بانسبڑیا علاقے میں واقع غیرمنقسم بنگال کی پہلی تاریخی شاہی مسجد غازی درگاہ آثار قدیمہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ ہگلی ضلع کے تربینی ندی کے سنگم پر واقع بانسبڑیا کے اسلام پاڑہ ہالٹ سے کچھ دوری پر شاہی مسجد غازی درگاہ ہے۔ اس کی بنیاد تقریباً ساڑھے سات سو برس قبل 14-1213 کے قریب رکھی گئی تھی۔ مورخ آر سی مجمدار کی کتاب دی ہسٹری آف بنگال ( The history of bengal ) کے مطابق آج سے سینکڑوں برس قبل 1213 میں مبلغ غازی جعفر خان اپنے چند مریدین کے ساتھ اڑیسہ (موجودہ اڈیشہ) سے بنگال کے ہگلی ضلع تشریف لائے تھے۔

دیکھیں ویڈیو

ہگلی ضلع کا یہ علاقہ تربینی کے نام سے مشہور ہے، جہاں تین ندیوں کا سنگم ہوتا ہے. تربینی علاقہ غیر مسلمانوں کے لئے روحانی حیثیت کا مقام رکھتا ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگ آباد ہیں. مبلغ غازی جعفر خان کی اسلامی تعلیمات اور دین کی خدمات سے متاثر ہوکر سلطان علاء الدین نے اس تاریخی مسجد کی تعمیر کروائی تھی۔ مسجد کے تعمیر کے بعد یہاں پنجگانہ نماز و عبادات کا سلسلہ شروع ہوگیا جو ساڑھے سات سو برسوں سے آج تک جاری ہے۔

historical mosque of bengal before partition masjid ghazi dargah
غیر منقسم بنگال کی پہلی مسجد شاہی مسجد غازی درگاہ

تاریخ داں آر سی مجمدار کی کتاب کے مطابق غیرمنقسم بنگال کی پہلی تاریخی مسجد کی تعمیر کے بعد تربینی (ہگلی ضلع ) اور اس کے اطراف کے اضلاع میں رہنے والے لوگوں نے اسلام مذہب کو قبول کیا. اس طرح ہگلی ضلع کے ساتھ بردوان، ندیا،مرشدآباد، مالدہ، شمالی اور جنوبی دیناج پور، شمالی 24 پرگنہ، مشرقی مدنی پور، بیربھوم وغیرہ اضلاع کے لوگ تاریخی اور قدیم ترین شاہی مسجد غازی درگاہ سے متاثر ہوئے اور اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات کے تحت گزارنے لگے، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ سب کچھ بدلنے لگا۔ 1908 میں بنگال کی تقسیم عمل میں آئی جب کہ اس دوران نقل مکانی کا ایک برا دور بھی آیا لیکن یہ مسجد ان تمام تاریخی واقعات کی گواہ بنی رہی۔

historical mosque of bengal before partition masjid ghazi dargah
غیر منقسم بنگال کی پہلی مسجد شاہی مسجد غازی درگاہ

اس تاریخی مسجد کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھارتی آثار قدیمہ (archological survey of india) پر ہے۔ شروعات میں اس کی خاطر خواہ دیکھ بھال کی گئی اور مرمت بھی کروائی گئی لیکن آج شاہی مسجد غازی درگاہ عدم توجہی کا شکار ہوکر رہ گئی ہے۔

مزید پڑھیں:بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والے کھلاڑی مزدوری کرنے پر مجبور

اس سلسلے میں شاہی مسجد غازی درگاہ کے خطیب و امام قمرالدین ساحل حشمتی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شمشیر علی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے غیرمنقسم بنگال کی پہلی مسجد کی تاریخ اور موجودہ صورتحال پر روشی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ساڑھے سات سو برس قبل سلطان جعفر غازی اور ان کے کنبے یہاں تشریف لائے اور غیرمنقسم بنگال میں عام لوگوں کے درمیان اسلام کی تعلیمات پھیلانے میں اہم رول ادا کیامسجد کے امام کا کہنا ہے کہ عدم توجہی کے سبب مسجد خستہ حالی کا شکار ہے۔ آثار قدیمہ اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتا ہے جس کے سبب پانچ میں سے ایک گنبد زمین بوس ہو گیا ہے. اس کی مرمت کی سخت ضرورت ہے. مقامی شخص محمد سراج نے بات کرتے ہوئے ریاستی اور مرکزی حکومت سے اس تاریخی ورثا کو بچانے کا مطالبہ کیا۔ یہ مسجد بنگال کی شان ہے. ریاستی حکومت کی جانب سے اس مسجد کی دیکھ بھال اور جدیدکاری کے لئے مزید ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.