ETV Bharat / bharat

ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' میں فرق کی تشریح کی

author img

By

Published : Nov 18, 2021, 1:57 PM IST

Updated : Nov 18, 2021, 2:17 PM IST

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' کے نظریہ کے بارے میں تفصیلات سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اصطلاحات مختلف نظریہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ایک کا تعلق مذہب سے جبکہ دوسرے کا سیاست سے تعلق ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے میل نہیں کھاتے۔

ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' میں فرق کی تشریح کی
ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' میں فرق کی تشریح کی

ششی تھرور نے اپنی نئی کتاب 'پرائڈ، پریجوڈس اینڈ پنڈیٹری' کی رسم اجرا کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ’ہندو ازم کے بارے میں میرا خیال ہے کہ وہ ایک ایسا مذہب ہے جو ذاتی طور پر آپ کو سچائی کی تلاش کے بارے میں بتاتا ہے جس میں دوسرے لوگوں سے متعلق سچائیاں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔ آپ کو ان کا احترام کرنا چاہیے تاہم فرق کو قبول کرنا ہی ہندومت کی بنیاد ہے‘۔

ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' میں فرق کی تشریح کی

انہوں نے کہا کہ ’ہندوتوا سے متعلق ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ بالکل مختلف ہے۔ یہ ایک سیاسی نظریہ ہے۔ ویدی فلسفہ کے مطابق ہندوتوا سے ہندوازم کی شناخت کم ہوجاتی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے ہندوتوا کا تعلق ہندوازم سے نہیں ہے۔

'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' کے فرق کی وضاحت کرتے ہوئے، کانگریس رہنما نے کہا کہ ’میرے خیال میں مذہب کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور سیاست کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ مذہب روحانیت کی تعلیم دیتا ہے جبکہ سیاست میں دنیا اور معاشرے کی بہتری کے لیے جستجو کی جاتی ہے۔ ہم پر ایسے لوگ حکومت کررہے ہیں جو ہر چیز میں سیاست کو شامل کرنا چاہتے ہیں، جو بالکل غلط ہے‘۔

تھرور نے الزام لگایا کہ اس وقت حکمران پارٹی دوسرے مذاہب کے لوگوں کے خلاف 'ہندوتوا' کی اصطلاح استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ’ہندوتوا ایک بہت ہی گمراہ کن اصطلاح ہے کیونکہ اس کا ہندو مذہب سے کچھ لینا دینا نہیں ہے‘۔

سوامی وویکانند نے جو ہندوازم سکھایا ہے اس کا ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہندوتوا ایک سیاسی نظریہ ہے۔ وہ اسے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے خلاف ایک انتہائی تیز ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں جبکہ ہمیں ہندو دھرم یہ نہیں سکھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر وہ لوگ خود کو ہندوتوا کے بجائے، سنگھ پریوار یا سنھگی دھرم کہتے تو بہتر ہوتا‘۔

جب مزاحیہ اداکار ویر داس اور اداکارہ کنگنا رناوت کے تبصروں پر پیدا ہونے والے حالیہ تنازع کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’ویر داس کی کامیڈی سے میں لطف اندوز ہوا اور کنگنا کے بیان نے مجھے حیرت زدہ کردیا‘۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ تاریخ پر اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہتے ہیں انہیں سب سے پہلے تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کو بہتر بنانے کےلے کوشاں ان سے آپ کو اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ان کی بات سنی جانی چاہئے، کیونکہ آزاد جمہوریت میں انہیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گانا گاتے ہوئے ششی تھرور کا ویڈیو وائرل

ترواننت پورم کے ایم پی نے مودی کی جانب سے سردار پٹیل کی سراہنا کرنے پر کہا کہ سردار پٹیل واقعتاً بھارتی اتحاد کی ایک عظیم شخصیت تھے، درحقیقت گجرات کے ایک عظیم انسان اور ایک عظیم قوم پرست رہنما تھے لیکن ان سب کے باوجود اس کے نظریہ اور مودی کا نظریہ بالکل الگ الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سردار پٹیل وزیر داخلہ تھے تب انہوں نے آر ایس ایس پر پابندی لگائی تھی۔

ششی تھرور نے اپنی نئی کتاب 'پرائڈ، پریجوڈس اینڈ پنڈیٹری' کی رسم اجرا کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ’ہندو ازم کے بارے میں میرا خیال ہے کہ وہ ایک ایسا مذہب ہے جو ذاتی طور پر آپ کو سچائی کی تلاش کے بارے میں بتاتا ہے جس میں دوسرے لوگوں سے متعلق سچائیاں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔ آپ کو ان کا احترام کرنا چاہیے تاہم فرق کو قبول کرنا ہی ہندومت کی بنیاد ہے‘۔

ششی تھرور نے 'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' میں فرق کی تشریح کی

انہوں نے کہا کہ ’ہندوتوا سے متعلق ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ بالکل مختلف ہے۔ یہ ایک سیاسی نظریہ ہے۔ ویدی فلسفہ کے مطابق ہندوتوا سے ہندوازم کی شناخت کم ہوجاتی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے ہندوتوا کا تعلق ہندوازم سے نہیں ہے۔

'ہندوتوا' اور 'ہندو ازم' کے فرق کی وضاحت کرتے ہوئے، کانگریس رہنما نے کہا کہ ’میرے خیال میں مذہب کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور سیاست کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ مذہب روحانیت کی تعلیم دیتا ہے جبکہ سیاست میں دنیا اور معاشرے کی بہتری کے لیے جستجو کی جاتی ہے۔ ہم پر ایسے لوگ حکومت کررہے ہیں جو ہر چیز میں سیاست کو شامل کرنا چاہتے ہیں، جو بالکل غلط ہے‘۔

تھرور نے الزام لگایا کہ اس وقت حکمران پارٹی دوسرے مذاہب کے لوگوں کے خلاف 'ہندوتوا' کی اصطلاح استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ’ہندوتوا ایک بہت ہی گمراہ کن اصطلاح ہے کیونکہ اس کا ہندو مذہب سے کچھ لینا دینا نہیں ہے‘۔

سوامی وویکانند نے جو ہندوازم سکھایا ہے اس کا ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہندوتوا ایک سیاسی نظریہ ہے۔ وہ اسے دوسرے مذاہب کے لوگوں کے خلاف ایک انتہائی تیز ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں جبکہ ہمیں ہندو دھرم یہ نہیں سکھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر وہ لوگ خود کو ہندوتوا کے بجائے، سنگھ پریوار یا سنھگی دھرم کہتے تو بہتر ہوتا‘۔

جب مزاحیہ اداکار ویر داس اور اداکارہ کنگنا رناوت کے تبصروں پر پیدا ہونے والے حالیہ تنازع کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’ویر داس کی کامیڈی سے میں لطف اندوز ہوا اور کنگنا کے بیان نے مجھے حیرت زدہ کردیا‘۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ تاریخ پر اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہتے ہیں انہیں سب سے پہلے تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کو بہتر بنانے کےلے کوشاں ان سے آپ کو اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ان کی بات سنی جانی چاہئے، کیونکہ آزاد جمہوریت میں انہیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گانا گاتے ہوئے ششی تھرور کا ویڈیو وائرل

ترواننت پورم کے ایم پی نے مودی کی جانب سے سردار پٹیل کی سراہنا کرنے پر کہا کہ سردار پٹیل واقعتاً بھارتی اتحاد کی ایک عظیم شخصیت تھے، درحقیقت گجرات کے ایک عظیم انسان اور ایک عظیم قوم پرست رہنما تھے لیکن ان سب کے باوجود اس کے نظریہ اور مودی کا نظریہ بالکل الگ الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سردار پٹیل وزیر داخلہ تھے تب انہوں نے آر ایس ایس پر پابندی لگائی تھی۔

Last Updated : Nov 18, 2021, 2:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.