ETV Bharat / bharat

Tripura Elections Result تریپورہ اسمبلی انتخابات کے نتائج غیرمتوقع، سابق وزیراعلیٰ مانک سرکار

author img

By

Published : Mar 5, 2023, 10:56 AM IST

سابق وزیر اعلی مانک سرکار نے تریپورہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کو غیر متوقع قرار دیا
سابق وزیر اعلی مانک سرکار نے تریپورہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کو غیر متوقع قرار دیا

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ نے تریپورہ اسمبلی انتخابات میں اپنی شکست کے لیے دیگر جماعتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ تریپورہ کے سابق وزیر اعلیٰ مانک سرکار نے کسی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کا اتحاد بی جے پی مخالف ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے انتخابات نہیں جیت سکا۔Former Tripura CM Manik Sarkar On Unexpected Results

اگرتلہ (تریپورہ): کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ مانک سرکار نے ہفتہ کو کہا کہ تریپورہ اسمبلی انتخابات کے نتائج غیر متوقع تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کو فریب میں بدل دیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے تریپورہ کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ غیر متوقع ہے کیونکہ حکومت کی کارکردگی صفر تھی۔ جمہوریت پر حملہ ہوا۔ ووٹرز کو آزادانہ حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کو ایک مذاق بنا دیا گیا ہے۔ ریاست میں آئین کے تحت کام نہیں ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ بی جے پی مخالف ووٹ مختلف وجوہات کی وجہ سے تقسیم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش کے مطابق نتائج نہیں آئے۔ لیکن ایک بات واضح ہے کہ 60 فیصد ووٹروں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا۔ بی جے پی مخالف ووٹ تقسیم ہو گئے۔ عوام اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ بی جے پی کو اقتدار میں لانے میں کس نے مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے لیکن میں کسی پارٹی کا نام نہیں لینا چاہتا۔ اہم بات یہ ہے کہ تریپورہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 32 سیٹوں پر کامیابی ملی، یہ اکثریت کے اعداد و شمار سے ایک زیادہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان انتخابات میں بی جے پی کو تقریباً 39 فیصد ووٹ ملے۔ جبکہ ٹیپرا موتھا پارٹی نے 13 سیٹیں جیتی ہیں۔ سی پی آئی (ایم) کو 11 سیٹوں پر کامیابی ملی۔ کانگریس صرف تین سیٹیں جیت سکی۔ آئی پی ایف ٹی کو ایک سیٹ پر کامیابی ملی ہے اور پہلی بار آئی پی ایف ٹی کا نمائندہ اسمبلی پہنچے گا۔

مزید پڑھیں:۔ تریپورہ-ناگالینڈ میں بی جے پی کی اقتدار میں واپسی، میگھالیہ میں مخلوط حکومت

شمال مشرق میں سی پی آئی (ایم) اور کانگریس بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے متحد تھے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق سی پی آئی (ایم) اور کانگریس کو مل کر تقریباً 33 فیصد ووٹ ملے۔ معلوم ہوا ہے کہ 2018 سے پہلے اس ریاست میں بی جے پی نے ایک بھی سیٹ نہیں جیتی تھی۔ 2018 میں بی جے پی نے آئی پی ایف ٹی کے ساتھ اتحاد کیا۔ اس الیکشن کے نتائج چونکا دینے والے تھے۔ اس اتحاد نے بایاں محاذ کو شکست دی جو 35 سال سے اقتدار میں تھی۔ اس بار بی جے پی نے 55 اور آئی پی ایف ٹی نے چھ سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے تاہم دونوں پارٹیوں نے گومتی ضلع کے ایمپی نگر حلقہ میں اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ سی پی آئی (ایم) نے 47 اور کانگریس نے 13 سیٹوں پر اپنا دعویٰ پیش کیا تھا۔ سی پی آئی (ایم) نے اپنے حصہ کی 47 سیٹوں میں سے 43 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ فارورڈ بلاک، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) اور ریولوشنری سوشلسٹ پارٹی (آر ایس پی) کے امیدواروں نے ایک ایک سیٹ پر مقابلہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.