سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت آج راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو سمیت 38 لوگوں کو سزا سنائے گی، جنہیں چارہ گھوٹالہ کے تحت ڈورانڈا خزانے سے 139.35 کروڑ روپے کے غبن کے معاملے میں قصوروار قرار دیا گیا ہے۔
سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت کے جج ایس کے ششی نے 15 فروری کو ان سبھی کو قصوروار ٹھہرایا اور سزا پر سماعت کے لیے 21 فروری کی تاریخ مقرر کی۔ The Special CBI Court had Last Week Found Lalu Guilty
سی بی آئی کے اسپیشل پراسیکیوٹر بی ایم پی سنگھ نے کہا کہ خصوصی عدالت نے ہفتہ کو ہدایت دی کہ 15 فروری کو قصوروار ٹھہرائے گئے 41 ملزمان میں سے 38 کو، جو عدالت میں پیش ہوئے، انہیں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سزا سنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر تینوں قصوروار 15 فروری کو عدالت میں پیش نہیں ہو سکے جس کی وجہ سے عدالت نے تینوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
سنگھ نے کہا کہ سزا پانے والے 38 مجرموں میں سے 35 برسا منڈا جیل میں بند ہیں، جب کہ لالو پرساد یادو سمیت تین دیگر قصوروار طبی وجوہات کی کی بنا پر راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ریمس) میں داخل ہیں۔
سی بی آئی کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ جیل انتظامیہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تمام 38 قصورواروں کو عدالت میں پیش کرنے کا انتظام کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ لالو پرساد کے علاوہ ڈاکٹر کے ایم پرساد اور یشونت سہائے کو ریمس میں داخل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
Fodder Scam Case: چارہ گھوٹالہ معاملے میں لالو یادو قصوروار، 24 ہوئے بری
برسا منڈا جیل سپرنٹنڈنٹ حامد اختر نے بتایا کہ ریمس میں داخل تینوں قصورواروں کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کرنے کے لیے لیپ ٹاپ کا انتظام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت پیر کو دوپہر 12 بجے سزا سنانے کا آغاز کرے گی۔ سنگھ نے کہا کہ عدالت نے لالو پرساد یادو کو تعزیرات ہند کی دفعہ 409، 420، 467، 468، 471 کے ساتھ ساتھ سازش سے متعلق دفعہ 120B اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2) کے تحت قصوروار قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لالو پرساد یادو کو ان دفعات میں سات سال تک قید ہو سکتی ہے۔