ETV Bharat / bharat

مسلم نوجوان کو زدوکوب کرنے پر اقلیتی کمیشن برہم

author img

By

Published : May 7, 2019, 10:36 AM IST

مسلم نوجوان کو زدوکوب کرنے پر اقلیتی کمیشن برہم

بھارت کے جنوبی ریاست کرناٹک کے دار الحکومت بنگلورو میں تقریبا 20 روز قبل ایک مسلم نوجوان کو گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا، پھر اس کو شدید زدوکوب کیا گیا۔


بنگلورو میں پولیس کی جانب کی جانے والی تھرڈ ڈگری ٹارچر کی وجہ سے گرفتار مسلم نوجوان تنویر احمد کے دونوں گردے فیل ہو گئے ہیں اور فی الحال وہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہ خبر عام ہونے کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرے کیے اور ملزموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد محکمۂ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ وہیں پولیس کی زیادتی کے شکار تنویر احمد کا کہنا ہے کہ ان پر آٹھ سے نو پولیس اہلکاروں نے زیادتی کی تھی۔

مسلم نوجوان کو زدوکوب کرنے پر اقلیتی کمیشن برہم

آج ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور ضمیر احمد خاں اور اقلیتی کمیشن کے سکریٹری انیس سراج ہسپتال میں زیر علاج تنویر احمد کی عیادت کے لیے پہنچے اور ان کی خبر دریافت کی۔

اس موقع پر اقلیتی کمیشن کے سکریٹری نے کہا کہ گزشتہ روز ہی انھیں اس کی اطلاع ملی اور انھوں نے متعلقہ ڈی سی پی کو سات دنوں کے نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے اور تمام ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے وجہ پوچھی ہے۔

تنویر احمد کے بھائی مصور احمد کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی کی صحت پہلے سے قدرے بہتر ہے اور علاج جاری ہے۔

بنگلورو میں ایس ڈی پی آئی کے صدر محمد شریف نے اس معاملے میں مسلم رہنماؤں کی خاموشی پر تعجب کا اظہار کیا۔

اس پورے معاملے میں تاحال پولیس نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور میڈیا سے بات کرنے سے گریز کر رہی ہے۔

Intro:مسلم نوجوان پر پولیس کسٹڈی میں زیادتی؛ اقلیتی کمیشن انصاف کے لئے کمربستہ


Body:مسلم نوجوان پر کسٹڈی میں زیادتی؛ اقلیتی کمیشن انصاف کے لئے کمربستہ

بنگلور: پچھلے 20 دن قبل آدھی رات ایک مسلم نوجوان کو پولیس نے بلا وجہ دھرلیا اور اسے ڈی. جے. ہلی اسٹیشن لیجایا گیا جہاں اسے غیر قانونی طور پر کسٹدی میں رکھ تھرڈ ڈگری ٹارچر دیاگیا جس کے نتیجے لڑکے کی دونوں گردے فیل ہوگئے اور ابھی بھی وہ ہسپتال میں ذیر علاج ہے.

اس معاملہ میں ایس.ڈی.پی.آئی کے کارکنان نے زبردست احتجاج کیا جس کے نتیجہ میں پولیس کے اعلیٰ حکام نے دو پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں سسپینڈ کیا جب کہ مظلوم لڑکے کے بیان کے مطابقت 8-9 پولیس والوں نے زیادتی کی تھی.

تاہم آج 20 ایام بعد وزیر برائے اقلیتی بہبود ضمیر احمد خان نے مائناریٹی کمیشن کے سیکرٹری انیس سراج کے ہمراہ اس مظلوم لڑکے کی خبر لینے شفاء ہسپتال پہونچے اور اقلیتی کمیشن کے سیکرٹری کو ہدایات جاری کئے کہ اس معاملہ پر کارروائی کرے.

اس موقع پر اقلیتی کمیشن کے سیکرٹری نے کہا کہ ہمیں کل ہے مظلوم کے بھائی سے شکایت موصول ہوئی اور ہم نے فوری طور پر متعلقہ ڈی.سی. پی کو 7 دن کی جواب دو نوٹس بھیجا ہے کہ پولیس نے مذکورہ 7-8 پولیس اہلکاروں پر اتنے دنوں میں کیوں کارروائی نہیں کی اور ایف. آی. آر میں درج آی. پی. سی. کے سیکشنس نہایت ہی کمزور ہیں.

مظلوم کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی کی صیحت اب بہتر ہے لیکن انہوں نے اس بات کا بہت افسوس جتایا کہ وہ ابھی بھی ڈیالیسیس پر ہے اور علاج جاری ہے.

یاد رہے کہ پچھلے ہفتے ایس. ڈی. پی. آئ کے بنگلور ضلع صدر محمد شریف نے ای. ٹی. وی بھارت سے ایک خصوصی ملاقات کے دوران کہا تھا کہ شہر میں مسلمانوں پر پولیس کی زیادتیاں بڑھرہی ہیں اور نام نہاد مسلم لیڈران خاموش ہیں. اور آج ہی ریاستی کابینہ کے ایک مسلم وزیر نے ہسپتال پہونچ مظلوم کی عیادت کی اور کارروائی کی ہدایات بھی دیں.

بائیٹس...
1. انیس سراج، سیکرٹری، ریاستی اقلیتی کمیشن
2. ضمیر احمد خان، وزیر برائے اقلیتی امور، حج و وقف
3. تنویر احمد، پولیس کی زیادتی کا شکار
4. مصور احمد، مظلوم کے بھائی


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.