ETV Bharat / bharat

Amit Shah Writes To Opposition Leaders منی پور پر بحث کے لیے دونوں ایوان کے اپوزیشن رہنماؤں کو امت شاہ کا خط

author img

By

Published : Jul 25, 2023, 8:02 PM IST

وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں تعطل کو لے کر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن چودھری اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے کو خط لکھا۔ جس میں انہوں نے منی پور کی صورتحال پر بحث میں ان کا تعاون مانگا ہے۔

Amit Shah Writes To Opposition Leaders Over Manipur Issue
منی پور پر بحث کے لیے دونوں ایوان کے اپوزیشن رہنماؤں کو امت شاہ کا خط

منی پور پر بحث کے لیے دونوں ایوان کے اپوزیشن رہنماؤں کو امت شاہ کا خط

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو خط لکھ کر منی پور کی صورتحال پر بحث میں ان کا تعاون مانگا ہے، تاکہ حکمران پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان منی پور کی صورتحال پر بحث کو ختم کرنے کی کوشش کی جا سکے۔وزیر داخلہ نے دونوں لیڈروں کو الگ الگ خطوط میں کہا کہ حکومت منی پور کے مسئلہ پر بات چیت کے لئے تیار ہے اور امید کرتی ہے کہ ہر کوئی پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر اس مسئلہ پر تعاون کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے اور امید ظاہر کی کہ تمام فریق تعطل کو حل کرنے میں تعاون کریں گے۔

راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے کو لکھے ایک خط میں وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ راجیہ سبھا ریاستوں کی کونسل ہونے کے ناطے ملک کے جمہوری نظام میں ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ یہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مفادات اور خواہشات کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی کے آغاز میں منی پور میں کچھ واقعات کی وجہ سے تشدد کے واقعات ہوئے، کچھ شرمناک واقعات بھی منظر عام پر آئے، جس کے بعد پورے ملک کے عوام، شمال مشرقی اور خاص طور پر منی پور کے لوگ ملک کی پارلیمنٹ سے امید کر رہے ہیں کہ وہ پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر اس مشکل وقت میں منی پور کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ کے ذریعے تمام اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اچھے ماحول میں بات چیت کے لیے آگے آئیں۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا منصفانہ اور دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے ہر کسی کو پارٹی لائنوں سے ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن چودھری کو لکھے خط میں وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ حکومت منی پور کے معاملے پر بیان دے، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت مکمل بحث کے لیے تیار ہے اور صرف بیان نہیں، بلکہ اس کے لیے تمام فریقوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ آپ کے ذریعے میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اچھے ماحول میں بحث کے لیے آگے آئیں۔ بحیثیت نمائندے شہریوں کے مفاد کے لیے کام کرنا قوم کی بہتری کے لئے ہماری ذمہ داری ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ منی پور معاملے کو لے کر منگل کو بھی پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ ہوا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے منی پور پر پی ایم مودی کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ لوک سبھا میں بھی ارکان پارلیمنٹ نے ایوان میں نعرے لگائے اور اسپیکر کی نشست کے قریب پہنچ کر منی پور کے پوسٹر دکھائے۔ دوسری طرف، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، جنہیں راجیہ سبھا سے پورے اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا تھا وہ پارلیمنٹ کے احاطے میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بھی پارلیمنٹ میں تعطل کو ختم کرنے کے لیے تمام جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ کی۔ جس میں حکومت نے کہا کہ وہ منی پور معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس کے علاوہ لوک سبھا میں ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ترمیمی) بل پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے، اور وہ منی پور کے مسئلے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔ جو لوگ نعرے لگا رہے ہیں وہ نہ تو تعاون میں دلچسپی رکھتے ہیں اور نہ دلتوں میں اور نہ ہی خواتین کی بہبود میں دلچسپی رکتھے ہیں۔

انہوں نے اپوزیشن اراکین کے نعرے بازی کے درمیان کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے رہنماؤں کو خطوط لکھے ہیں کہ ہم (حکومت) جب تک وہ چاہیں منی پور پر بحث کے لیے تیار ہیں۔ حکومت کسی چیز سے نہیں ڈرتی۔ جو لوگ منی پور کے مسئلہ پر بحث کرنا چاہتے ہیں وہ بحث کر سکتے ہیں۔ ہمارے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ بعد میں ایوان نے ہنگامہ آرائی کے درمیان صوتی ووٹ سے بل منظور کر لیا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.