ETV Bharat / state

Stray Dog Menace in Srinagar سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی باعث تشویش

وادی کشمیر میں اپریل 2021 سے اپریل 2022 تک ساڑے پانچ ہزار افراد کو آوارہ کتوں نے کاٹ کر زخمی کیا ہے۔آوارہ کتوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع سرینگر میں ہے ۔سال 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق سرینگر میں یہ تعداد49 ہزار تھی جو کہ بڑھ کر اب 60 ہزار جا پہنچی ہے۔Stray Dog Menace in Srinagar

stray-dog-menace-continues-unabated-in-srinagar
سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی باعث تشویش
author img

By

Published : Oct 11, 2022, 3:47 PM IST

Updated : Oct 11, 2022, 4:18 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جس طرف بھی نظر پڑتی ہے آوارہ کتے نظر آتے ہیں۔ دکانوں کے سامنے ،کھڑی گاڑیوں کے نیچے اور سڑک کے کنارے کتے اپنا ڈھیرہ جمائے ہوتے ہیں، جبکہ نکڑ ،گلی کوچے اور ہر محلے میں آوارہ کتوں کی بھر مار دیکھنے کو مل رہی ہے۔Stray Dogs in Srinagar

سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی باعث تشویش

اپریل 2021 سے اپریل 2022 تک وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ساڑھے 5 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ اپریل 2022سے گزشتہ ماہ ستمبر تک 3 ہزار سے زائد افراد کتوں کے حملوں کا شکار ہوئے ہیں۔اس دوران آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے سے 3 افراد اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں۔Stray Dog Bites in Kashmir

آوارہ کتوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع سرینگر میں ہے ۔سال 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق سرینگر میں یہ تعداد49 ہزار تھی جو کہ بڑھ کر اب 60 ہزار جاپہنچی ہے۔۔Stray Dog Menace in Srinagar

وادی میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی انسانوں کے لیے وبال جان بن چکی ہے۔کتوں کو انسانی خون کا اس قدر چسکا لگا ہے کہ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر کے اینٹی ریبیز کلینک میں سالانہ 5 سے 6 ہزار ایسے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جنہیں کتوں نے کاٹ کھایا ہوتا ہے اور ان میں سے بیشتر کا تعلق شہر سرینگر سے ہوتا ہے۔SMHS Anti Rabies Clinic
جی ایم سی سرینگر کے کمیونیٹی میڈیسن کے ایچ او ڈی ڈاکٹر ایم سلیم خان کہتے ہیں کہ کتوں کے حملوں کا شکار بننے والوں کے یہ اعداد و شمار نہایت تشویشناک ہے۔GMC Srinagar Community Medicine HOD Dr. M Saleem Khan
کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو میں کرنے کے لیے گزشتہ دس برس کے دوران کوئی موثر حکمت عملی وجود میں نہیں لائی گئی ہے۔ ایسے میں میونسپل کارپوریشن سرینگر کے پاس کتوں کی نسبندی ہی واحد راستہ ہے لیکن یہ بلدیاتی ادارہ اس منصوبے پر کام شروع نہیں کرسکا۔Srinagar Municipal Committee on Stray Dog menace

مزید پڑھیں: Stray Dogs in JK: کشمیر میں ہر دو گھنٹے میں ایک شہری کتوں کے حملوں کا شکار


شہامہ سرینگر میں کتوں کی افزائش کو کم کرنے کی خاطر چند کمروں پر مشتمل ایک ہسپتال تو ہے لیکن موجودہ سہولیت کے اعتبار سے اور کتوں کی آبادی کے حساب وہ ناکے برابر ہے۔ جس رفتار سے وہاں کتوں کی نسبندی عمل میں لائی جاتی ہے اس سے کتوں کی آبادی پر قابو پانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔Sterilization of dogs in srinagar

ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ خاص کر میونسپل کارپوریشن سرینگر،اس سنگین مسلے کی جانب فوری توجہ مبذول کریں۔آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو میں کرنے کے لئے موثر اور کارگر اقدامات اٹھائیں، تاکہ انسانوں کو کتوں کے کاٹ کھانے سے بچایا جاسکے۔

سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جس طرف بھی نظر پڑتی ہے آوارہ کتے نظر آتے ہیں۔ دکانوں کے سامنے ،کھڑی گاڑیوں کے نیچے اور سڑک کے کنارے کتے اپنا ڈھیرہ جمائے ہوتے ہیں، جبکہ نکڑ ،گلی کوچے اور ہر محلے میں آوارہ کتوں کی بھر مار دیکھنے کو مل رہی ہے۔Stray Dogs in Srinagar

سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی باعث تشویش

اپریل 2021 سے اپریل 2022 تک وادی کشمیر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ساڑھے 5 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ اپریل 2022سے گزشتہ ماہ ستمبر تک 3 ہزار سے زائد افراد کتوں کے حملوں کا شکار ہوئے ہیں۔اس دوران آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے سے 3 افراد اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں۔Stray Dog Bites in Kashmir

آوارہ کتوں کی سب سے زیادہ تعداد ضلع سرینگر میں ہے ۔سال 2017 کے اعدادو شمار کے مطابق سرینگر میں یہ تعداد49 ہزار تھی جو کہ بڑھ کر اب 60 ہزار جاپہنچی ہے۔۔Stray Dog Menace in Srinagar

وادی میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی انسانوں کے لیے وبال جان بن چکی ہے۔کتوں کو انسانی خون کا اس قدر چسکا لگا ہے کہ ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر کے اینٹی ریبیز کلینک میں سالانہ 5 سے 6 ہزار ایسے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جنہیں کتوں نے کاٹ کھایا ہوتا ہے اور ان میں سے بیشتر کا تعلق شہر سرینگر سے ہوتا ہے۔SMHS Anti Rabies Clinic
جی ایم سی سرینگر کے کمیونیٹی میڈیسن کے ایچ او ڈی ڈاکٹر ایم سلیم خان کہتے ہیں کہ کتوں کے حملوں کا شکار بننے والوں کے یہ اعداد و شمار نہایت تشویشناک ہے۔GMC Srinagar Community Medicine HOD Dr. M Saleem Khan
کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو میں کرنے کے لیے گزشتہ دس برس کے دوران کوئی موثر حکمت عملی وجود میں نہیں لائی گئی ہے۔ ایسے میں میونسپل کارپوریشن سرینگر کے پاس کتوں کی نسبندی ہی واحد راستہ ہے لیکن یہ بلدیاتی ادارہ اس منصوبے پر کام شروع نہیں کرسکا۔Srinagar Municipal Committee on Stray Dog menace

مزید پڑھیں: Stray Dogs in JK: کشمیر میں ہر دو گھنٹے میں ایک شہری کتوں کے حملوں کا شکار


شہامہ سرینگر میں کتوں کی افزائش کو کم کرنے کی خاطر چند کمروں پر مشتمل ایک ہسپتال تو ہے لیکن موجودہ سہولیت کے اعتبار سے اور کتوں کی آبادی کے حساب وہ ناکے برابر ہے۔ جس رفتار سے وہاں کتوں کی نسبندی عمل میں لائی جاتی ہے اس سے کتوں کی آبادی پر قابو پانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔Sterilization of dogs in srinagar

ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ خاص کر میونسپل کارپوریشن سرینگر،اس سنگین مسلے کی جانب فوری توجہ مبذول کریں۔آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی کو قابو میں کرنے کے لئے موثر اور کارگر اقدامات اٹھائیں، تاکہ انسانوں کو کتوں کے کاٹ کھانے سے بچایا جاسکے۔

Last Updated : Oct 11, 2022, 4:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.