جماعت اسلامی اور حریت کے درجنوں کارکنان کی گرفتاری پر علاحدگی پسند رہنماؤں کی جانب سے مشترکہ طور پر وادی بھر میں ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔
ہڑتال کا اثر واضح طور پر ریاست کے دارالحکومت سرینگر میں دیکھا گیاہے۔ اس کے پیش نظر معمولات زندگی متاثر ہوگئی ، دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے اور نقل و حمل کا عمل بھی مسدود ہو کر رہ گیا ہے۔
انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پر قابو پانے اور امن و قانون کی صورتحال کو بر قرار رکھنے کے لیے سرینگر کے حساس مقامات کے علاوہ وادی کے دوسرے اضلاع میں بھی سکیورٹی کے معقول انتظامات کیے ہیں۔
علاحدگی پسند رہنماؤں سید علی گیلانی اور میر واعظ محمد عمر فاروق کو گھروں میں ہی نظر بند رکھا گیا ہے، جبکہ یاسین ملک ہفتے کے شب ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ گذشتہ روز سکیورٹی فورسز نے ریاست کے مختلف اضلاع سے جماعت اسلامی اور حریت کے درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔ جماعت اسلامی ریاستی امیر ڈاکٹر عبدالحمید فیاض کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد سے ریاست کے ماحول کشیدہ ہو گئے ہیں۔