ETV Bharat / state

Iltija Mufti Got Passportمحبوبہ مفتی کی بیٹی التجا کو "ریگولر پاسپورٹ" ملا

التجا مفتی نے کہا کہ نئے پاسپورٹ کے اجرا سے وہ دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے کے لیے آزاد ہیں، کیونکہ اس پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں کی گئی ہیں ۔واضح رہے کہ اس برس اپریل میں ریجنل پاسپورٹ آفس سرینگر نے انہیں دو سال کی میعاد والا مشروط پاسپورٹ اجرا کیا تھا۔

iltija-mufti-got-regular-passport-after-18-month-long-battle
اٹھارہ ماہ کی جدو جہد کے بعد التجا مفتی کو "ریگولر پاسپورٹ" ملا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 25, 2023, 7:57 PM IST

اٹھارہ ماہ کی جدو جہد کے بعد التجا مفتی کو "ریگولر پاسپورٹ" ملا

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو جمعہ کو 10 سال کی میعاد کے ساتھ پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ التجا کو ایک معیاری پاسپورٹ اس وقت ملا جب اس نے ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ میں ایک نئی عرضی دائر کی، جس میں ان کے پاسپورٹ کی میعاد کو بڑھانے اور اس کے بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیوں کو ہٹانے میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے التجا نے کہا کہ "ریجنل پاسپورٹ آفیسر دیویندر کمار نے مجھے اپنے دفتر میں بلایا اور مجھے 10 سال کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کے ساتھ ایک معیاری پاسپورٹ اجرا کیا۔ میں دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے کے لیے آزاد ہوں، کیونکہ اس پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں کی گی ہے ۔"

التجا نے مزید کہا، "پاسپورٹ ایک بنیادی حق ہے، اور بالآخر مجھے ڈیڑھ سال کی جدوجہد کے بعد آج مل گیا ہے۔ یہ میرے اور عام کشمیری دونوں کے حالات پر لاگو ہوتا ہے۔ سرکار کی طرف سے انہیں اس بنیادی حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔ کشمیریوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں یہ اختیار کس نے دیا؟

انہوں نے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ اس کے بعد صحافیوں، طلبہ اور دیگر کشمیریوں کو جو بیرون ملک سفر کا موقع ملے گا، کو بھی معیاری پاسپورٹ حاصل کرنے میں کچھ راحت ملے گی۔"

انہوں نے نئے پاسپورٹ پر کسی پابندی یا شرائط سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ "میں ایک قانون کی پاسداری کرنے والی شہری ہوں، میں کسی گھوٹالے یا فراڈ میں ملوث نہیں ہوں، اس لیے پاسپورٹ جاری کرنے والے حکام کو مجھ پر کوئی پابندی عائد کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔"

مزید پڑھیں: Iltija Mufti On Unconditional Passport: مشروط پاسپورٹ جاری کرکے مجھے بنیادی حق سے محروم کیا گیا: التجا مفتی

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہائی کورٹ (جموں کشمیر اور لداخ) نے 31 اگست کو میرے کیس پر فیصلہ سنانے کا فیصلہ کیا تھا، اور میں چاہتی تھی کہ عدالت میرے پاسپورٹ پر فیصلہ سنائے۔ میں نے عدالت میں کیس کی پیروی کی کیونکہ میں چاہتی تھی کہ ہائی کورٹ ایسے ہی حالات میں ایک مضبوط فیصلہ سنائے۔ بدقسمتی سے میں نے فیصلے سے پہلے اپنا پاسپورٹ حاصل کرلیا۔ میں چاہتی ہوں کہ جن لوگوں کو پاسپورٹ مسترد کر دیا گیا ہو یا پاسپورٹ کا انتظار کر رہے ہو ان کے کیس کی مضبوط بنیاد ہو۔ مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ میرے کیس سے کچھ سکون حاصل کر سکتے ہیں۔"

مزید پڑھیں: Iltija Mufti On Conditional Passport مشروط پاسپورٹ کی اجرائی آئینی حقوق کی خلاف ورزی، التجا مفتی

واضح رہے 18 جون کو 35 سالہ التجا مفتی نے ہائی کورٹ کے سامنے اس مشروط پاسپورٹ کے خلاف گئی جو اسے حکام نے جاری کیا گیا تھا۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ انتظامیہ نے انہیں پاسپورٹ صرف دو سال کے لیے ہی اجراء کیا ہے اور اس میں شرط رکھی گئی کہ وہ صرف متحدہ عرب امارت ہی تعلیم کے لئے جاسکتی ہیں ۔ دیگر ممالک تک انکی رسائی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اٹھارہ ماہ کی جدو جہد کے بعد التجا مفتی کو "ریگولر پاسپورٹ" ملا

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو جمعہ کو 10 سال کی میعاد کے ساتھ پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ التجا کو ایک معیاری پاسپورٹ اس وقت ملا جب اس نے ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ میں ایک نئی عرضی دائر کی، جس میں ان کے پاسپورٹ کی میعاد کو بڑھانے اور اس کے بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیوں کو ہٹانے میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے التجا نے کہا کہ "ریجنل پاسپورٹ آفیسر دیویندر کمار نے مجھے اپنے دفتر میں بلایا اور مجھے 10 سال کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کے ساتھ ایک معیاری پاسپورٹ اجرا کیا۔ میں دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے کے لیے آزاد ہوں، کیونکہ اس پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں کی گی ہے ۔"

التجا نے مزید کہا، "پاسپورٹ ایک بنیادی حق ہے، اور بالآخر مجھے ڈیڑھ سال کی جدوجہد کے بعد آج مل گیا ہے۔ یہ میرے اور عام کشمیری دونوں کے حالات پر لاگو ہوتا ہے۔ سرکار کی طرف سے انہیں اس بنیادی حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔ کشمیریوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کر کے ہراساں کیا جا رہا ہے، انہیں یہ اختیار کس نے دیا؟

انہوں نے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ اس کے بعد صحافیوں، طلبہ اور دیگر کشمیریوں کو جو بیرون ملک سفر کا موقع ملے گا، کو بھی معیاری پاسپورٹ حاصل کرنے میں کچھ راحت ملے گی۔"

انہوں نے نئے پاسپورٹ پر کسی پابندی یا شرائط سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ "میں ایک قانون کی پاسداری کرنے والی شہری ہوں، میں کسی گھوٹالے یا فراڈ میں ملوث نہیں ہوں، اس لیے پاسپورٹ جاری کرنے والے حکام کو مجھ پر کوئی پابندی عائد کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔"

مزید پڑھیں: Iltija Mufti On Unconditional Passport: مشروط پاسپورٹ جاری کرکے مجھے بنیادی حق سے محروم کیا گیا: التجا مفتی

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہائی کورٹ (جموں کشمیر اور لداخ) نے 31 اگست کو میرے کیس پر فیصلہ سنانے کا فیصلہ کیا تھا، اور میں چاہتی تھی کہ عدالت میرے پاسپورٹ پر فیصلہ سنائے۔ میں نے عدالت میں کیس کی پیروی کی کیونکہ میں چاہتی تھی کہ ہائی کورٹ ایسے ہی حالات میں ایک مضبوط فیصلہ سنائے۔ بدقسمتی سے میں نے فیصلے سے پہلے اپنا پاسپورٹ حاصل کرلیا۔ میں چاہتی ہوں کہ جن لوگوں کو پاسپورٹ مسترد کر دیا گیا ہو یا پاسپورٹ کا انتظار کر رہے ہو ان کے کیس کی مضبوط بنیاد ہو۔ مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ میرے کیس سے کچھ سکون حاصل کر سکتے ہیں۔"

مزید پڑھیں: Iltija Mufti On Conditional Passport مشروط پاسپورٹ کی اجرائی آئینی حقوق کی خلاف ورزی، التجا مفتی

واضح رہے 18 جون کو 35 سالہ التجا مفتی نے ہائی کورٹ کے سامنے اس مشروط پاسپورٹ کے خلاف گئی جو اسے حکام نے جاری کیا گیا تھا۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ انتظامیہ نے انہیں پاسپورٹ صرف دو سال کے لیے ہی اجراء کیا ہے اور اس میں شرط رکھی گئی کہ وہ صرف متحدہ عرب امارت ہی تعلیم کے لئے جاسکتی ہیں ۔ دیگر ممالک تک انکی رسائی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.