ETV Bharat / state

hyderpora Encounter: دفعہ 370 کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر سراپا احتجاج

author img

By

Published : Nov 18, 2021, 8:45 PM IST

حیدرپورہ انکاؤنٹر کے خلاف جہاں عوام نے احتجاج کیا وہیں سیاسی رہنماؤں اور سماجی کارکنان نے بھی صدائے احتجاج بلند کی۔

hyderpora encounter: دفعہ 370 کے بعد پہلی پار جموں کشمیر سراپا احتجاج
hyderpora encounter: دفعہ 370 کے بعد پہلی پار جموں کشمیر سراپا احتجاج

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد حیدرپورہ انکاؤنٹر ایسا پہلا واقعہ پیش آیا ہے جس کے خلاف جموں و کشمیر کے تمام حلقوں کی طرف سے صدائے احتجاج بلند کی گئی اور لوگوں نے حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ سیاسی رہنماؤں سمیت، وکلا اور عام لوگوں نے پورے کشمیر میں احتجاج کیا۔ انکاؤنٹر میں مبینہ طور پر عام شہری مدثر گل اور الطاف بٹ کی لاش ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کی مانگ کی۔

hyderpora encounter: دفعہ 370 کے بعد پہلی پار جموں کشمیر سراپا احتجاج

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'بے قصور عام شہریوں کو تصادم آرائی کے دوران ڈھال بنانا اور پھر اُن کو گولیوں کے تبادلے میں ہلاک کرکے عسکری معاون قرار دینا اب بھارت سرکار کی رول بُک کا حصہ بن گیا ہے۔'

حتی کہ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ ایک فرضی انکاؤنٹر تھا جس میں عام شہریوں کو مارا گیا۔

انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگوں کے لواحقین نے گذشتہ صبح سرینگر کی پریس کالونی میں پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ 'الطاف ایک معصوم شہری تھا جو حیدرپورہ میں تجارت کر رہا تھا جبکہ مدثر پیشے سے ایک ڈٓاکر تھے اور اپنے پیشے میں مصروف تھے۔ ان لوگوں کو مبینہ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز نے ہلاک کیا۔'''

مبینہ تصادم میں ہلاک ہونے والے عام شہری الطاف احمد بٹ اور مدثر گل کے لواحقین اس مبینہ تصادم کی شفاف جانچ اور لاشوں کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ احتجاج کے دوران پولیس نے دیر رات انہیں حراست میں لے لیا۔

جمعرات کو جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اس حوالے سے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "یہ 2021 کا نیا کشمیر ہے۔ اس طرح سے جموں و کشمیر پولیس نے PMO آفس کے وعدے 'دل کی دوری اور دہلی سے دوری' کو پورا کیا۔ یہ اشتعال انگیز ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اہل خانہ کو احتجاج میں پرامن دھرنا نہیں دینے دیا'۔

وہیں، پی ڈی پی کے متعدد لیڈر جو ریزیڈنسی روڑ پر واقع پارٹی ہیڈکوارٹر کی جانب جانے کی کوشش کر رہے، بھاری تعداد میں تعینات پولیس نفری نے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔ اس موقعے پولیس، حکومت و انتظامیہ کے خلاف پر نعرے بازی بھی کی گئی۔

پی ڈی پی کے رہنما محمد یاسین بٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ "آج ہم نے حیدرپورہ مبینہ تصادام کے خلاف احتجاج رکھا تھا تاہم انتظامیہ نے یہ مظاہرہ نہیں کرنے دیا اور ہمارے دفتر کو بھی بند کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : عمر عبداللہ کا دھرنا ختم، ہلاک شدگان کی لاشیں اہل خانہ کے حوالے کرنے کی یقین دہانی

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے وادی کے حیدر پورہ تصادم کے دوران ہوئی شہری ہلاکتوں کے خلاف جموں میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ 'عسکریت پسندوں کا بہانہ بنا کر عام لوگوں کو قتل عام کیا جارہا ہے جس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔'

انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کی مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ظلم اور تشدد کر رہی ہے۔'

ڈوڈہ کے دورے کے دوران کانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے شہریوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اِن معاملات کی شفاف تحقیات ہونی چاہیے تاکہ کوئی بے گناہ زیادتی کا شکار نہ ہو۔

کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے بھی شہریوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر میں شہری ہلاکتوں سے وہ افسردہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ''ان معاملات کی شفاف تحقیات ہونی چاہیے تاکہ کوئی بے گناہ زیادتی کا شکار نہ ہو۔''

وہیں حیدرپورہ انکاؤنٹر میں مبینہ شہری ہلاکتوں کے خلاف نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ دھرنے پر تھے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہوئے شہریوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کی جائیں۔ انتظامیہ کی جانب سے لاشوں کو واپس کرنے کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے اپنا دھرنا ختم کردیا۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر کے حیدرپورہ میں پیر کے روز شاہراہ پر پولیس نے مبینہ تصادم میں ایک بیرونی عسکریت پسند اور ان کے دو معاونین مدثر گل، عامر ماگرے کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس تصادم میں ایک عام شہری الطاف احمد بٹ ہلاک ہو گیا۔' ہلاک شدگان میں سے تین افراد کے لواحقین نے سیکیورٹی فورسز پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے انہیں فرضی تصادم میں ہلاک کیا جبکہ وہ عام شہری ہیں اور ان کا عسکریت پسندی سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.