ETV Bharat / state

Several Encounters in Kashmir: کشمیر، مختلف انکاؤنٹرس میں سات عسکریت پسند ہلاک: پولیس

کشمیر میں وقفہ وقفہ سے تصادم آرائیاں جاری ہیں۔ حالیہ دنوں میں عسکریت پسندوں اور حفاظتی دستوں کے درمیان تصادم میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ تازہ واقعہ پلوامہ میں پیش آیا جس میں ایک عسکریت پسند ہلاک کردیا گیا ہے، جب کہ کولگام مشی پورہ میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں، ساتھ ہی کپوارہ میں چار عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔ اس طرح کا دعویٰ پولیس زون پولیس نے کیا ہے۔ Five Militants were Killed in Different Encounters in Kashmir

Several Encounters in Kashmir
Several Encounters in Kashmir
author img

By

Published : Jun 20, 2022, 12:10 PM IST

Updated : Jun 20, 2022, 12:30 PM IST

سری نگر: کشمیر پولیس نے جموں وکشمیر میں مختلف انکاؤنٹرس میں ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں کے متعلق خلاصہ کیا ہے۔ ایک بیان میں کشمیر پولیس نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے چھتہ پورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان دوران شب چھڑنے والی تصادم آرائی میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک عسکریت پسند مارا گیا جب کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے لولاب علاقے میں اتوار کو چھڑنے والے انکاؤنٹر میں شوکت احمد شیخ سمیت لشکر کے چار عسکریت پسند مارے گئے۔ جب کہ کولگام مشی پورہ میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ Five Militants were Killed in Different Encounters in Kashmir

کشمیر زون پولیس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پلوامہ کے چھتہ بل علاقے میں دوران شب چھڑنے والے انکاؤنٹر میں ایک عسکریت پسند مارا گیا۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔ کپوارہ تصادم آرائی کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا کہ کپوارہ تصادم میں شوکت احمد سمیت لشکر طیبہ کے چار عسکریت پسند مارے گئے۔

قبل ازیں کپوارہ میں اتوار کو تصادم چھڑ گیا تھا اور دو عسکریت پسند پہلے ہی مارے گئے تھے۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ جائے تصادم آرائی سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد بھی بر آمد کیا گیا جب کہ آپریشن ہنوز جاری ہے۔

اس کے علاوہ کولگام میں جمعرات کو سکیورٹی فورسز نے حزب المجاہدین کے دو مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاکت کیا۔ سکیورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن میں سرعت لائی جس کے بعد 16 جون کو سکیورٹی فروسز نے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ سکیورٹی فورسز کو اندیشہ تھا کہ اس علاقہ میں اور بھی عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں جس کے بعد تب سے لگاتار سرچ آپریشن جاری تھا۔ وہیں سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کے روز کولگام کے مشی پورہ کجر علاقے میں آپریشن کو پانچ روز کے بعد ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی 16 جون کو آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ خاتون ٹیچر رجنی بالا کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسند کولگام تصادم میں ہلاک ہونے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

کشمیر زون پولیس نے اتوار کو اس انکاؤنٹر کے متعلق ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ’کمین گاہوں کی تلاشی کے دوران چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز کی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم پر فائرنگ شروع کردی‘۔ ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا جب کہ گرفتار شدہ عسکریت پسند (شوکت) بھی تصادم میں پھنس گیا‘۔

یو این آئی

یہ بھی پڑھیں:

سری نگر: کشمیر پولیس نے جموں وکشمیر میں مختلف انکاؤنٹرس میں ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں کے متعلق خلاصہ کیا ہے۔ ایک بیان میں کشمیر پولیس نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے چھتہ پورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان دوران شب چھڑنے والی تصادم آرائی میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک عسکریت پسند مارا گیا جب کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے لولاب علاقے میں اتوار کو چھڑنے والے انکاؤنٹر میں شوکت احمد شیخ سمیت لشکر کے چار عسکریت پسند مارے گئے۔ جب کہ کولگام مشی پورہ میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ Five Militants were Killed in Different Encounters in Kashmir

کشمیر زون پولیس نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پلوامہ کے چھتہ بل علاقے میں دوران شب چھڑنے والے انکاؤنٹر میں ایک عسکریت پسند مارا گیا۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔ کپوارہ تصادم آرائی کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا کہ کپوارہ تصادم میں شوکت احمد سمیت لشکر طیبہ کے چار عسکریت پسند مارے گئے۔

قبل ازیں کپوارہ میں اتوار کو تصادم چھڑ گیا تھا اور دو عسکریت پسند پہلے ہی مارے گئے تھے۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ جائے تصادم آرائی سے اسلحہ و گولہ بارود کے علاوہ قابل اعتراض مواد بھی بر آمد کیا گیا جب کہ آپریشن ہنوز جاری ہے۔

اس کے علاوہ کولگام میں جمعرات کو سکیورٹی فورسز نے حزب المجاہدین کے دو مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاکت کیا۔ سکیورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن میں سرعت لائی جس کے بعد 16 جون کو سکیورٹی فروسز نے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ سکیورٹی فورسز کو اندیشہ تھا کہ اس علاقہ میں اور بھی عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں جس کے بعد تب سے لگاتار سرچ آپریشن جاری تھا۔ وہیں سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کے روز کولگام کے مشی پورہ کجر علاقے میں آپریشن کو پانچ روز کے بعد ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی 16 جون کو آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ خاتون ٹیچر رجنی بالا کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسند کولگام تصادم میں ہلاک ہونے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

کشمیر زون پولیس نے اتوار کو اس انکاؤنٹر کے متعلق ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ’کمین گاہوں کی تلاشی کے دوران چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز کی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم پر فائرنگ شروع کردی‘۔ ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا جب کہ گرفتار شدہ عسکریت پسند (شوکت) بھی تصادم میں پھنس گیا‘۔

یو این آئی

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Jun 20, 2022, 12:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.